- شمولیت
- اگست 28، 2013
- پیغامات
- 162
- ری ایکشن اسکور
- 119
- پوائنٹ
- 75
مسند امام احمد بن حنبل میں یہ حدیث دو طریقوں سے نقل ہوئی ہے:
۔2) حدثنا يحيى، عن إسماعيل، حدثنا قيس، قال لما أقبلت عائشة بلغت مياه بني عامر ليلا نبحت الكلاب قالت أي ماء هذا قالوا ماء الحوأب قالت ما أظنني إلا أني راجعة فقال بعض من كان معها بل تقدمين فيراك المسلمون فيصلح الله عز وجل ذات بينهم قالت إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لنا ذات يوم كيف بإحداكن تنبح عليها كلاب الحوأب
یحییٰ نے اسمعیل سے، انہوں نے قیس سے روایت کیا ہے کہ جب (حضرت)عائشہ بنی عامر کے پانی پر پہنچیں تو انہوں نے کتوں کے بھونکنے کی آوازیں سنی۔ (حضرت) عائشہ نے پوچھا کہ یہ کونسی جگہ ہے اور انہیں بتایا گیا کہ یہ حواب کا مقام ہے۔ اس پر حضرت عائشہ نے کہا : “میں واپس جا رہی ہوں”۔ کچھ لوگوں نے اُن سے کہا کہ نہیں آپ کو آگے بڑھنا چاہیے۔ اور پھر مسلمان دیکھیں گے کہ آپ اور اللہ کس طرح ان میں صلح کرا دیتے ہیں۔ حضرت عائشہ نے یہ سن کر فرمایا کہ میں نے رسول (ص) کو فرماتے سنا ہے: “تو تم (ازواج) کیا کرو گی جب تم حواب کے کتوں کے بھونکنے کی آواز سنو گی؟”
حوالہ: مسند احمد بن حنبل، المجلد السادس
3) حدثنا محمد بن جعفر، قال حدثنا شعبة، عن إسماعيل بن أبي خالد، عن قيس بن أبي حازم، أن عائشة، قالت لما أتت على الحوأب سمعت نباح الكلاب فقالت ما أظنني إلا راجعة إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لنا أيتكن تنبح عليها كلاب الحوأب فقال لها الزبير ترجعين عسى الله عز وجل أن يصلح بك بين الناس
حوالہ: مسند احمد بن حنبل، المجلد السادس
شیخ ان روایات کی کیا حیثیت ہے؟؟
۔2) حدثنا يحيى، عن إسماعيل، حدثنا قيس، قال لما أقبلت عائشة بلغت مياه بني عامر ليلا نبحت الكلاب قالت أي ماء هذا قالوا ماء الحوأب قالت ما أظنني إلا أني راجعة فقال بعض من كان معها بل تقدمين فيراك المسلمون فيصلح الله عز وجل ذات بينهم قالت إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لنا ذات يوم كيف بإحداكن تنبح عليها كلاب الحوأب
یحییٰ نے اسمعیل سے، انہوں نے قیس سے روایت کیا ہے کہ جب (حضرت)عائشہ بنی عامر کے پانی پر پہنچیں تو انہوں نے کتوں کے بھونکنے کی آوازیں سنی۔ (حضرت) عائشہ نے پوچھا کہ یہ کونسی جگہ ہے اور انہیں بتایا گیا کہ یہ حواب کا مقام ہے۔ اس پر حضرت عائشہ نے کہا : “میں واپس جا رہی ہوں”۔ کچھ لوگوں نے اُن سے کہا کہ نہیں آپ کو آگے بڑھنا چاہیے۔ اور پھر مسلمان دیکھیں گے کہ آپ اور اللہ کس طرح ان میں صلح کرا دیتے ہیں۔ حضرت عائشہ نے یہ سن کر فرمایا کہ میں نے رسول (ص) کو فرماتے سنا ہے: “تو تم (ازواج) کیا کرو گی جب تم حواب کے کتوں کے بھونکنے کی آواز سنو گی؟”
حوالہ: مسند احمد بن حنبل، المجلد السادس
3) حدثنا محمد بن جعفر، قال حدثنا شعبة، عن إسماعيل بن أبي خالد، عن قيس بن أبي حازم، أن عائشة، قالت لما أتت على الحوأب سمعت نباح الكلاب فقالت ما أظنني إلا راجعة إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لنا أيتكن تنبح عليها كلاب الحوأب فقال لها الزبير ترجعين عسى الله عز وجل أن يصلح بك بين الناس
حوالہ: مسند احمد بن حنبل، المجلد السادس
شیخ ان روایات کی کیا حیثیت ہے؟؟