یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ آپ یا جس کی بھی تحریر ہو اگر کوئی کہیں سے کاپی کر کے لگا دیتا ہے تو اس میں برائی کیا ہے؟ اس طرح سے آپ کے نامہ اعمال میں اگر خاموشی سے ثواب دارین لکھا جا رہا ہے تو اس میں حرج ہی کیا ہے؟ کبھی کسی صحابیؓ نے ایسی بات کہی کہ یہ حدیث تو میں نے آنحضرت ﷺ سے سنی تھی مگر فلاں نے اسے چوری کر کے اپنی کتاب میں لکھ دیا؟ خدارا ایسی بات مت کریں اور اپنی لکھی ہوئی ان بابرکت تحریروں کا احسان مت لیں یا جتلائیں کیونکہ احسان جتلانے یا ناز کرنے سے اعمال ضائع ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔ اللہ آپ کو، احسان کر کے بھول جانے کا حوصلہ اور ان تحریرات کے ذریعے امت مسلمہ پر احسان کرنے کا اجر عطا فرمائے۔ آمین