• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(حصہ:6) ( سیدنا صدیق اکبر رضی اللّٰہ عنہ کے حالات زندگی اور فضائل ومناقب ))( حضرت ابوبکر رضی اللّٰہ عنہ کی بصیرت و دانائی )

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
((سیدنا صدیق اکبر رضی اللّٰہ عنہ کے حالات زندگی اور فضائل ومناقب))

(حافظ محمد فیاض الیاس الاثری ،دارالمعارف، لاہور)

سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کے حالات اور فضائل و مناقب( حضرت ابوبکر رضی اللّٰہ عنہ کی بصیرت و دانائی )

♻ سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ نے شعر و سخن اور ادب و انشا کے دور میں بصیرت و دانائی، وقار و سنجیدگی اور غور وفکر والی زندگی گزاری تھی، اِسی وجہ سے انھوں نے بہت سے اشعار اپنے ذہن میں محفوظ کر لیے تھے۔

♻ ایک دفعہ رسول ﷲ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کی موجودگی میں اپنے صحابہ سے سوال کیا:'' تم میں سے قُس بن ساعدہ اِیادی کا وہ کلام کسے یاد ہے جو اس نے بازار عکاظ میں پڑھا تھا؟ ''حضرت ابوبکر رضی اللّٰہ عنہ کہنے لگے: ﷲ کے رسول! مجھے یاد ہے۔ میں اس دن عکاظ بازار میں موجود تھا،

♻ قُسّ بن ساعدہ اپنے خاکستری اونٹ پر سوار تھا اورکہہ رہا تھا: لوگو! سنو اور یاد کر لو! تم جب یاد کر لو تو اس سے استفادہ کرو۔ یقینا جو دنیا میں زندہ ہے وہ مر جائے گا اور جو مرگیا وہ ختم ہو گیا۔ ہر چیز اپنے وقت پر آکر رہے گی۔ یقینا آسمان میں خبریں ہیں، زمین میں طرح طرح کے سبق اور عبرتیں ہیں۔ زمین کا بچھونا بچھا ہوا ہے، آسمان کی چھت بلند ہے، ستارے گردش میں ہیں، سمندر سے لہریں اٹھ رہی ہیں، رات اندھیری ہے اور آسمان برجوں والا ہے۔

♻ قُسّ قسم کھاتا ہے کہ یقینا ﷲ کا ایک دین ہے جو تمھارے اس دین سے، جس پر تم ہو، ﷲ کو زیادہ محبوب ہے۔ مجھے کیا ہو گیا ہے! میں دیکھتا ہوں کہ لوگ چلے جا رہے ہیں، کوئی لوٹ کر نہیں آتا۔ کیا نئی جگہ انھیں اتنی پسند آگئی ہے کہ وہ وہیں مقیم ہو کر رہ گئے یا انھیں چھوڑ دیا گیا اور وہ سو گئے۔

♻ پھر اس نے یہ اشعار پڑھے ؎ فِی الذَّاھِبِیْنَ الْأَوَّلِیْنَ
مِنَ الْقُرُونِ لَنَا بَصَائِرْ
لَمَّا رَأَیْتُ مَوَارِدًا
لِلْمَوتِ لَیْسَ لَھَا مَصَادِرْ
وَرَأَیْتُ قَومِی نَحْوَھَا
یَسْعَی الْأَکَابِرُ وَالْأَصَاغِرْ
أَیْقَنْتُ أَنِّی لَامَحَالَۃَ
حَیْثُ یَصِیْرُ الْقَوْمُ صَائِرْ
(ابن عساکر، تاریخ دمشق : 245/3)

♻ اشعار کا ترجمہ: ہمارے لیے گزشتہ زمانے کے گزرے ہوئے لوگوں میں بہت سے سبق اور عبرتیں ہیں۔ میں نے موت کے ایسے گھاٹ دیکھے جہاں سے واپسی کا کوئی امکان نہیں۔ میں نے دیکھا کہ میری قوم کے چھوٹے بڑے سب اس کی طرف بھاگ رہے ہیں۔ مجھے یقین ہو گیا کہ جہاں لوگ جارہے ہیں وہاں مجھے بھی ضرور جانا ہو گا۔

♻ جو کچھ قُس نے کہا تھا وہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے سامنے پوری ترتیب اور قوی حافظے سے بیان کر رہے تھے۔

♻ اس سے واضح ہوتا ہے کہ حضرت ابوبکر رضی اللّٰہ عنہ کے حافظے نے ان الفاظ کو پوری طرح محفوظ کر لیا تھا۔ حضرت صدیق اکبر رضی اللّٰہ عنہ کی فہم و فراست اور بصیرت و دانائی بھی ان کے قبولِ اسلام کا سبب بنی۔

♻ اسی وجہ سے وہ آغاز ہی میں آپ پر ایمان لے آئے اور دعوت اسلام میں بھر پور کردار ادا کیا ، ان کے ہاتھ پر کئی ایک افراد اسلام قبول کر کے سعادت مندی کے حقدار ٹھہرے ، کتب میں ان کے نام بھی درج ہیں ،
 
Top