• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حقوق العباد اللہ معاف نہیں کرے گا ؟تصدیق کر دیں۔

khurramhayat75

مبتدی
شمولیت
دسمبر 08، 2017
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
29
[emoji1016][emoji1016][emoji1016][emoji1016][emoji931][emoji931][emoji931][emoji931][emoji419][emoji419][emoji419][emoji419][emoji419][emoji419][emoji418][emoji418][emoji418][emoji418][emoji421][emoji421]

*

رسول الله نے کہا اگر بندے نے اپنے حقوق معاف نا کئے تو الله بھی معاف نہیں کرے گا

*خبردار ایسی کوئی حدیث مسلمانوں کی مستند ذخیرہ احادیث میں نہیں ہے*

قرآن میں اللہ تو کہتا ہے کہ میں شرک کے علاوہ ہر گناہ معاف کرتا ہوں مسلم کی روایت (2687)
اور پاک نبی کی احادیث میں آیا ہے کہ جو حج کر لیتا ہے وہ اس طرح ہو جاتا ہے جس طرح اس کی ماں نے آج ہی اس کو جنا ہے تو بچے کے کیا کبیرہ صغیرہ گناہ ہوتے ہیں یہ کدھر لکها ہے کہ بندہ نہ معاف کرئے تو اللہ بهی نہیں معاف کرے گا؟ (بخاری)
* رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اخیر زمانے میں دجال (یعنی جھوٹ کو سچ بنانے والے) اور کذاب (یعنی جھوٹ بولنے والے) پیدا ہوں گے۔ وہ ایسی حدیثیں تم کو سنائیں گے جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے نہ سنی ہوں گی تو بچے رہنا ان سے۔ ایسا نہ ہو کہ وہ تم کو گمراہ کر دیں اور آفت میں ڈال دیں۔“ مسلم 16*

Sent from my KIW-L21 using Tapatalk
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
رسول الله نے کہا اگر بندے نے اپنے حقوق معاف نا کئے تو الله بھی معاف نہیں کرے گا
ان الفاظ سے کوئی حدیث تو واقعتا علم میں نہیں ۔
البتہ اس متعلق احادیث واضح ہیں کہ اللہ تعالی قیامت والے دن حقوق العباد کا ایک دوسرے کی نیکیوں اور گناہوں کےتبادلے سے بدلہ دلوائیں گے ۔
کچھ احادیث اس طرح کی بھی ہیں کہ اللہ تعالی حقوق العباد میں کوتاہی کرنے والے شخص کو بخش دیں گے، اورجس کا حق مارا گیا ہوگا ، اللہ اسے اپنی طرف سے راضی کردیں گے ۔
تفصیل کے لیے یہاں دیکھ لیں :
حقوق العباد کی معافی
خلاصہ یہی ہے کہ حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کا معاملہ بھی انتہائی حساس ہے ، حقوق اللہ میں کوتاہی اگر اللہ چاہیں گے تو معاف کردیں گے، لیکن حقوق العباد میں عمومی حکم یہی ہے کہ اللہ تعالی بدلہ دلوائیں گے ، جب میدان مقتل میں شہادت پانے والے کو قرض جیسے حقوق العباد معاف نہیں ، توپھر ایک عام آدمی کا کیا حال ہوگا ؟
البتہ اللہ اگر چاہیں ، تو اپنے بعض نیک بندوں کی دوسرے بندوں کے حق میں کمیاں کوتاہیاں معاف کردیں گے ، اور حق والوں کو بھی اپنے فضل و کرام سے راضی کردیں گے ۔
 
Last edited:
Top