ابوزینب
رکن
- شمولیت
- جولائی 25، 2013
- پیغامات
- 445
- ری ایکشن اسکور
- 339
- پوائنٹ
- 65
جنابِ علی ولی صاحب آپ نے عجیب بات کہی کہ حکمران اور سرکاری ادارے خوارج نہیں ہوسکتے ۔ کیوں نہیں ہوسکتے؟ اس کی کیا دلیل ہے آپ کے پاس ۔ اگر کسی ملک کے حکمران خوارج کا عقیدہ اپنالیں اور ان کے طریق پر عمل کرنے لگیں تو وہ خارجی کیوں نہیں کہلائیں گے؟؟؟ یقیناً وہ خارجی کہلائیں گے کیونکہ انہوں نے خوارج کے عقائد اور اعمال کو اپنالیا ہے۔اس کی مثال یوں سمجھئے کہ اگر کسی ملک کا حاکم پہلے سنی العقید ہو اور بعد میں وہ شیعہ مذہب قبول کرلے ۔ تو کیا وہ شیعہ نہیں کہلائے یقیناً وہ شیعہ کہلائے گا۔اس بات میں کسی کو شک وشبہ نہ ہونا چاہئے۔تاریخ پڑھ کر دیکھ لیں آپ کو اس قسم کی مثالیں بہت سی مل جائیں گی۔ان شاء اللہ۔ہہہہہ کمال ہوگئی ، اس فورم پر کچھ احباب کو علمی لطیفہ خوب آتے ہیں ،
اسی کی ایک اور تازہ مثال ، حکمرانوں اور سرکاری اداروں خوارج قرار دے دیا۔ھھھھھ
خوارج اب بغلیں بجائیں ، کیونکہ اب وہ اگر مسلم حکمرانوں کے خلاف خروج کریں گے ،تو وہ خوارج نہیں کہلائیں گے بلکہ الٹا مسلم حکمران ہی خوارج ہوں گے۔۔۔۔۔بس کرو بئی پیٹ میں درد ہونے کو ہے ہنس ہنس کے۔۔
سلف صالحین کی خوارج کے بارے تحریریں پڑھ لیتے تو یہ دن آج نہ دیکھنا پڑتا۔۔ :)
ان حکمرانوں نے یہود ونصاریٰ کے کہنے پر مسلمانوں کے خون حلال کئے ۔ ان کی عزتوں کو تارتار کیا۔ ان کے اموال کو لوٹا ، ان کے گھروں کو ڈائنامائیٹ کے ذریعے تباہ کیا تو میرے بھائی یہ تو خورج سے بھی زیادہ بدترین وصف کے حامل ہوئے ۔ یہ تو خوارج سے بھی زیادہ بدتر مجرم ثابت ہوئے ۔ اس کی سیدھی سادھی وجہ ہے کہ خوارج ہر اس شخص کے خون کو حلال کرتے تھے جو ان کے عقیدے کے خلاف ہوتا تھا۔خوارج کو کسی صلیبی طاقت یا کسی بیرونی طاقت نے ایسا کرنے کو نہیں کہا تھا بلکہ وہ خود گمراہ ہوئے اور گمراہ کن عقائد گھڑ کر مسلمانوں کے خون کو حلال کرتے تھے۔ لیکن یہاں تو معاملہ اس قدر سنگین ہے کہ جس کی کوئی حد نہیں ہے ۔ ان خوارج نے اپنے عقائد نہیں گھڑے بلکہ ان خوارج کو امریکہ برطانیہ اور اقوام متحدہ الملحدۃ نے عقائد کی کتاب بنا کر دی ہے۔ جسے کہتے ہیں اقوام متحدہ کا منشور ، ان خوارج کو امریکہ نے عقائد بناکر دیئے ہیں جسے کہتے ہیں نیو ورلڈ آرڈر، ان خوارج کو برطانیہ نے عقائد بنا کر دیئے جسے کہتے صہیونیت ۔ اب ظاہر ہے کہ ناپاک فوج جو کہ امریکہ برطانیہ اور اقوام متحدہ کی غلام ہے ۔ اس کے بنائے ہوئے قوانین کو بعینہ تسلیم کرتی ہے۔اگر اقوام متحدہ یا امریکہ ناپاک فوج کو حکم دیتے ہیں کہ فلاں مسلمان ہمارے بنائے ہوئے قوانین سے بغاوت کررہا ہے۔ لہٰذا اسے گرفتار کرو ۔ اور اگر یہ گرفتاری نہ دے تو اس کو قتل کرڈالو۔ کیا اس ناپاک فوج کے خوارج نے ایسا نہیں کیا؟؟؟ یقیناً ناپاک فوج کے خوارج نے ایسا ہی کیا امریکہ اور اقوام متحدہ کے کہنے پر اس مسلمان کے خون کو مباح کیا ۔ اور اس مال واسباب کو لوٹا اس کے گھر والوں کو بے عزت کیا ۔ کیا ایسا پاکستان میں نہیں ہوا؟؟؟ یقیناً ہوا ہے۔ اب تو اس ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ امریکی کتے اس ملک کے جس روڈ پر چاہتے مسلمان کے خون سے رنگ دیتے ہیں۔واقعات اور حالات اس قدر ہیں کہ بیان سے باہر ہیں ۔ لیکن اہل بصیرت اور اہل علم کی نظروں سے یہ تمام واقعات اوجھل نہیں ہیں۔
لہٰذا یہ حکمران اصل میں خوارج ہیں۔ اس ملک کی ناپاک فوج اصل میں خارجی فوج ہے ۔اس ناپاک فوج کا غدار جرنیل کیانی خارجی کمانڈر نافع بن الازرق کی طرح ہے۔جس طرح نافع بن الارزق نے مسلمانوں کے خون کو حلال کیا اسی طرح اس غدار ننگ ملت ننگ دین کیانی یعنی نافع بن الارزق نے بھی مسلمانوں کے خون امریکہ برطانیہ اور اقوام متحدہ کے کہنے پر حلال کئے ان کے گھروں کو ایف سولہ طیاروں سے بمباری کرکے اس خارجی تباہ وبرباد کیا۔ہم نے خود یہ خبر پڑھی اور تصویر دیکھی جس میں یہ خارجی جنرل کیانی اور اس کا دوست جو کہ اسی کی طرح خوارج میں سے ہے راؤ قمر سلیمان دونوں بمبار طیارے کو اڑا رہے تھے اور اہل وزیرستان پر بموں کی بارش کررہے تھے ۔ ان کے خون کا صلیبیوں کے لئے حلال کررہے تھے ۔ ان گھروں کو بمباری سے تباہ کررہے تھے ۔
تو علی ولی صاحب آپ نے یہ کیسے کہہ دیا کہ حکمران خارجی نہیں ہوسکتے ۔یقیناً خارجی ہوسکتے ہیں۔