- شمولیت
- اگست 25، 2014
- پیغامات
- 6,372
- ری ایکشن اسکور
- 2,589
- پوائنٹ
- 791
علامہ ہیثمی ؒ نے مجمع الزوائد میں ۔۔ ھنید ۔۔ کو مجہول کہا، فرماتے ہیں : وفي إسناده هنيد بن القاسم، وهو مجهول۱: هنید بن القاسم کو ابن حبان نے الثقات ج ۵ ص ۵۱۵.
۲: هیثمی نے هنید بن القاسم کو ایک جگه مجھول کها.
(مجمع الزوائد ج ۱ ص ۲۸.)
اور پهر بعد میں هیثمی خود هی هنید بن القاسم کو ثقه کها هے
(مجمع الزوائد ج ۸ ص ۲۷۰.)
اور مکتبہ شاملہ میں موجود مجمع الزوائد کے ( ج8 ص 270 ) میں ھنید بن قاسم کو ثقہ نہیں کہا ،بلکہ ۔۔ جنید بن قاسم ۔۔ کو ثقہ لکھا ہے فرماتے ہیں :
(رواه الطبراني والبزار باختصار ورجال البزار رجال الصحيح غير جنيد بن القاسم وهو ثقة )
اب یہ جنید بن قاسم کون ہے یہ یا تو علامہ ھیثمی بتا سکتے ہیں ، یا آپ بتا سکتے ہیں ۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
نبی کریم ﷺ سے منسوب بات کو ثابت کرنے کیلئے ۔۔ ہوسکتا ہے ۔۔ جیسے اندازوں اور ۔۔ میں کہتا ہوں ۔۔ جیسے ارشادات سے کام نہیں چلایا جاسکتا ۔هیثمی کے کلام میں تعارض هے تو اب تطبیق کیسے دیں.
تو میں کهتا هوں کے یهاں یه هوسکتا هے کے هیثمی کو پهلے اسکی توثیق نه ملی هو اور جب هیثمی کو هنید کی توثیق مل گی تو انهوں نے اسکو ثقه بتایا جس سے کسی قسم کا تعارض واقعه نهیں هو گا.
ـــــــــــــــــــــــــــ
یعنی آپ کا مطلب ہے میں نے حافظ صاحب کا کلام غلط نقل کیا ہے ؟۳: حافظ نے لا باس به لیکن مشهور بالعلم نهیں بتایا.
(التلخیص الحبیر ج ۱ ص ۳۰.)
حافظ صاحب کا کلام التلخیص الحبیر سے سکین کرکے پیش ہے ، امید ہے تسلی ہوجائے گی :
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
فضلات کی طہارت کے متعلق اگر شیخ اثری صاحب کی تحقیق آپ کو پسند و مقبول ہے تو اس حدیث پر شیخ کا موقف بھی قبول کیجئے ۔ وہ اس حدیث کو ضعیف اور ناکارہ اسناد والی ہی سمجھتے ہیں ۔۳
مگر یاد رهے کے راوی کے حسن الحدیث هونے یه یا لازم نهیں آتا کے طهارت فضلاۃ پاک هے اسکے متعلق تفصیل کیلئے دیکھے میرے محترم شیخ ارشاد الحق اثری صاحب کی کتاب تفسیر سورۃ یس ص ۳۹۶ تا ۴۲۶,
تفصیل کیلئے تفسیر سورہ یسین کا صفحہ 208 پڑھ لیجئے ۔