جو شخص احادیث صحیحہ کا مطالعہ کرتا ہے اسے پڑھتا پڑھاتا ہے اور اس کا عمل بھی حدیث کے مطابق ہوتا ہے تو ایسا شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھ سکتا ہے اور جب دیکھے گا تو حقیقی صورت میں دیکھے گا ۔ان شاءاللہ۔ لیکن جو نہ حدیث پڑھتا ہے اور نہ ہی اسکے مطابق عمل کرتا ہے بلکہ نوع بنوع بدعات و خرافات میں ملوث ہے اور دل میں محض خواہش لئے بیٹھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھوں تو وہ شیطان کو تو دیکھ سکتا ہے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں ۔اور صوفیوں کے خوابوں کا یہی رنگ ہے۔