- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,496
- پوائنٹ
- 964
علم حدیث کا ایک اور روشن ستارہ غروب ھوا
میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی سے بیک واسطہ اجازہ حدیث کے حامل شیخ الحدیث مولانا حکیم محمد اسرائیل ندوی سلفی ھریانہ نہ رہے،بڑے ھی رنج والم کے ساتھ یہ خبر دی جارہی ھے کہ جماعت اھل حدیث ھند کی ایک بزرگ اور معتبر شخصیت شیخ الحدیث مولانا حکیم محمد اسرائیل ندوی سلفی، جھانڈہ ھریانہ آج بتاریخ 2 جولائی 2019 بروز منگل صبح سویرے اللہ کو پیارے ہوگئے ۔انا للہ وانا الیہ راجعون ۔اللھم اغفر لہ وارحمہ وعافہ واعف عنہ
مرکز تاریخ اھل حدیث ممبئی وبڑھنی کے دستاویزی ریکارڈ کے مطابق آپکی پیدائش سنہ 1924 ء کو ھریانہ کے ضلع فریدآباد کے ایک مشھور گاوں جھانڈہ میں ھوئی ۔آپ کے والد حاجی محمد ابراھیم متوفی 1984 ء ایک صالح اور پرھیزگار آدمی تھے۔ابتدائی تعلیم جھانڈہ، شکراوہ اورکوٹ میں حاصل کی، عربی اور دینیات کی اعلی تعلیم جامعہ سلفیہ شکراوہ میوات ،دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنو، اور دارالعلوم دیوبند اور دھلی کے مشاھیر اھل علم سے حاصل کی، آپ کے اساتذہ میں
(1)شیخ الحدیث مولانا عبدالجبار شکراوی، تلمیذ شیخ الحدیث مولانااحمد اللہ پرتاپگڈھی
(2)شیخ الحدیث مولانا عبدالحکیم زیوری تلمیذ میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی
(3)مولانا سید تقریظ احمد سھسوانی
(4) مولانا داود راز، دھلوی
(5) مولانا مفتی محمد شفیع دیوبندی
(6) مولانا عبدالحفیظ بلیاوی
(7) مولانا محبوب الھی دیوبندی
(8) مولانا محمد رابع ندوی
(9) مولانا عبدالماجد ندوی
(10) مولانا ابوالعرفان ندوی
(11)مولانا محمد اسحاق ندوی
(12) مولانا محمد اویس ندوی
(13) حکیم مولانا عبدالشکور شکراوی جیسے مشاھیر اھل علم وفضل ھیں ۔
خدمات:
جامعہ سلفیہ شکراوہ میوات میں درس وتدریس *ناظم اعلی جمعیت اھل حدیث ھریانہ میوات * صدر دارالافتاء میوات خاص طور پر مولانا عبدالجبار شکراوی اور مولانا داود راز دھلوی کے بعد آپ نے دفاع اھل حدیث کا محاذ سنبھالے رکھا اور پورے ھریانہ میں تبلیغی ودعوتی دوروں سے جماعت میں ایک نئی روح پھونکنے کے ساتھ جماعت کو منظم کیا ۔آپ کی تصنیفات میں ایک مجلس کی تین طلاق، تحریک جھاد میں اھل حدیث اورعلمائے دیوبند کا کردار ،تراجم علمائے اھل حدیث میوات، تذکرۃ الامام سید نذیر حسین محدث دھلوی، اور التعلیقات السلفیہ علی جامع الترمذی وغیرہ جیسی اھم کتابیں ھیں ۔ آپ کو چونکہ میاں سید نذیر حسین محدث دھلوی سے بیک واسطہ مولانا عبدالحکیم زیوری وبدو واسطہ مولانا عبدالجبار شکراوی اجازہ حدیث حاصل تھا،اس لئے ملک وبیرون ملک سے مختلف علماء وطلباء آپ سے سند حدیث لینے کے لئے آپ کی خدمت میں تشریف لاتے تھے۔خاص، طور پر آخری وقت میں سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک میں شائقین علم سنت واجازہ حدیث طلباء واھل علم کی دعوت پر کئی بار آپ نے وھاں کا سفر کیا اور مجلس سماع میں شریک ھوکر سبقا سبقا حدیث کا درس دیا اور اسطرح بے شمار جویان علم وعرفان نے اپنی پیاس بجھائی، اور آج بتاریخ 2 جولائی 2019 صبح سویرے 95 سال کی طویل عمر کے بعد اللہ کو پیارے ہوگئے ۔۔اللھم اغفرلہ وارحمہ واسکنہ الفردوس وابستگان جمعیت وجماعت اور اھل خانہ کو اللہ تعالی صبروسلوان عطا فرمائے ۔اور آپکی خدمات کو شرف قبولیت بخشے آمین تقبل یارب العالمین ۔
(تحریر: عبدالحکیم عبدالمعبود المدنی، مرکز تاریخ اھل حدیث ممبئی وبڑھنی، سدھارتھنگر 9869395881)