فتح القدیر کی مکمل عبارت ملاحظہ فرمائیں؛
( قَوْلُهُ أَمَّا الْمَرْأَةُ فَتَعْتَكِفُ فِي مَسْجِدِ بَيْتِهَا ) أَيْ الْأَفْضَلُ ذَلِكَ ، وَلَوْ اعْتَكَفَتْ فِي الْجَامِعِ أَوْ فِي مَسْجِدِ حَيِّهَا وَهُوَ أَفْضَلُ مِنْ الْجَامِعِ فِي حَقِّهَا جَازَ
ابن حمام رحمۃ اللہ علیہ افضلیت کی ترتیب بتا رہے ہیں کہ عورت کے لئے گھر کی مسجد میں اعتکاف بہتر ہے پھر محلہ کی مسجد میں پھر ۔۔۔۔عورت کی نماز کی ترتیب کے لحاظ سے جو احادیث سے ثابت ہے۔
وہ فقہ حنفی نہیں بتا رہے۔ فقہ حنفی میں تو یہی ہے کہ ”أَمَّا الْمَرْأَةُ فَتَعْتَكِفُ فِي مَسْجِدِ بَيْتِهَا“ اگر عورت اعتکاف کرنا چاہتی ہے تو وہ اپنی گھر کی مسجد میں کرے۔