• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خوش گفتار منافق۔۔ تفسیر السراج۔ پارہ:2

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يُّعْجِبُكَ قَوْلُہٗ فِي الْحَيٰوۃِ الدُّنْيَا وَيُشْہِدُ اللہَ عَلٰي مَا فِيْ قَلْبِہٖ۝۰ۙ وَھُوَاَلَدُّ الْخِصَامِ۝۲۰۴ وَاِذَا تَوَلّٰى سَعٰى فِي الْاَرْضِ لِيُفْسِدَ فِيْہَا وَيُہْلِكَ الْحَرْثَ وَالنَّسْلَ۝۰ۭ وَاللہُ لَا يُحِبُّ الْفَسَادَ۝۲۰۵ وَاِذَا قِيْلَ لَہُ اتَّقِ اللہَ اَخَذَتْہُ الْعِزَّۃُ بِالْاِثْمِ فَحَسْبُہٗ جَہَنَّمُ۝۰ۭ وَلَبِئْسَ الْمِہَادُ۝۲۰۶ وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَّشْرِيْ نَفْسَہُ ابْتِغَاۗءَ مَرْضَاتِ اللہِ۝۰ۭ وَاللہُ رَءُوْفٌۢ بِالْعِبَادِ۝۲۰۷
اوربعض آدمی ایسا ہے کہ دنیا کی زندگی میں اس کی بات تجھے اچھی لگتی ہے اور وہ اللہ کو اپنے دل کی بات پر گواہ ٹھہراتا ہے۔ حالانکہ وہ سخت جھگڑالو ہے۔۱؎ (۲۰۴) اورجب پیٹھ پھیرتا ہے زمین پر دوڑتا پھرتا ہے تاکہ اس میں فساد کرے اور کھیتوں اور نسلوں کو ہلاک کرے اور خدا فساد نہیں چاہتا۔(۲۰۵) اورجب اسے کہا جاتا ہے کہ خدا سے ڈرو تو تکبر اس کو گناہ کی طرف کھینچتا ہے ۔ سو اسے جہنم کافی ہے اور بے شبہ وہ برا ٹھکانا ہے۔(۲۰۶) اور کوئی شخص ہے کہ اپنی جان بیچ کر خدا کی خوشی تلاش کرتا ہے اور خدا بندوں پر شفیق ہے۔ (۲۰۷)
خوش گفتار منافق
۱؎ بعض لوگ زبان کے اتنے میٹھے اور رسیلے ہوتے ہیں کہ ان کے خبث باطن کا کسی طرح علم نہیں ہوسکتا۔ یہ بہت خطرناک ثابت ہوتے ہیں۔ ان کا ظاہر بڑا فریب دہ ہوتا ہے مگر دل میں دنیا جہان کی خرابیاں پنہاں ہوتی ہیں۔ قرآن حکیم جو علیم بذات اللہ اور خدا کی کتاب ہے ، وہ تمام برائیاں واشگاف کرکے رکھ دیتا ہے۔ جو دل کی پنہائیوں میں پوشیدہ ہے۔ وہ کہتا ہے کہ ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو دنیاداری کے لحاظ سے نہایت اچھے معلوم ہوتے ہیں لیکن حق کے قبول کرنے کے لیے ان میں ذرہ بھر بھی استعداد نہیں۔ ان کی قلبی خباثتوں پر گواہ ہے ۔ان کا وطیرہ خدا کی پرامن زمین میں فساد پھیلانا ہے اور جب انہیں اللہ سے ڈرنے کی دعوت دی جاتی ہے تو اسی وقت دنیوی عزت وجاہ ان کو قبول حق میں آڑے آتی ہے ۔یعنی اس لیے کہ انہیں سچائی کے لیے کچھ ایثار کرنا پڑے گا، اس سے محروم رہتے ہیں۔فرمایا کہ یہ لوگ یاد رکھیں۔ قیامت کے دن یہ جھوٹی عزتیں اور مصنوعی وقا ر کام نہ آسکیں گے اور یہ مع اپنی تمام عزتوں کے جہنم کا ایندھن بنیں گے۔
 
Top