عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
خوف اور غم سے نجات
کالم علامہ ابتسام الٰہی ظہیر حفظہ اللہ
انسان اشرف المخلوقات ہے اور اللہ تبارک وتعالیٰ نے سورہ ٔتین کی آیت نمبر 4میں اعلان فرمایا : ''بلاشبہ یقینا ہم نے انسان کو بہترین شکل وصورت میں پیدا کیا۔‘‘ انسان کو اللہ تبارک وتعالیٰ نے عقل‘ شعور‘ فہم ‘فراست‘ علم‘ ذہانت اور فیصلے کی بے مثال صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ انسان ساری زندگی اپنے جملہ مسائل کو اللہ تبارک وتعالیٰ کی عطاء کردہ ان صلاحیتوں کے ذریعے حل کرنے کے لیے تگ ودو کرتا رہتا ہے۔ اکثر وبیشتر انسان زندگی میں آنے والی مشکلات اور پریشانیوں پر اپنی صلاحیتوں کے ذریعے قابو پانے میں کامیاب ہو جاتا ہے ‘لیکن بسا اوقات مشکلات اتنی گمبھیرہوتی ہیں کہ انسان اپنی صلاحیتوں کے باوجود ان کے مقابلے پر بے بس ہو جاتا ہے۔ ایسی صورت میں ان مشکلات سے نکلنے کے لیے انسان دوسرے انسانوں سے معاونت طلب کرتا ہے۔ ہمدر ددوست اور رشتہ دار انسان کو اس مشکل سے باہر نکالنے کے لیے اپنی بساط کی حد تک تعاون کرتے ہیں ‘لیکن بعض مشکلات ایسی ہوتی ہیں‘ جن کا حل احباب ‘ رشتہ دار اور اعزاء و اقارب کے بس میں بھی نہیں ہوتا ہے۔ ان مشکلات کے حل کے لیے انسان خواہ کتنی ہی مادی تگ ودو اور کوششیں کیوں نہ کر لے‘ اس کی مشکلات برقرار رہتی ہیں۔ ایسی صورت میں انسان فقط اللہ تبارک وتعالیٰ کی تائید ہی سے اپنی مشکلات اور پریشانیوں پر قابو پانے میں کامیاب ہو سکتا ہے۔
کالم علامہ ابتسام الٰہی ظہیر حفظہ اللہ
انسان اشرف المخلوقات ہے اور اللہ تبارک وتعالیٰ نے سورہ ٔتین کی آیت نمبر 4میں اعلان فرمایا : ''بلاشبہ یقینا ہم نے انسان کو بہترین شکل وصورت میں پیدا کیا۔‘‘ انسان کو اللہ تبارک وتعالیٰ نے عقل‘ شعور‘ فہم ‘فراست‘ علم‘ ذہانت اور فیصلے کی بے مثال صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ انسان ساری زندگی اپنے جملہ مسائل کو اللہ تبارک وتعالیٰ کی عطاء کردہ ان صلاحیتوں کے ذریعے حل کرنے کے لیے تگ ودو کرتا رہتا ہے۔ اکثر وبیشتر انسان زندگی میں آنے والی مشکلات اور پریشانیوں پر اپنی صلاحیتوں کے ذریعے قابو پانے میں کامیاب ہو جاتا ہے ‘لیکن بسا اوقات مشکلات اتنی گمبھیرہوتی ہیں کہ انسان اپنی صلاحیتوں کے باوجود ان کے مقابلے پر بے بس ہو جاتا ہے۔ ایسی صورت میں ان مشکلات سے نکلنے کے لیے انسان دوسرے انسانوں سے معاونت طلب کرتا ہے۔ ہمدر ددوست اور رشتہ دار انسان کو اس مشکل سے باہر نکالنے کے لیے اپنی بساط کی حد تک تعاون کرتے ہیں ‘لیکن بعض مشکلات ایسی ہوتی ہیں‘ جن کا حل احباب ‘ رشتہ دار اور اعزاء و اقارب کے بس میں بھی نہیں ہوتا ہے۔ ان مشکلات کے حل کے لیے انسان خواہ کتنی ہی مادی تگ ودو اور کوششیں کیوں نہ کر لے‘ اس کی مشکلات برقرار رہتی ہیں۔ ایسی صورت میں انسان فقط اللہ تبارک وتعالیٰ کی تائید ہی سے اپنی مشکلات اور پریشانیوں پر قابو پانے میں کامیاب ہو سکتا ہے۔