السلام علیکم
ایک اندازہ ھے کہ خوابوں کی تعبیر، کتاب کا مطالعہ جو بھی کرے گا اسے خواب آنے بند ہو جائیں گے اور اگر غلطی سے کوئی خواب آ بھی گیا تو یاد نہیں رہے گا۔
اگر کسی کو خواب کی تعبیر بتانی پڑے تو اس پر مطالعہ سے کام نہیں چلے گا پراپر علم ہونا ضروری ھے کیونکہ اس میں جتنی بھی تعبیریں لکھی ہونگی مثلاً آپ نے خواب میں سفر کیا اور وہ سفر ایک مقام سے دوسرے مقام تک مکمل ہوا اور یہ کم از کم ایک سے دو منٹ میں مکمل ہوا اور اسی دوران آنکھ کھل گئی یا سوئے رہے۔ ان دو منٹ میں سفر میں بہت کچھ ہو گزرے گا مگر کتاب میں سفر پر لاتعداد تعبیریں ملیں گی پھر سفر میں جو کچھ پیش آیا اس پر بھی لاتعداد تعبیریں ملیں گی۔ اس پر اگر آپکا مطالعہ ھے تو آپ تعبیر نہیں بتا پائیں گے جب تک اس پر علم نہیں سیکھا ہو گا۔ اگر ایسے ہی ان سب کو ملائیں گے تو تعبیر بتا کے آپ صاحب خواب کو گمراہ ہی کر سکتے ہیں کیونکہ وہ غلط تعبیر ہو گی اور انسانی فطرت ھے کہ اسے اگر اسطرح کسی بات کا علم ہو گا وہ چاہے صحیح ہو یا غلط اس کا دماغ کام کرنا چھوڑ دیتا ھے اور اس نے جو سنا ھے اس کا دماغ اسی طرح سے سوچنا شروع کر دیتا ھے جس سے رزلٹ ویسا ہی ملتا ھے جیسا اسے بتایا گیا اس لئے کتاب کا مطالعہ اپنے لئے کریں۔
والسلام