• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خاوند اور بیوی فوت ہونے کے بعد ایک دوسرے کو غسل دے سکتے ہیں

شمولیت
مارچ 02، 2023
پیغامات
880
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
69
متعدد احادیث و آثار سے ثابت ہےکہ زوجین میں سے ایک کی وفات کے بعد، ان میں سے زندہ شخص میّت کو غسل دے سکتا ہے۔

سيده عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں:

رَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْبَقِيعِ، فَوَجَدَنِي وَأَنَا أَجِدُ صُدَاعًا فِي رَأْسِي، وَأَنَا أَقُولُ: وَا رَأْسَاهُ، فَقَالَ: «بَلْ أَنَا يَا عَائِشَةُ وَا رَأْسَاهُ» ثُمَّ قَالَ: «مَا ضَرَّكِ لَوْ مِتِّ قَبْلِي، فَقُمْتُ عَلَيْكِ، فَغَسَّلْتُكِ، وَكَفَّنْتُكِ، وَصَلَّيْتُ عَلَيْكِ، وَدَفَنْتُكِ (سنن ابن ماجه، الجنائز: 1465) (صحیح)

’’رسول اللہ ﷺ بقیع سے آئے تو دیکھا کہ میرے سر میں درد ہو رہا ہے اور میں کہہ رہی ہوں: ہائے میرا سر! نبی ﷺ نے فرمایا: ’’بلکہ عائشہ! میں(کہتا ہوں): ہائے میرا سر!‘‘ پھر فرمایا: ’’تمہارا کیا نقصان ہے اگر تمہاری وفات مجھ سے پہلے ہوگئی؟ (اس صورت میں) میں خود تمہارے لیے ( کفن دفن کا) اہتمام کروں گا، تمہیں خود غسل دوں گا، خود کفن پہناؤں گا، خود تمہارا جنازہ پڑھوں گا اور خود دفن کروں گا۔‘‘

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہا کرتی تھیں:

لَوْ اسْتَقْبَلْتُ مِنْ أَمْرِي مَا اسْتَدْبَرْتُ مَا غَسَلَهُ إِلَّا نِسَاؤُهُ (سنن ابي داود، الجنائز: 3141) (صحیح)

’’اگر مجھے اس معاملے کا پہلے علم ہو جاتا جس کا بعد میں ہوا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کی بيوياں ہی غسل دیتیں۔‘‘

اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے وصیت کی تھی کہ انہیں ان کے شوہر سیدنا علی رضی اللہ عنہ غسل دیں۔ (السنن الکبری للبیہقی: 6740)
 
Top