یاسر ناصر
مبتدی
- شمولیت
- فروری 10، 2013
- پیغامات
- 10
- ری ایکشن اسکور
- 28
- پوائنٹ
- 21
حضرت علی رضی اللہ عنہ کا خطبہ:
اے وہ قوم جس کے بدن حاضر ہیں اور عقلیں غائب۔ تمہارے خواہشات گوناگوں ہیں اور تمہارے حکام تمہاری بغاوت میں مبتلا ہیں۔ تمہارا امیر اللہ کی اطاعت کرتا ہےاور تم اس کی نافرمانی کرتے ہو اور شام کا حاکم اللہ کی معصیت کرتا ہے اور اس کی قوم اس کی اطاعت کرتی ہے۔ خدا گواہ ہے کہ مجھے یہ بات پسند ہے کہ معاویہ مجھ سے درہم و دینار کا سودا کر لے کہ تم میں سے دس لے کر ایک اپنا دیدے۔
کوفہ والو! میں تمہاری وجہ سے تین طرح کی شخصیات اور دو طرح کی کیفیات سے دوچار ہوں۔ تم کان رکھنے والے بہرے ،زبان رکھنے والے گونگےاورآنکھ رکھنے والے اندھے ہو۔ تمہاری حالت یہ ہے کہ نہ میدان جنگ کے سچے جواں مرد ہو اور نہ مصیبتوں میں قابل اعتماد ساتھی۔ تمہارے ہاتھ خاک میں مل جائیں۔ تم ان اونٹوں جیسے ہو جن کے چرانے والے گم ہو جائیں کہ جب ایک طرف سے جمع کئے جائیں تو دوسری طرف سے منتشر ہو جائیں۔ (نہج البلاغ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خطبات۔ صفحہ 189)
اے وہ قوم جس کے بدن حاضر ہیں اور عقلیں غائب۔ تمہارے خواہشات گوناگوں ہیں اور تمہارے حکام تمہاری بغاوت میں مبتلا ہیں۔ تمہارا امیر اللہ کی اطاعت کرتا ہےاور تم اس کی نافرمانی کرتے ہو اور شام کا حاکم اللہ کی معصیت کرتا ہے اور اس کی قوم اس کی اطاعت کرتی ہے۔ خدا گواہ ہے کہ مجھے یہ بات پسند ہے کہ معاویہ مجھ سے درہم و دینار کا سودا کر لے کہ تم میں سے دس لے کر ایک اپنا دیدے۔
کوفہ والو! میں تمہاری وجہ سے تین طرح کی شخصیات اور دو طرح کی کیفیات سے دوچار ہوں۔ تم کان رکھنے والے بہرے ،زبان رکھنے والے گونگےاورآنکھ رکھنے والے اندھے ہو۔ تمہاری حالت یہ ہے کہ نہ میدان جنگ کے سچے جواں مرد ہو اور نہ مصیبتوں میں قابل اعتماد ساتھی۔ تمہارے ہاتھ خاک میں مل جائیں۔ تم ان اونٹوں جیسے ہو جن کے چرانے والے گم ہو جائیں کہ جب ایک طرف سے جمع کئے جائیں تو دوسری طرف سے منتشر ہو جائیں۔ (نہج البلاغ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خطبات۔ صفحہ 189)