- شمولیت
- فروری 21، 2012
- پیغامات
- 1,281
- ری ایکشن اسکور
- 3,232
- پوائنٹ
- 396
خواہش
تعبیر کی تلاش میں سب خواب کھو گئے
دل میں ہزاروں وسوسوں کے بیج بو گئے
پھولوں کی سیج پر رہیں بے چین تتلیاں
ہم بے نوا کانٹوں کے بستر پر سو گئے
اس زندگی کا موت سے اب فاصلہ نہیں ہے
کیا لوگ تھے آہ جدا ہم سے ہو گئے
اہل ہوس کا حال تو ایسا ہے ساتھیوں
منزل کی سمت نکلے رستے میں کھو گئے
حسین جوزندگی ملے تو تاابد ملے سحر
دو چار دن کے جینے سے بیزار ہوگئے
( نسرین فاطمہ سحر)
تعبیر کی تلاش میں سب خواب کھو گئے
دل میں ہزاروں وسوسوں کے بیج بو گئے
پھولوں کی سیج پر رہیں بے چین تتلیاں
ہم بے نوا کانٹوں کے بستر پر سو گئے
اس زندگی کا موت سے اب فاصلہ نہیں ہے
کیا لوگ تھے آہ جدا ہم سے ہو گئے
اہل ہوس کا حال تو ایسا ہے ساتھیوں
منزل کی سمت نکلے رستے میں کھو گئے
حسین جوزندگی ملے تو تاابد ملے سحر
دو چار دن کے جینے سے بیزار ہوگئے
( نسرین فاطمہ سحر)