• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حیات نذیر

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
کتاب کا نام
حیات نذیر

مصنف
عبدالرشید عراقی

ناشر
نشریات لاہور

تبصرہ

حضرت مولانا سید نذیر حسین دہلوی نے 62 سال درس و تدریس کے فرائض سرانجام دئیے آپ کے سامنے شرف تلمذ طے کرنے والے طلبا نے بھی درس و تدریس، دعوت و تبلیغ اور تصنیف و تالیف میں گراں قدر خدمات انجام دیں۔ زیر نظر کتاب ہمارے موصوف کی زندگی کے گوشوں سے متعلق مرتب کی گئی ہے۔ محترم عبدالرشید عراقی، جو اس فن کے ماہرین میں سے شمار ہوتے ہیں، نے مولانا کے حالات زندگی بیان کرتے ہوئے ان کے طویل سفر حج کا بڑے اچھے انداز میں تذکرہ کیا ہے۔ علاوہ ازیں عراقی صاحب نے 23 مصنفین کے حوالہ سے یہ بات ثابت کی ہے کہ میاں صاحب حضرت مولانا شاہ محمد اسحاق کے باقاعدہ شاگرد تھے اور 13 سال ان کی خدمت میں رہ کر فیوض و برکات حاصل کرتے رہے۔ جبکہ علمائےاحناف کےنزدیک میاں صاحب نے تبرکاً شاہ محمد اسحاق سے سند و اجازت حاصل کی۔ عراقی صاحب نے میاں صاحب کے 80نامور تلامذہ کے مختصر حالات اور علمی خدمات کا تذکرہ بھی کیا ہے۔ (ع۔م)
اس کتاب حیات نذیر کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 
Last edited:

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
فہرست
حرف اول
نقش آغاز
مقدمہ
تقریظ
تعارف
باب1۔وطن ،خاندان او رتعلیم
باب2۔مولاناشاہ محمد اسحاق سے شاگردی کا مسئلہ
باب3۔اساتذہ
باب4۔تدریس
باب5۔1857ء کی جنگ آزادی
باب6۔میاں صاحب کا سفر حج
باب7۔شمس العلماء کا خطاب
باب8۔سیرت وکردار
باب9۔تصانیف
باب10۔میاں صاحب کا سفر آخرت
باب11۔تلامذہ
باب12۔مراجع ومصادر
 
شمولیت
مئی 20، 2011
پیغامات
182
ری ایکشن اسکور
522
پوائنٹ
90
دوسرے لوگ اپنے متوسط درجے کے علما کے حالات پر بھی سیکڑوں صفحے لکھ ڈالتے ہیں جبکہ ہمارا حال یہ ہے کہ ہم نے مجدد کے درجے کے مجتہد و امام اور اس کے ٨٠ شاگردوں کو بھی ٢٠٠ صفحوں میں فارغ کردیا ۔ یہ کتاب کسی بھی طرح شیخ الکل السید الامام نذیر حسین بہاری ثم دہلوی رحمہ اللہ کے شایان شان نہیں ۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
دوسرے لوگ اپنے متوسط درجے کے علما کے حالات پر بھی سیکڑوں صفحے لکھ ڈالتے ہیں جبکہ ہمارا حال یہ ہے کہ ہم نے مجدد کے درجے کے مجتہد و امام اور اس کے ٨٠ شاگردوں کو بھی ٢٠٠ صفحوں میں فارغ کردیا ۔ یہ کتاب کسی بھی طرح شیخ الکل السید الامام نذیر حسین بہاری ثم دہلوی رحمہ اللہ کے شایان شان نہیں ۔
ثاقب بھائی،
اس قسم کی کتب میں بعض جامع ہوتی ہیں، جو زندگی کے اکثر پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہیں۔ بعض فقط زندگی کے اہم گوشوں کی نقاب کشائی تک محدود رہتی ہیں۔ اور بعض اس سے بھی کم تذکرے تک ہی محدود رہتی ہیں۔ اسی طرح قارئین میں بھی بعض لوگ جامعیت کو پسند کرتے ہیں ، تو بعض اختصار کو۔
سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر لکھی گئی کتب کا بھی یہی حال ہے۔ بعض نے جلدوں کی جلدیں لکھ ڈالی ہیں اور بعض فقط چند صفحات پر مشتمل ہیں۔
ہر ایک کی اپنی جگہ اہمیت ہے اور ہر ایک کا اپنا قارئین کا حلقہ ہے۔ تعداد صفحات کو اس شخصیت کی شان کے ساتھ راست نسبت دے دینا کچھ مناسب معلوم نہیں ہوتا۔
 
شمولیت
مئی 20، 2011
پیغامات
182
ری ایکشن اسکور
522
پوائنٹ
90
شاکر بھائی آپ نے جو بات کی بالکل درست کی میرا انداز تنقید غیر مناسب ہے ۔ اللہ آپ کو میری اصلاح کرنے پر جزائے خیر دے ۔

تاہم یہ ایک حقیقت ہے کہ السید الامام نذیر حسین محدث دہلوی رحمہ اللہ کے حالات کی جمع و ترتیب مسلک اہل حدیث سے تعلق رکھنے والے اہل علم اب بھی ایک قرض ہے ، جو ادا نہ ہو سکا ۔
اور یہ بھی ایک حقیقت ہی ہے کہ ’’ حیات نذیر ‘‘ کے فاضل مولف کی کتب تحقیقی کم زود نویسی کا شاہکار زیادہ ہوتی ہیں اور ان کتابوں میں زایادہ تر ایک ہیئ انداز کا مواد ہوتا ہے ۔
 
Top