ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
حروفِ سبعہ پرقرآن کا نزول اور تدریجی نزول کی حکمتیں
ابو البیان محمد سعید اَحمد مجددی
لفظ نزول کا معنی ہے: ’’نقل الشيء من الأعلی إلی الأسفل‘‘ یعنی کسی چیز کا اُوپر سے نیچے اُترنا ۔یہ نزول اگر دفعۃً واحدۃً (یکبارگی ) ہو تو إنزال کہلاتا ہے۔ اگر تدریجا (آہستہ آہستہ) ہو تو تنزیل کہلاتا ہے۔
قرآن حکیم کا نزول یکبارگی بھی ہوا ہے اور تدریجا بھی ۔ قرآن ، اللہ تعالی کا کلام ہے جو اَزل سے لوح محفوظ میں موجود ہے۔ پھر وہاں سے باقتضائے حکمت ایز دی مختلف مراتب نزول سے گزرتا ہوا قلب محمدﷺ پر جلوہ گر ہوا۔