ابو عبدالله
مشہور رکن
- شمولیت
- نومبر 28، 2011
- پیغامات
- 723
- ری ایکشن اسکور
- 448
- پوائنٹ
- 135
اس سادگی پر کون نا مرجائے اے خدا.....طلاق کے معاملہ میں حنفی عوام میں حلالہ کے متعلق غلط رحجانات آگئے ہیں جن کا تدارک ضروری ہے مگر طلاق معاملہ میں غیر مقلدین شدید غلط کام کرتے ہیں اس کی وضاحت ملاحظہ فرمائیں؛
اگر کسی نے ایک مجلس میں تین طلاق دے دیں (اگروہ ایک تھی تو بھی) وہ عورت عدت گذارنے کے بعد کسی اور شخص سے نکاح کر لے تو یہ جائز ہے کسی کے ہاں بھی ناجائز یا گناہ نہیں۔ اس پر زیادہ سے زیادہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ ظلم ہؤا کہ ان کو رجوع نہیں کرنے دیا گیا۔
اگر کسی نے ایک مجلس میں تین طلاق دے دیں (ان کو ایک قرار دے کر) اس عورت کو نکاح یا نکاح کے بغیر پہلے خاوند کی طرف لوٹا دیا تو یہ دونوں زناکار ہوں گے اور ہونے والی اولاد حرامی۔
گو ظلم کوئی اچھی چیز نہیں مگر زنا کاری شدید عمل ہے اللہ تعالیٰ اس سے محفوظ رکھے۔ آمین
والسلام
آپ کی اپنے تئیں "حسبِ معمول فیصلہ کن" پوسٹ پر اکیس توپوں کی سلامی.