السلام علیکم
اگر امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ مشکل کشا ہوتے تو:
1۔ کسی کو حکومت نہ چھیننے دیتے
2۔ فاطمہ رضی اللہ عنہا پر نہ دروازہ گرایا جاتا نہ حمل ضائع ہوتا نہ محسن ماں کے پیٹ میں وفات پا جاتے۔
3۔ فدک باغ غصب نہ ہوتا۔
4۔ امیر المومنین تقیہ کر کے ابوبکر و عمرو عثمان رضی اللہ عنہم کے دور میں بے بسی کی تصویر نہ بنتے۔
5۔ شام میں کسی کی جرات ہی نہ ہوتی کہ وہ ان کا دعوی حکومت تسلیم کرنے سے انکار کرے۔
6۔ جنگ صفین میں ہزاروں مسلمان قتل نہ ہوتے بلکہ امیر المومنین خود ہی فرما دیتے میں سب سے اکیلا ہی نبٹ لوں گا۔
7۔ امیر المومنین رضی اللہ عنہ کا قاتل عبدالرحمٰن خارجی جب وار کرنے لگتا تو اسے فورًا پکڑ لیتے کہ خبردار تو امت کو منصوص والی خلافت سے محروم کرنے لگا ہے۔
8۔ حسن رضی اللہ عنہ کبھی حکومت سے دستبرداری کا اعلان نہ کرتے۔
9۔ حسین رضی اللہ عنہ پیاسے کربلا میں اپنے خاندان سمیت شہید نہ ہوتے۔
10۔ خیمے نہ جلتے اور خواتین کی بے حرمتی نہ ہوتی۔
11۔ خاندان نبوت کی خواتین شام کے بازاروں میں نہ پھرائی جاتیں۔
12۔ اور ۔اور اور
ان میں سے اکثر باتیں جھوٹ کا پلندہ ہیں جو دشمنان آل بیت نے حب آل بیت کی آڑ میں پھیلائی ہیں۔ یہ لوگ مان کیوں نہیں لیتے کہ مشکل کشائی کے دعوے اور ان کی باتوں میں سے ایک ضرور غلط ہے۔
والسلام علیکم