• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حلب کے مظلوم مسلمان ۔۔۔۔۔۔اور ۔۔۔

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
شام میں رهنے والا دنیا کا سب سے بڑا دهشت گرد بچه






قتل طفلاں کی منادی ہورہی ہے شہر میں
ماں!مجھے مثل موسی تو بہادے نہر میں


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ستم ظريفی ديکھيں کہ آپ شامی پناہ گزينوں پر مصيبتوں کو اجاگر کر کے امريکہ پر ايک ايسے موقع پر تنقيد کر رہے ہيں جبکہ امريکی حکومت نے محض چند دن قبل سال 2016 ميں دس ہزار شامی پناہ گزينوں کو امريکہ ميں بسانے کا سنگ ميل عبور کيا ہے۔

اس ضمن ميں رپورٹ پيش ہے۔

http://www.nbcnews.com/storyline/syrias-suffering-families/10-000th-syrian-refugee-will-arrive-u-s-monday-n639446

شام ميں بچوں پر تشدد پر آپ کا غم وغصہ بالکل بجا ہے ہے اور ہم بھی اس حوالے سے شديد تحفظات رکھتے ہيں۔ يہی وجہ ہے کہ دس ہزار شامی پناہ گزين جو اس سال امريکی معاشرے کا حصہ بننے جا رہے ہيں، اس ميں سے قريب اسی فيصد عورتيں اور بچے ہيں جن ميں سے زيادہ تر اٹھارہ سال سے کم عمر ہیں۔

علاوہ ازيں 99 فيصد پناہ گزين مسلمان ہيں۔ اب تک امريکہ کی 39 رياستوں ميں شامی پناہ گزين منتقل کيے جا چکے ہيں۔

اس ميں کوئ شک نہيں ہے کہ شام ميں جاری خانہ جنگی اور تشدد اور اس کے نتيجے ميں انگنت عام شہريوں کی ہلاکت امريکی حکومت سميت تمام عالمی برادری کے ليے لمحہ فکريہ ہے۔ روز بروز بڑھتا ہوا انسانی سانحہ اور اس کے نتيجے ميں لاکھوں بے گھر پناہ گزين کوئ ايسی "کامياب حکمت عملی" نہيں ہے جس سے خطے ميں کسی کا بھی فائدہ ممکن ہے۔

ايسے بے يارو مددگار شہری جنھيں ان کی اپنی حکومت نے پناہ دينے سے انکار کر ديا ہے، ان کی مدد کرنا کسی بھی طور ایسا عمل نہيں ہے جسے ہماری جانب سے خطے ميں بے جا مداخلت سے تعبير کيا جا سکے۔ يہ ايک عالمی انسانی سانحہ اور مسلۂ ہے جس کے حل کے ليے تمام عالمی برداری اور خطے کے تمام فريقين کی جانب سے مشترکہ اور مربوط کوششوں کی ضرورت ہے اور يہی ہماری حکومت کی حکمت عملی ہے۔

کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ امريکی حکومت کو اس بنياد پر مورد الزام قرار ديا جا سکتا ہے کہ ہم نے ايک ايسی حکومت کے احتساب کے ليے عالمی شعور بيدار کرنے کی کاوش کی ہے جس نے تمام تر عالمی قوانين کی دھجياں اڑاتے ہوۓ اپنے ہی شہريوں پر انتہائ بے رحم انداز ميں بم برساۓ اور يہی نہيں بلکہ سينکڑوں کی تعداد ميں عام شہريوں کے خلاف دانستہ خطرناک کيمیائ گيس کے استعمال کی رپورٹس بھی منظر عام پر آ چکی ہيں؟

کيا يہ کہنا درست ہے کہ عالمی براداری کو شام ميں جاری صورت حال کو معمول کا تنازعہ قرار دے کر اسے داخلی صورت حال سمجھنا چاہيے اور اسد کی حکومت کی جانب سے جو ہتھکنڈے استعمال کيے جار ہے ہيں انھيں کسی بھی عسکری تنازعے کے ضمن ميں قابل قبول طريقہ کار قرار دے کر اسے نظراندار کر دينا چاہيے؟​

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069


یا اللہ مسلمانوں کی نصرت فرما - دنیا کے تمام کفریه طاقتوں کو تباه وبرباد کردے -
یا اللہ مظلوم شام حلب فلسطین کشمیر اور جہاں جہاں مسلمان مشکل پریشانی میں ہیں انکی مدد فرما


آمین یا رب العالمین
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

يقينی طور پر معصوم بچوں پر مظالم کی تصاوير دردناک اور تمام انسانيت کے ليے ايک سانحہ ہيں۔

سب سے پہلے تو ميں يہ واضح کر دوں کہ امريکی حکومت کم سن بچوں کو تو درکنار، معصوم اور نہتے شہريوں کو بھی نشانہ بنانے پر يقین نہيں رکھتی۔ جيسا کہ ميں نے فورم پر پہلے بھی متعدد بار واضح کيا ہے کہ امريکہ کو نہتے شہريوں پر حملے کر کے کسی بھی قسم کا کوئ فوجی، سياسی يا اسٹريجک فائدہ نہيں ہوتا ہے۔ دوسری جانب، داعش اور ديگر دہشت گرد تنظيميں دانستہ اور جانتے بوجھتے ہوۓ خوف اور تشدد پر مبنی اپنی مہم کو جاری رکھنے کے ليے زيادہ سے زيادہ شہريوں کو باقاعدہ حکمت عملی کے تحت قتل کرنے پر يقین رکھتی ہيں۔

داعش کے قائدين اور ان کے پيروکاروں کے عملی اقدامات ان کی سوچ کا منہ بولتا ثبوت ہيں۔


امريکی حکومت کو خطے ميں جاری تشدد کے ليے اس ليے مورد الزام قرار نہيں ديا جا سکتا کيونکہ ہمارے تو فوجی بھی زمين پر موجود نہيں ہيں۔ اس ميں کوئ شک نہيں ہے کہ داعش کے دہشت گردوں کی جانب سے جاری پرتشدد کاروائيوں کو روکنے کے ليے ہم يقینی طور پر لاجسٹک اور عسکری معاونت فراہم کر رہے ہيں۔ تاہم ہمارے اقدامات ان مشترکہ عالمی کوششوں کا حصہ ہيں جن ميں وسائل ميں شراکت، اينٹيلی جنس اور خطے کے تمام فريقين اور اسٹريجک اتحادوں کا اتفاق راۓ بھی شامل ہے۔

يہ يکطرفہ راۓ دے دينا کہ ہم بغير کسی وجہ کے نہتے شہريوں پر بم برسا رہے ہيں، اس ليے بھی درست نہيں ہے کيونکہ ہم اپنے شراکت داروں کو بے شمار وسائل فراہم کر رہے ہيں جس کی بحرصورت ايک معاشی قيمت بھی ہے جو ہم بدستور چکا رہے ہيں۔
جيسا کہ صدر اوبامہ نے متعدد بار اپنے بيانات ميں واضح کيا ہے کہ آئ ايس آئ ايس کے دہشت گردوں سے درپيش خطرات سے نبرد آزما ہونے کے ليے مقامی حکومتوں اور فريقين کو کليدی کردار ادا کرنا ہو گا۔

امريکی حکومت بدستور ان عالمی کوششوں کا اہم حصہ رہے گی جن کا مقصد خطے ميں اپنے اتحاديوں کو وہ وسائل اور مواقع فراہم کرنا ہيں جن کے ذريعے وہ اپنے آپ کو آئ ايس آئ ايس سے درپيش خطرات سے محفوظ رکھ سکيں

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
یا اللہ مظلوم شام حلب فلسطین کشمیر اور جہاں جہاں مسلمان مشکل پریشانی میں ہیں انکی مدد فرما
آپ کے گھر کو اگر (اللہ نہ کرے) آگ لگ جائے تو کیا آپ کھڑے دعاء کرتے رہیں گے کہ ”یا اللہ یہ آگ بجھادے“ یا کچھ خود بھی اسباب مہیا کرنے کی سعی کریں گے؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
اللہ امتِ مسلمہ کو سیسہ پلائی دیوار بنا دے۔ اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم ایسی بھیڑوں کو اپنے اندر سے نکال باہر کریں جو خواہ مخواہ کے جھگڑے اور اختلافات کھڑے کر کے امتِ مسلمہ کو گروہوں میں تقسیم کا باعث بنتے ہیں۔
 
Top