کیا حالت حیض میں ہر وہ کپڑا ناپاک ہوجاتا ہے جو بدن پر ہوتا ہے؟ اور اگر پھر وہ کپڑے پہن کر نماز پڑھ لے تو کیا نماز صحیح ہوجائے گی یا ان کپڑوں کو دھو کر نماز پڑھنا ہوگی؟
الجواب۔
ایامِ حیض میں عورت کا ظاہری جسم پاک ہوتا ہے اور جب تک اس پر کوئی ظاہری نجاست نہ ہو تو حائضہ کے کپڑے پاک شمار کیے جائیں گے ؛البتہ جس جگہ، بدن یا کپڑے پر خون لگ جائے وہ جگہ ناپاک ہو جاتی ہے۔ اس کو دھو کر پاک کرنا ضروری ہے۔
حالت حیض میں پہنے ہوئے پاک کپڑوں کو عورت غسل حیض کے بعد دھوئے بغیر انھیں دوبارہ پہن کر نماز پڑھ سکتی ہے۔ نماز درست ہوجائے گی۔
اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہما روایت کرتی ہیں کہ ایک عورت نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ جس عورت کے کپڑے کو حیض'ماہواری' کا خون لگ جائے تو وہ کیا کرے؟ آپ نے فرمایا: "اسے کھرچ لے، پھر چٹکیوں سے مل کر پانی سے دھولے، پھر اس میں نماز ادا کرلے۔"
[صحیح البخاری،]
اکثر لوگوں میں دیکھا گیا ہے کہ وہ حالت حیض میں عورت کے کپڑوں کو بہت ناپاک سمجھتے ہیں, جب تک آپ کے کپڑوں پر حالت حیض کا خون نہیں لگ جاتا آپ کے کپڑے پاک ہیں اور آپ انہیں بغیر دھوئے دوبارہ استعمال کر سکتے ہیں, آپ اپنی طرف سے وہ چیز ناپاک نہیں بول سکتے جس کو شریعت نے ناپاک نہیں بولا۔
جہالت کی وجہ سے اور اپنے دادا پر دادا کی باتوں کی وجہ سے ہم نے اپنے آپ کو اور اپنے دین کو بہت مشکل میں ڈال دیا ہے, اور بت شکنی اور توہمات کا شکار ہو جاتے ہیں, اور دین پر چلنے کو مشکل سمجھ لیتے ہیں۔
جب کہ دین اسلام ایک بہت خوبصورت اور آسان دین ہے ہیں, اس لئے آج کے دور میں جہاں بہت سی جھوٹی باتیں پھیلائی جاتی ہیں آپ کا فرض ہے کہ دین کے معاملے میں آپ تحقیق کرے اور پھر اس بات پر عمل کریں۔
جزاک اللہ خیراً۔
الجواب۔
ایامِ حیض میں عورت کا ظاہری جسم پاک ہوتا ہے اور جب تک اس پر کوئی ظاہری نجاست نہ ہو تو حائضہ کے کپڑے پاک شمار کیے جائیں گے ؛البتہ جس جگہ، بدن یا کپڑے پر خون لگ جائے وہ جگہ ناپاک ہو جاتی ہے۔ اس کو دھو کر پاک کرنا ضروری ہے۔
حالت حیض میں پہنے ہوئے پاک کپڑوں کو عورت غسل حیض کے بعد دھوئے بغیر انھیں دوبارہ پہن کر نماز پڑھ سکتی ہے۔ نماز درست ہوجائے گی۔
اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہما روایت کرتی ہیں کہ ایک عورت نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ جس عورت کے کپڑے کو حیض'ماہواری' کا خون لگ جائے تو وہ کیا کرے؟ آپ نے فرمایا: "اسے کھرچ لے، پھر چٹکیوں سے مل کر پانی سے دھولے، پھر اس میں نماز ادا کرلے۔"
[صحیح البخاری،]
اکثر لوگوں میں دیکھا گیا ہے کہ وہ حالت حیض میں عورت کے کپڑوں کو بہت ناپاک سمجھتے ہیں, جب تک آپ کے کپڑوں پر حالت حیض کا خون نہیں لگ جاتا آپ کے کپڑے پاک ہیں اور آپ انہیں بغیر دھوئے دوبارہ استعمال کر سکتے ہیں, آپ اپنی طرف سے وہ چیز ناپاک نہیں بول سکتے جس کو شریعت نے ناپاک نہیں بولا۔
جہالت کی وجہ سے اور اپنے دادا پر دادا کی باتوں کی وجہ سے ہم نے اپنے آپ کو اور اپنے دین کو بہت مشکل میں ڈال دیا ہے, اور بت شکنی اور توہمات کا شکار ہو جاتے ہیں, اور دین پر چلنے کو مشکل سمجھ لیتے ہیں۔
جب کہ دین اسلام ایک بہت خوبصورت اور آسان دین ہے ہیں, اس لئے آج کے دور میں جہاں بہت سی جھوٹی باتیں پھیلائی جاتی ہیں آپ کا فرض ہے کہ دین کے معاملے میں آپ تحقیق کرے اور پھر اس بات پر عمل کریں۔
جزاک اللہ خیراً۔