• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خواب

طارق بن زیاد

مشہور رکن
شمولیت
اگست 04، 2011
پیغامات
324
ری ایکشن اسکور
1,719
پوائنٹ
139
السلام وعلیکم محترم
حضرت امام بخاری رحمہ اللہ کی والدہ محترمہ کے خواب میں حضرت ابراہیم علیہ السلام آئے۔اور بخاری رحمہ اللہ کی آنکھوں کے بینائی واپس آنے کی بشارت دی۔میرا اس بات پر پختہ یقین ہے کہ یہ بات بالکل سچ ہے۔لیکن اک سوال میرے ذہن میں بار بار آتا ہے کہ کیا کسی انسان کو دیکھے بغیر بھی اسکی شکل خواب میں کیسے آسکتی ہے؟ مثلامیں شاکر صاحب کی شکل خواب میں دیکھنا کیسے مملن ہو سکتا ہے۔جب کہ میں نے انکو دیکھا ہی نہیں۔اور مری شکل آپ اپنے خواب میں کیسے دیکھ سکتے ہیں۔جب کے آپنے مجھے دیکھا ہی نہیں۔چلو اگر مان بھی لیں۔کہ یہ شاکر صاحب کی ہی شکل ہے تو میں یہ کیسے پہچان سکتا ہوں کہ یہ شاکر صاحب کی ہی شکل ہے؟
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
اہل علم کا تقریبا اس بات پر اتفاق ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کسی مسلمان کے خواب میں آ سکتے ہیں حالانکہ صحابہ رضی اللہ عنہم کے علاوہ کسی نے بھی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں دیکھا ہے۔ یہ درحقیقت اللہ کی طرف سے ایک انعام ہے کہ کوئی نبی اس کے خواب میں آئیں۔ اب رہی یہ بات کہ اسے کیسے معلوم ہو گا کہ جس کو اس نے دیکھا ہے، یہ وہی ہیں تو یہ چیزیں انسان کے قلبی اطمینان اور کیفیات سے تعلق رکھتی ہیں جو اس خواب کے دیکھنے کے بعد اسے حاصل ہو سکتی ہیں۔

جہاں تک دیکھنے کا معاملہ ہے تو خواب میں بعض اوقات ہم ایسے افراد یا ایسے علاقے یا ایسے اشخاص یا ایسی مخلوقات کو بھی دیکھتے ہیں کہ جنہیں ہم نے اس سے پہلے نہیں دیکھا ہوتا ہے تو یہ سب کیا ہے؟ پس یہ کہنا درست نہیں ہے کہ جس کو ہم نے نہیں دیکھا ہے وہ ہمارے خواب میں نہیں آ سکتا ہے کیونکہ ہم انسانوں میں سے ہر تیسرے آدمی کے خواب اس دعوی کی تصدیق نہیں کرتے ہیں۔

باقی رہی یہ بات کہ جس کو ہم نے دیکھا ہے، وہ وہی ہے کہ جس کو ہم نے دیکھا ہے تو اس کا تعلق دل سے ہے نہ کہ خارج سے ہے۔ اور اس خواب میں ہی یہ اشارہ موجود ہوتا ہے کہ آپ فلاں کو دیکھ رہے ہیں۔ میں نے فلاں کو خواب میں دیکھا ہے، اس کا تعین خواب ہی سے ہوتا ہے اور نہ اگلی صبح جاگنے کے بعد اپنے قیاسات سے۔

واللہ اعلم بالصواب
 

طارق بن زیاد

مشہور رکن
شمولیت
اگست 04، 2011
پیغامات
324
ری ایکشن اسکور
1,719
پوائنٹ
139
جزاک اللہ خیر محترم
دراصل بات یہ ہے کہ آجکے بریلوی حضرات اکثر ایسے دعوے کرتے نظر آتے ہیں۔کہ ہم نے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا۔
اب ہم یہ کیسے یقین کریں کہ جس شخص نے دیکھا ہے۔کیا وہ واقعی سچ کہہ رہا ہے۔اسکی کیا بنیاد ہونی چاہئے؟
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
اب ہم یہ کیسے یقین کریں کہ جس شخص نے دیکھا ہے۔کیا وہ واقعی سچ کہہ رہا ہے۔اسکی کیا بنیاد ہونی چاہئے؟
اس میں دو باتیں ہیں:
١۔ ایک یہ کہ اس صاحب نے واقعتا ایسا کوئی خواب دیکھا ہے تو اس کی تصدیق اس کی سابقہ زندگی یا کردار سے کی جا سکتی ہے یعنی اگر ایک شخص عام زندگی میں سچا ہے اور جھوٹ نہیں بولتا ہے تو اس کی ایسی بات کا اعتبار کیا جائے گا کہ اس میں ایسا کوئی خواب دیکھا ہے۔
٢۔ اس نے جو خواب میں دیکھا ہے، وہ وہی ہے جو اس کا گمان ہے یا جس کا وہ مدعی ہے تو اس کا اثبات اور تصدیق ممکن نہیں ہے لہذا اس بارے کوئی قطعی بات نہیں کہی جا سکتی ہے۔ ہاں البتہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ اس شخص کا ذاتی اطمینان اور باطنی کیفیت ہے جو صرف اس کی ذات تک تو مفید ہو سکتی ہے لیکن دوسروں کے لیے نہیں۔
 
Top