محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
يٰٓاَھْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تُحَاۗجُّوْنَ فِيْٓ اِبْرٰہِيْمَ وَمَآ اُنْزِلَتِ التَّوْرٰىۃُ وَالْاِنْجِيْلُ اِلَّا مِنْۢ بَعْدِہٖ۰ۭ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ۶۵ ھٰٓاَنْتُمْ ھٰٓؤُلَاۗءِ حَاجَجْتُمْ فِيْمَا لَكُمْ بِہٖ عِلْمٌ فَلِمَ تُحَاۗجُّوْنَ فِيْمَا لَيْسَ لَكُمْ بِہٖ عِلْمٌ۰ۭ وَاللہُ يَعْلَمُ وَاَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ۶۶ مَا كَانَ اِبْرٰہِيْمُ يَہُوْدِيًّا وَّلَا نَصْرَانِيًّا وَّلٰكِنْ كَانَ حَنِيْفًا مُّسْلِمًا۰ۭ وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ۶۷
بات یہ ہے کہ انبیاء کا مسلک ٹھیٹ اسلام ہوتا ہے ۔ وہ بجز توحید اور عدل وانصاف کے اور کسی چیز کے روادار نہیں ہوتے۔ انھیں مابعد کے تعصبات میں گھیرنا سوء فہم ہے ۔ وہ یہودیت، عیسائیت اور اس نوع کے دوسرے تعصبات سے بالا ہوتے ہیں۔
وہ اسلام اور صرف اسلام پیش کرنے کے لیے تشریف لاتے ہیں۔ ان کے نزدیک خدا کے بتائے ہوئے طریق کے سوا کوئی دوسرا طریق قابل اطاعت نہیں ہوتا۔
اے اہل کتاب! تم ابراہیم کے بارے میں کیوں جھگڑتے ہو۔ توریت اورانجیل تو اس کے بعد نازل ہوئی ہیں۔ کیا تم نہیں سمجھتے۔(۶۵) سنتے ہو کہ جس بات کی تمھیں خبر تھی اس میں تو تم جھگڑچکے ۔ پھر جس بات کی تمھیں خبر ہی نہیں ہے اس میں کیوں جھگڑتے ہو؟ اور خدا جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔(۶۶) ابراہیم علیہ السلام نہ یہودی تھا نہ نصرانی، بلکہ حنیف (یعنی ایک طرف کا) فرمانبردار تھا اور مشرکوں میں سے نہ تھا۔۱؎(۶۷)
۱؎ مکہ کے مشرک ،مدینے کے یہودی اور جاہل عیسائی یہ سمجھتے تھے کہ حضرت ابراہیم اور حضرت موسیٰ علیہما السلام میں تقریباً ایک ہزار سال میں تقریباً ایک ہزار سال کا وقفہ ہے ۔ پھر کس طرح یہ ممکن ہے کہ انھیں یہودی یا عیسائی کہا جائے؟ مشرکین سے کہا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام پورے موحد تھے۔ ان کا دین شرک کی آلودگیوں سے قطعاً پاک تھا۔ ان کی ساری عمر شرک کے خلاف جہاد کرنے میں گزری۔ پھر یہ کیوں کر قرین قیاس ہے کہ انھیں لات وہبل کے پرستاروں میں شامل کیا جائے ۔حضرت ابراہیم علیہ السلام کا مذہب
بات یہ ہے کہ انبیاء کا مسلک ٹھیٹ اسلام ہوتا ہے ۔ وہ بجز توحید اور عدل وانصاف کے اور کسی چیز کے روادار نہیں ہوتے۔ انھیں مابعد کے تعصبات میں گھیرنا سوء فہم ہے ۔ وہ یہودیت، عیسائیت اور اس نوع کے دوسرے تعصبات سے بالا ہوتے ہیں۔
وہ اسلام اور صرف اسلام پیش کرنے کے لیے تشریف لاتے ہیں۔ ان کے نزدیک خدا کے بتائے ہوئے طریق کے سوا کوئی دوسرا طریق قابل اطاعت نہیں ہوتا۔
{حَنِیْفٌ} عام روش سے الگ چلنے والا۔ لوگوں کے مزعومات کا ساتھ نہ دینے والا۔حل لغات