عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
ءءیادِ رفتگاں
نوٹ:کتاب وسنت ڈاٹ کام میں اس مضمون کو پڑھنے یا پی ڈی ایف میں حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اور یہ بھی ایک تاریخی حقیقت ہے کہ روزِ اول سے اب تک اور آج سے روزِ آخر تک اللہ تعالیٰ پیغام توحید، حضور اکرم ا کے متبرک اسوہٴ حسنہ، تعلیمات کی تبلیغ و ترویج او رانہیں ایک عہد سے دوسرے عہد تک منتقل کرنے کے لئے ایسی نابغہ روزگار شخصیات سے نوازتے رہے ہیں جن کی زندگی اعلیٰ و ارفع مقاصد، امربالمعروف اور نہی عن المنکرکی تبلیغ و اشاعت کے لئے وقف رہی ہے اور رہے گی۔ ان شخصیات نے اپنے اپنے وقت میں، حالات و واقعات کے مطابق، نہایت مشکل اور نامساعد حالات کے باوصف ، ناقدری ٴ زمانہ کے باوجود، حضور اکرم ا کے پیغامِ دلنشین کو ایک نسل سے دوسری نسل تک پہنچانے میں جو بے نظیر خدمات سرانجام دی ہیں، وہ ہماری تاریخ کا قیمتی ورثہ ہے۔ انہی جیسی شخصیات میں سے ایک روشن ستارہ مولانا محمد عبداللہ ہیں، جو ۲۸/ اپریل ۲۰۰۱ء بروز ہفتہ ۸۱ برس کی عمر میں ہمیں داغِ مفارقت دے گئے(انا لله وانا اليه راجعون)… آئیے ان کے ایمان پرور روشن ابوابِ زندگی ملاحظہ کرتے ہیں
حضرت مولانا شیخ الحدیث محمد عبداللہ
(شخصیت، علمی وجماعتی خدمات ، چند ایمان افروز واقعات اور سفر آخرت )
(شخصیت، علمی وجماعتی خدمات ، چند ایمان افروز واقعات اور سفر آخرت )
نوٹ:کتاب وسنت ڈاٹ کام میں اس مضمون کو پڑھنے یا پی ڈی ایف میں حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
عبدالشکور ظہیر
شاہراہِ زندگی کی منازل طے کرنے کے بعد موت کے پل کو عبور کرکے دارِعقبیٰ میں قدم رکھنا ہر ذی روح کے لئے اللہ تعالیٰ کا مقررہ کردہ اٹل قانون ہے جس کے تحت لاکھوں انسان دارِفانی میں آنکھ کھولتے اور ہزاروں لوگ کچھ اس انداز سے رخت ِسفر باندھتے ہیں کہ کسی کوخبر تک نہیں ہوتی۔ مگر کچھ لوگ اپنے سیرت و کردار ، حسن اخلاق اور علمی کارناموں کی حسین یادیں کتابِ زمانہ کے اوراق میں بکھیر جاتے ہیں جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کبھی بھی محو نہیں ہوپاتیں۔ موت جتنی بڑی حقیقت ہے، اتنی ہی بری خبر بھی لیکن اس سے بڑھ کر یقین والی بات کوئی نہیں!!اور یہ بھی ایک تاریخی حقیقت ہے کہ روزِ اول سے اب تک اور آج سے روزِ آخر تک اللہ تعالیٰ پیغام توحید، حضور اکرم ا کے متبرک اسوہٴ حسنہ، تعلیمات کی تبلیغ و ترویج او رانہیں ایک عہد سے دوسرے عہد تک منتقل کرنے کے لئے ایسی نابغہ روزگار شخصیات سے نوازتے رہے ہیں جن کی زندگی اعلیٰ و ارفع مقاصد، امربالمعروف اور نہی عن المنکرکی تبلیغ و اشاعت کے لئے وقف رہی ہے اور رہے گی۔ ان شخصیات نے اپنے اپنے وقت میں، حالات و واقعات کے مطابق، نہایت مشکل اور نامساعد حالات کے باوصف ، ناقدری ٴ زمانہ کے باوجود، حضور اکرم ا کے پیغامِ دلنشین کو ایک نسل سے دوسری نسل تک پہنچانے میں جو بے نظیر خدمات سرانجام دی ہیں، وہ ہماری تاریخ کا قیمتی ورثہ ہے۔ انہی جیسی شخصیات میں سے ایک روشن ستارہ مولانا محمد عبداللہ ہیں، جو ۲۸/ اپریل ۲۰۰۱ء بروز ہفتہ ۸۱ برس کی عمر میں ہمیں داغِ مفارقت دے گئے(انا لله وانا اليه راجعون)… آئیے ان کے ایمان پرور روشن ابوابِ زندگی ملاحظہ کرتے ہیں