اور حسن خاتمہ كى علامات تو بہت زيادہ ہيں، علماء رحمہم اللہ تعالى نے اس بارہ ميں وارد شدہ نصوص كو سامنے ركھتے ہوئے ان كا تتبع بھىكيا ہے، ان علامات ميں سے چند درج ذيل ہيں:
1 - موت كے وقت كلمہ شھادت پڑھنا-
اس كى دليل نبى صلى اللہ عليہ وسلم كا يہ فرمان ہے:
" جس شخص كى آخرى كلام لا الہ الا اللہ ہو وہ جنت ميں داخل ہو گيا"
سنن ابو داود حديث نمبر ( 3116 ) علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے صحيح ابوداود حديث نمبر ( 2673 ) ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.
2 - پيشانى كے پسينے سے موت آنا:
يعنى اس كى موت كے وقت پيشانى پر پسينے كے قطرے ہوں، اس كى دليل مندرجہ ذيل حديث ہے:
بريدہ بن الحصيب رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ ميں نے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كو يہ فرماتے ہوئے سنا:
" مومن كى موت پيشانى كے پسينے سے ہوتى ہے"
مسند احمد حديث نمبر ( 22513 ) جامع ترمذى حديث نمبر ( 980 ) سنن نسائى حديث نمبر ( 1828 ) علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے صحيح ترمذى ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.
3 - جمعہ كى رات يا دن ميں موت آنا:
رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" جو شخص بھى جمعہ كى رات يا جمعہ والے دن فوت ہوتا ہے اللہ تعالى اسے قبر كےفتنہ سے محفوظ ركھتا ہے"
مسند احمد حديث نمبر ( 6546 ) جامع ترمذى حديث نمبر ( 1074 ) علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں: يہ حديث اپنے سب طرق كے ساتھ حسن يا صحيح ہے.
4 - اللہ تعالى كى راہ ميں لڑتے ہوئے موت آنا:
كيونكہ اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:
جو لوگ اللہ تعالى كى راہ ميں شہيد كيے گئے ہيں ان كو ہرگز مردہ نہ سمجھيں، بلكہ وہ زندہ ہيں اپنے رب كے پاس رزق ديے جارہے ہيں، اللہ تعالى نے جو انہيں اپنا فضل دے ركھا ہے اس سے وہ بہت خوش ہيں اور خوشياں منا رہے ہيں، ان لوگوں كى بابت جو اب تك ان سے نہيں ملے، ان كے پيچھے ہيں، اس پر كہ نہ انہيں كوئى خوف ہے اور نہ غمگين ہونگے، وہ خوش ہوتے ہيں اللہ تعالى كى نعمت اور فضل سے اوراس سے بھى كہ اللہ تعالى ايمان والوں كےاجرو ثواب كو ضائع نہيں كرتا
آل عمران ( 169 - 172 ).
اور رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" جو اللہ تعالى كى راہ ميں قتل كرديا گيا وہ شہيد ہے، اور جو اللہ تعالى كى راہ ميں فوت ہوا وہ شہيد ہے"
صحيح مسلم حديث نمبر ( 1915 ).
5 - طاعون كى بيمارى سے موت واقع ہونى:
كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" طاعون ہرمسلمان كے ليے شھادت ہے"
صحيح بخارى حديث نمبر ( 2830 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1916 )
اور نبى صلى اللہ عليہ وسلم كى زوجہ عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا بيان كرتى ہيں كہ ميں نے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے طاعون كے متعلق دريافت كيا تو انہوں نے مجھے بتايا كہ:
" يہ اللہ تعالى كا عذاب ہے جس پر چاہے اللہ تعالى مسلط كردے، اور اللہ تعالى نے اسے مومنوں كے ليے رحمت كا باعث بنايا ہے، جو كوئى بھى طاعون كى بيمارى ميں پڑ جائے اور پھر وہ صبر اور اللہ تعالى سے اجروثواب كى اميد ركھتے ہوئے اپنے علاقے ميں ہى رہے، اسے يہ علم ہو كہ اسے وہى تكليف پہنچ سكتى ہے جو اللہ تعالى نے اس كے مقدر ميں لكھ دى ہے، تو اسے شہيد جتنا اجروثواب حاصل ہوگا"
صحيح بخارى حديث نمبر ( 3474 ).
6 - پيٹ كى بيمارى سے موت واقع ہونا:
كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" اور جو پيٹ كى بيمارى سے فوت ہوا وہ شھيد ہے"
صحيح مسلم شريف حديث نمبر ( 1915 ).
7 - ڈوبنے اور منہدم شدہ كے نيچے دب كر موت واقع ہونا:
كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" شھيد پانچ قسم كے ہيں: طاعون كى بيمارى سے فوت ہونےوالا، اور پيٹ كى بيمارى سے فوت ہونے والا، اور پانى ميں غرق ہونے والا، اور دب كر مرنے والا، اور اللہ تعالى كى راہ ميں شھيد ہونے والا"
صحيح بخارى حديث نمبر ( 2829 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1915 )
8 - اپنے بچے كى وجہ سے عورت كا نفاس ميں يا حاملہ فوت ہونا:
اس كے دلائل درج ذيل ہيں:
رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" اوروہ عورت جو اپنے حمل كى بنا پر فوت ہو وہ شہيد ہے"
سنن ابو داود حديث نمبر ( 3111 )
خطابى رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:
اس كا معنى يہ ہے كہ وہ فوت ہوتو بچہ اس كے پيٹ ميں ہو. اھـ
ديكھيں عون المعبود
اور امام احمد رحمہ اللہ تعالى نے عبادہ بن صامت رضى اللہ تعالى عنہ سے بيان كيا ہے كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے شھداء كے متعلق بتاتے ہوئے فرمايا:
" اور وہ عورت جسے اس كا بچہ حمل كى حالت ميں قتل كردے يہ بھى شھادت ہے"
مسند احمد حديث نمبر ( 17341 )
( اسے اس كا بچہ اپنے نال ( پيدائش كے بعد ناف سے كاٹا جاتا ہے ) كے ساتھ جنت ميں كھينچ لے گا )
علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے كتاب الجنائز صفحہ نمبر ( 39 ) ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.
9 - جلنے، اور ذات الجنب اور سل كى بيمارى سے موت آنا:
كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" اللہ تعالى كى راہ ميں قتل ہونا شھادت ہے، اور طاعون شھادت ہے، اور غرق شھادت ہے، اور پيٹ كى بيمارى سے مرنا شھادت ہے، اور نفاس ميں مرنے والى عورت شھيد ہے، اسےاس كا بيٹا اپنے نال كے ساتھ جنت ميں كھينچےگا"
وہ كہتے ہيں كہ: بيت المقدس كے دربان نے يہ الفاظ زيادہ كيے ہيں:
" جلنے اور سل كى بيمارى سے مرنے والا"
علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى كہتےہيں: حسن صحيح ہے، ديكھيں: صحيح الترغيب والترھيب حديث نمبر ( 1396 ).
10 - دين يا مال يا اپنى جان كا دفاع كرتے ہوئے مرنا:
كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" جو كوئى اپنا مال بچاتا ہوا قتل ہو وہ شھيد ہے، اور جو كوئى اپنا دين بچاتا ہوا قتل ہو وہ شھيد ہے، اور جو كوئى اپنا خون اور جان بچاتے ہوئے قتل ہو وہ شھيد ہے"
جامع ترمذى حديث نمبر ( 1421 ).
اور امام بخارى و مسلم رحمہما اللہ نے عبد اللہ بن عمرو رضى اللہ تعالى عنہما سے بيان كيا ہے كہ ميں نے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كو يہ فرماتے ہوئےسنا:
" جو اپنے مال كا دفاع كرتا ہوا قتل ہو جائے وہ شھيد ہے"
صحيح بخارى حديث نمبر ( 2480 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 141 ).
11- اللہ تعالى كى راہ ميں پہرہ ديتے ہوئے موت آنا:
سلمان فارسى رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" ايك دن اور رات كا پہرہ ايك ماہ كے روزے اور قيام سے بہتر ہے، اور اگر وہ مرجائے تو اس عمل كا اجر جارى رہتا ہے جو كر رہا تھا، اور اس كا رزق بھى جارى رہتا ہے، اور وہ فتنے سے محفوظ رہتا ہے"
صحيح مسلم شريف حديث نمبر ( 1913 ).
12 - اور حسن خاتمہ كى يہ علامت ہے كہ:
كسى نيك اور صالح عمل كو انجام ديتے ہوئے موت واقع ہو، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" جس نے اللہ تعالى كى رضامندى اورخوشنودى كےليے لا الہ الا اللہ كہا اور اس كا خاتمہ اس پر ہوا وہ جنت ميں داخل ہوگا، اور جس نے صدقہ كيا اوراس پر اس كا خاتمہ ہوا تووہ جنت ميں داخل ہو گا"
مسند احمد حديث نمبر ( 22813 ).
علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے كتاب الجنائز صفحہ ( 43 ) ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.
يہ علامتيں اچھى خوشخبري ميں سے ہيں جو حسن خاتمہ پر دلالت كرتى ہيں، ليكن اسكے باوجود ہم يقينا كسى بعينہ شخص كے ليے يہ نہيں كہہ سكتے كہ وہ جنتى ہے، ليكن كے متعلق رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے جنتى ہونے كى بشارت دے دى ہے، مثلا خلفاء اربعہ اور عشرہ مبشرہ.
اللہ تعالى سے ہمارى دعا ہےكہ وہ ہميں حسن خاتمہ نصيب فرمائے.
واللہ اعلم .
الاسلام سوال وجواب
http://islamqa.info/ur/10903