ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 509
- ری ایکشن اسکور
- 167
- پوائنٹ
- 77
حنفیوں کے طلاق دینے کے طریقے
اس پوسٹ سے آپ کو اندازہ ہو گا کہ حنفیوں کے ویلے فقہاء ویلے بیٹھ کر کیا کیا سوچتے رہے ہیں ایسے ہی فقہ حنفی مرتب نہیں ہوئی اس کے لیے بہت ویلا رہ کر بہت سوچنا پڑتا ہے۔ جس وقت فقہ حنفی مرتب ہو رہی تھی حنفی اپنی بیویوں کو کس کس طریقے سے طلاق دیتے تھے ملاحظہ فرمائیں:
پاد مار کر طلاق
"اگر کسی حنفی شخص نے کہا کہ میں نے آواز سے پاد مارا تو میری بیوی کو طلاق، پھر اس کے ارادے کے بغیر آواز والا پاد نکل گیا تو عورت کو طلاق نہیں ہو گی"
[فتویٰ عالمگیری، جلد: ۲ صفحہ: ۴۰۸]
یہ حنفی فقہاء بعد میں کان لگا کر رکھتے تھے کہ آواز والا پاد ہے یا بغیر آواز والا، یہاں پاد مار کر طلاق ہے آگے چلیے...
شرمگاہ کے موازنے سے طلاق
"ايک آدمى نے بيوى سے كہا كہ اگر ميرى شرمگاه تيرى شرمگاه سے بہتر نا ہوئى تو تجھ كو طلاق ہوگى اور عورت نے كہ ديا كہ اگر ميرى شرمگاه تيرى شرم گاه سے بہتر نا ہوئى تو ميرى لونڈی آزاد ہوگى،
شيخ امام ابو فضل ابوبكر محمد بن افضل حنفی (جو سب سے بڑا ویلا فقہی تھا) اس كى تشريح يوں فرماتے ہيں : "اگر اس بات كے كہتے وقت مياں بيوى دونوں كھڑے تهے تو عورت برى ہوگئى اور مرد كى بات حانث (غلط) ہوگئی ليكن اگر دونوں گفتگو کے وقت بيٹھے ہوئے تھے تو شوہر كى بات صحيح ہوگى اور عورت حانث ہوگى
"كيونكہ عورت كى شرم گاه کھڑے ہونے کی حالت میں شوہر كى شرمگاه سے بہتر ہوتى ہے اور مرد كى شرمگاه بیٹھنے کی حالت میں عورت كى شرمگاه سے بہتر ہوتى ہے "
[فتویٰ عالمگیری، جلد: ۲ صفحہ: ۴۰۸]
یہ اپنے خیالوں میں ہی مرد و عورت کی شرمگاہوں کے موازنے کرتے رہیں ہیں کہ کھڑے ہونے کی حالت میں کس کی بہتر ہوتی ہے اور بیٹھنے کی حالت میں کس کی!
آلہ تناسل کی کوالٹی پر طلاق
"ایک حنفی مرد نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر میرا زکر یعنی آلہ تناسل لوہے سے زیادہ شدید نہ ہو تو تجھے طلاق ہے، تو عورت کو طلاق نہیں ہو گی اس واسطے کے آلہ تناسل استعمال کرنے سے خراب نہیں ہوتا"
[فتویٰ عالمگیری، جلد: ۲ صفحہ: ۴۰۹]
بڑا تجربہ تھا حنفی فقہاء کا یہ لوگوں کے آلہ تناسل چیک کرتے رہتے تھے کہ خراب ہوتے ہیں یا نہیں، اور بعد اس کے اس نتیجے پر پہنچے کہ یہ خراب ہونے والی چیز نہیں۔