• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

"حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا پردہ کرکے جانا حجرہ میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دفن ہونے کے بعد" کیا

شمولیت
دسمبر 25، 2012
پیغامات
77
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
55
"حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا پردہ کرکے جانا حجرہ میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دفن ہونے کے بعد" کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟

بریلوی و حیاتی یہ حدیث پیش کرتے ہیں کہ پہلے حضرت عائشہ بغیر پردہ کے حجرہ میں جاتی تھیں (قبرِ رسولﷺ پر ) جب حضرت ابو بکر دفن کیئے گئے تب بھی بغیر پردہ کے ۔مگر جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دفن کے بعد پردہ شروع کیا ۔ کہ "حضرت عمر رضی اللہ عنہ نا محرم ہیں ، اور وہ قبر سے دیکھ رہے ہوں گے " ۔۔
یہ مفہوم کچھ اسی طرح ہے حدیث کا ۔۔

وہ اس سے یہ استدلال کرتے ہیں کہ دیکھو قبر میں کوئی "مردہ" نہین ہوتا سب زندہ ہوتے ہیں ۔ انبیاء و اولیاء وغیرہ ۔۔

برائے مہربانی میری رہنمائی کیجیئے اس بارے میں کہ کیا یہ حدیث موجود بھی ہے اور یہ قابلِ استدلال ہے بھی یا نہیں

۔!! شکریہ
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
"حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا پردہ کرکے جانا حجرہ میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دفن ہونے کے بعد" کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟

بریلوی و حیاتی یہ حدیث پیش کرتے ہیں کہ پہلے حضرت عائشہ بغیر پردہ کے حجرہ میں جاتی تھیں (قبرِ رسولﷺ پر ) جب حضرت ابو بکر دفن کیئے گئے تب بھی بغیر پردہ کے ۔مگر جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دفن کے بعد پردہ شروع کیا ۔ کہ "حضرت عمر رضی اللہ عنہ نا محرم ہیں ، اور وہ قبر سے دیکھ رہے ہوں گے " ۔۔
یہ مفہوم کچھ اسی طرح ہے حدیث کا ۔۔

وہ اس سے یہ استدلال کرتے ہیں کہ دیکھو قبر میں کوئی "مردہ" نہین ہوتا سب زندہ ہوتے ہیں ۔ انبیاء و اولیاء وغیرہ ۔۔

برائے مہربانی میری رہنمائی کیجیئے اس بارے میں کہ کیا یہ حدیث موجود بھی ہے اور یہ قابلِ استدلال ہے بھی یا نہیں

۔!! شکریہ
كُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ ۗ
ہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے (بشمول نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس کے )

نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم بھی 'نفس' ہی تھے

لَقَدْ جَاءَكُمْ رَسُولٌ مِنْ أَنْفُسِكُمْ
البتہ تحقیق تمہارے پاس تم ہی میں سے رسول آیا

پھر ایک جگہ فرمایا
إِنَّكَ مَيِّتٌ وَإِنَّهُمْ مَيِّتُونَ
بے شک آپ صل اللہ علیہ وسلم کو بھی مرنا ہے اور ان کو بھی مرنا ہے

اصول حدیث کی مطابق جو حدیث قرآن کی صریح نص کے خلاف ہو وہ ضعیف یا موضو ع شمار کی جاتی ہے باقی روایت کی مزید تحقیق کے لئے کوئی اور ممبر جو حدیث کا زیادہ علم رکھتے ہوں ان سے پوچھ لیجیے -
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
امام أحمد بن حنبل رحمه الله (المتوفى241)نے کہا:
حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ أُسَامَةَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا هِشَامٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كُنْتُ أَدْخُلُ بَيْتِي الَّذِي دُفِنَ فِيهِ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَأَبِي فَأَضَعُ ثَوْبِي ، وَأَقُولُ إِنَّمَا هُوَ زَوْجِي وَأَبِي ، فَلَمَّا دُفِنَ عُمَرُ مَعَهُمْ فَوَاللَّهِ مَا دَخَلْتُهُ إِلاَّ وَأَنَا مَشْدُودَةٌ عَلَيَّ ثِيَابِي ، حَيَاءً مِنْ عُمَرَ.[مسند أحمد ط الميمنية: 6/ 202]۔
یہ روایت صحیح ہے لیکن اس سے قبر کی زندگی پر استدلال درست نہیں کیونکہ امام عائشہ رضی اللہ عنہ جو پردہ کرتی تھیں اس کی وجہ عمرفاروق سے اماں عائشہ رضی اللہ عنہ کی شرم وحیاء تھی نہ کہ عمرفاروق رضی اللہ عنہ کی حیات وزندگی۔
کیونکہ اگر حیات وزندگی مراد ہوتی اور اس کے سبب اماں عائشہ رضی اللہ عنہا پردہ کرتین تو یہ چیز بے معنی تھی کیونکہ بفرض محال یہ تسلیم بھی کرلیں کہ عمرفاروق قبر میں زندہ ہیں تو وہ قبر کے اندر ہیں اوراماں عائشہ رضی اللہ عنہا قبر کے باہر ہیں یعنی دونوں کے مابین زمین حائل ہے جو خود ایک بہت بڑا پردہ ہے ۔
معلوم ہوا کہ اماں عائشہ رضی اللہ عنہا کے پردہ کی وجہ ان کی شرم وحیاء تھی نہ کہ عمرفاروق کی زندگی۔
کچھ سمجھ میں نہیں آیا کہ جب تک رسول اللہﷺ اور ابو بکر حجرہ امی عائشہ میں مدفن تھے اس وقت تک تو بغیر کسی شرم حیا کے امی عائشہ اپنے حجرے میں آتی جاتی تھی اور فرماتی تھیں کہ ان سے کیا حیا یہ تو میرے شوہر اور میرے والد ہیں لیکن جب عمر اس حجرے میں دفن ہوئے ہوئے تو امی عائشہ کو یہاں آنے میں حضرت عمر کی وجہ سے حیا آتی تھی جب کہ بقول آپ کے حضرت عمر زمین میں دفن تھے اور ایک اچھا خاصہ پردہ امی عائشہ اور حضرت عمر کے درمیان حائل تھا پھر عمر سے حیا آنا سمجھ سے بالا ہے کیونکہ اس سے پہلے تو امی عائشہ خود ہی فرمارہی ہیں کہ
وَأَقُولُ إِنَّمَا هُوَ زَوْجِي وَأَبِي
کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے!
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
کچھ سمجھ میں نہیں آیا کہ جب تک رسول اللہﷺ اور ابو بکر حجرہ امی عائشہ میں مدفن تھے اس وقت تک تو بغیر کسی شرم حیا کے امی عائشہ اپنے حجرے میں آتی جاتی تھی اور فرماتی تھیں کہ ان سے کیا حیا یہ تو میرے شوہر اور میرے والد ہیں لیکن جب عمر اس حجرے میں دفن ہوئے ہوئے تو امی عائشہ کو یہاں آنے میں حضرت عمر کی وجہ سے حیا آتی تھی جب کہ بقول آپ کے حضرت عمر زمین میں دفن تھے اور ایک اچھا خاصہ پردہ امی عائشہ اور حضرت عمر کے درمیان حائل تھا پھر عمر سے حیا آنا سمجھ سے بالا ہے کیونکہ اس سے پہلے تو امی عائشہ خود ہی فرمارہی ہیں کہ
وَأَقُولُ إِنَّمَا هُوَ زَوْجِي وَأَبِي
کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے!
پردہ داری کچھ نہیں ہے، بس امی عائشہ رضی اللہ عنہا کے کردار پر کیچڑ اچھالنے والوں پر اللہ کی لعنت ہے۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
پردہ داری کچھ نہیں ہے، بس امی عائشہ رضی اللہ عنہا کے کردار پر کیچڑ اچھالنے والوں پر اللہ کی لعنت ہے۔
پرداداری یہ ہے کہ امی عائشہ بھی یہ سمجھتی تھی کہ حضرت عمر اپنے قبر میں ہونے کے باوجود زمین پر موجود لوگوں کا ادراک رکھتے ہیں جیسا کہ ابن تیمیہ کا عقیدہ بھی یہی ہے اور میں نے کہیں یہ بھی پڑھا ہے کہ ابن تیمیہ تو یہ تک کہتے تھے کہ قبر پر آنے والے پرندے کے نر یا مادہ ہونے کا بھی ادراک قبر میں دفن مردہ رکھتا ہے یہ بات کہاں تک درست ہے ؟؟
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
حضرت عائشہ صدیقہؓ سماعِ موتٰی کی منکر تھیں اور جبکہ یہ روایت مشکٰوۃباب زیارت القبورکی تیسری فصل میں درج ہےاور مشکٰوۃ کی تیسری فصل کی بیشتر روایات نا قابلِ احتجاج ہیں یہ روایت صحاح میں کہیں مذکور نہیں۔ قرآن کی روشنی میں " سماعِ موتٰی " ثابت نہیں ہوتا۔ اور جو "روایات " اسکے حق میں پیش کی جاتیں ہیں وہ اکثر " ضعیف و مجروح " ہیں۔ پھر سوچنے کی بات ہے کہ ان " ضعیف و مجروح احادیث " کی بناء پر " سماعِ موتٰی " کا عقیدہ رکھنا کیا دانشمندی ہے ؟
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
اصول حدیث کی مطابق جو حدیث قرآن کی صریح نص کے خلاف ہو وہ ضعیف یا موضو ع شمار کی جاتی ہے
ایسا کوئی اصول اصولِ حدیث کی کسی معتبر کتاب سے دکھا دیں!

دو صحیح حدیثیں حقیقتاً باہم متعارض نہیں ہوسکتیں۔

اسی طرح دو آیات باہم متعارض نہیں ہو سکتیں۔

اسی طرح کوئی صحیح حدیث کسی آیت کریمہ کے مخالف نہیں ہو سکتی۔

ولو كان من عند غير الله لوجدوا فيه اختلافا كثيرا ۔۔۔ سورة النساء
 
Top