• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حویلیاں کے قریب پی آئی اے کا مسافر طیارہ گرکر تباہ ! انا لله وانا اليه راجعون

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
15439951_10154473039759130_3230294712751165310_n.jpg

اس تباہ شدہ جہاز کے ٹکڑے پر لفظ "پاکستان" قائم و دائم دیکھ کر میرے کانوں میں جنید جمشید کے ملی نغمے کے وہ الفاظ بار بار گونج رہے ہیں۔

"وطن باقی رہے,, یہ زندگی تو آنی جانی ہے"
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
طیارہ حادثہ؛ جنید جمشید سمیت 42 مسافروں کی تاحال شناخت نہ ہو سکی

ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے

تمام میتیں ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد ورثا کے حوالے کی جائیں گی، وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری.


اسلام آباد: پی آئی اے طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 42 مسافروں کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی جس میں جنید جمشید اور ڈی سی چترال بھی شامل ہیں۔

وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری کا اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور کوشش ہے کہ تمام ورثا کو ان کے پیاروں کی میتیں جلد از جلد شناخت کے بعد حوالے کردی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 42 مسافروں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے، تمام میتیں ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد ورثا کے حوالے کر دی جائیں گی اور اس سارے عمل میں 6 سے 8 روز لگیں گے۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والے جن مسافروں کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے ان میں معروف نعت خواں جنید جمشید اور ڈی سی چترال بھی شامل ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: حادثے میں جاں بحق مسافروں کے ورثا کیلئے 5 لاکھ روپے فی کس امداد

واضح رہے کہ گزشتہ روز چترال سے اسلام آباد جانے والے پی آئی اے کا اے ٹی آر طیارہ حویلیاں میں گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں جنید جمشید اور ڈی سی چترال سمیت 47 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
15355590_1293864943997888_2922407813543368784_n (1).jpg

لنک

انا لله وانا اليه راجعون

الحمد للہ وحدہ الصلاة والسلام علی من لا نبی بعدہ ۔

اما بعد

ارشاد باری تعالی ہے :

[تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُمْ مَا كَسَبْتُمْ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ] {البقرة:134}

" یہ ایک جماعت تھی جو گزر چکی ، ان کی کمائی ان کے لئے ہے اور تمہاری کمائی تمہارے لئے اور ان کے اعمال کے بارے میں تم سے باز پرس نہ ہوگی " ۔

ارشاد نبوی ہے :

"لا تسبو الاموات فانھم قد افضوا الی ما قدموا " ۔

مردوں کو گالی نہ دو ، اس لئے کہ جو کچھ اچھے برے اعمال وہ آگے بھیجے اس تک پہنچ گئے "

{ صحیح بخاری :1393 ، الجنائز – سنن النسائی :1936 ، الجنائز – مسند احمد6/180، بروایت سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا }

بلکہ ہمیں حکم یہ ہے کہ مردوں کے عیبوں کو ظاہر کرنے سے بچیں اور ان کی خوبیوں کو واضح کریں "

ارشاد نبوی ہے :

" اذکروا محاسن موتاکم وکفوا عن ساوئھم "

" اپنے مردوں کی خوبیوں کا ذکر کرو اور ان کے عیوب کو نہ چھیڑو " ۔

{ سنن ابو داود :4900، الادب – سنن الترمذی :1019، الجنائز – مستدرک الحاکم :1/358 ، بروایت سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما }

ذرا اس قصہ پر بھی غور کریں :

ایک مجلس میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا نے سوال کیا : یزید بن قیس کا – اس پر اللہ کی لعنت ہو – کیا حال ہے ؟ [ واضح رہے کہ یہ یزید وہی شخص ہے جو سیدناعثمان رضی اللہ عنہ کے خلاف علم بغاوت بلند کرنے والوں کا سردار تھا اور سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا کو کھلے عام برا بھلا کہتا تھا ] لوگوں نے جواب دیا : وہ تو مرگیا ، یہ سن کر سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا استغفار پڑھنے لگیں ، لوگوں نے کہا : ابھی تک تو آپ اسے گالیاں دے رہی تھیں اور اب استغفار پڑھ رہی ہیں ، اس کا کیا مطلب ہے ؟ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا نے فرمایا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : مردوں کو برا بھلا نہ کہو اس لئے کہ وہ اپنے کئے کو پہنچ گئے ہیں ۔

{ صحیح ابن حبان :5/43 ، نمبر :2010 }

سنن ابو داود میں یہ حدیث مختصر ہے جس کے الفاظ ہیں :

" اذا مات صاحبکم فدعوہ ولا تقعوا فیه "

" جب تمہار ساتھی مر جائے تو اس کو چھوڑ دو اور اس کی عیب جوئی کے پیچھے نہ پڑو "

{ سنن ابو داود :4899، الادب }

خاص کر اگر کسی مردے کو برا بھلا کہنے سے زندوں کو تکلیف پہنچ رہی ہو تو اس کی قباحت اور بڑھ جاتی ہے ۔

ارشاد نبوی ہے :

" لا تسبوا الاموات فتوذوا به الاحیاء "

" مردوں کو گالی نہ دو کہ اس سے زندوں کو تکلیف پہنچے "

{ سنن ابو داود :1983 ، الجنائز – مسند احمد :4/252 – صحیح ابن حبان :3011 ، 5/43 ، بروایت مغیرہ بن شعبہ }

ان احادیث کے پیش نظر اگر کوئی مصلحت راجحہ نہ ہوتو کسی مرده کو برا بھلا کہنا جائز نہیں ہے بلکہ بعض علماء کا خیال ہے کہ اگر کسی مردہ کافر کو برا بھلا کہنے سے زندوں کو تکلیف ہوتی ہو تو اسے بھی برا بھلا نہ کہا جائے گا ۔

{ دیکھئے فتح الباری :3/258-259 }

حافظ ابتسام الہی ظہیر
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
"خداوندا ! تیرا بندہ, میں دنیا چھوڑ آیا ہوں"


#جنیدجمشید بھائی کے متعلق ہمارے محترم دوست جناب جعفر طیار Jaffar Tayyar صاحب کا بڑا پیارا کلام خود انہی کی زبانی سنیں.

اللہ تعالی #JunaidJamshed اور ان کے ساتھ حادثے کا شکار ہونے والے سبھی مسلمانوں کی مغفرت فرمائے!!

Hashim Yazmani


 
Top