• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خون نکلنے سے وضو نہ ٹوٹنے کا بیان

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب الْوُضُوءِ مِنَ الدَّمِ
باب: خون نکلنے سے وضو نہ ٹوٹنے کا بیان ۔
CHAPTER: Wudu' From Bleeding.
حدیث نمبر: 198
حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي صَدَقَةُ بْنُ يَسَارٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَقِيلِ بْنِ جَابِرٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَابِرٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْنِي فِي غَزْوَةِ ذَاتِ الرِّقَاعِ، ‏‏‏‏‏‏فَأَصَابَ رَجُلٌ امْرَأَةَ رَجُلٍ مِنَ الْمُشْرِكِينَ فَحَلَفَ أَنْ لَا أَنْتَهِيَ حَتَّى أُهَرِيقَ دَمًا فِي أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ، ‏‏‏‏‏‏فَخَرَجَ يَتْبَعُ أَثَرَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَنَزَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْزِلًا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ مَنْ رَجُلٌ يَكْلَؤُنَا ؟ فَانْتَدَبَ رَجُلٌ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ وَرَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ كُونَا بِفَمِ الشِّعْبِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَلَمَّا خَرَجَ الرَّجُلَانِ إِلَى فَمِ الشِّعْبِ، ‏‏‏‏‏‏اضْطَجَعَ الْمُهَاجِرِيُّ وَقَامَ الْأَنْصَارِيُّ يُصَلِّ، ‏‏‏‏‏‏وَأَتَى الرَّجُلُ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا رَأَى شَخْصَهُ عَرَفَ أَنَّهُ رَبِيئَةٌ لِلْقَوْمِ، ‏‏‏‏‏‏فَرَمَاهُ بِسَهْمٍ فَوَضَعَهُ فِيهِ فَنَزَعَهُ حَتَّى رَمَاهُ بِثَلَاثَةِ أَسْهُمٍ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ رَكَعَ وَسَجَدَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ انْتَبَهَ صَاحِبُهُ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا عَرِفَ أَنَّهُمْ قَدْ نَذِرُوا بِهِ هَرَبَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَمَّا رَأَى الْمُهَاجِرِيُّ مَا بِالْأَنْصَارِيِّ مِنَ الدَّمِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سُبْحَانَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏أَلَا أَنْبَهْتَنِي أَوَّلَ مَا رَمَى ؟ قَالَ:‏‏‏‏ كُنْتَ فِي سُورَةٍ أَقْرَؤُهَا فَلَمْ أُحِبَّ أَنْ أَقْطَعَهَا".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوہ ذات الرقاع میں نکلے، تو ایک مسلمان نے کسی مشرک کی عورت کو قتل کر دیا، اس مشرک نے قسم کھائی کہ جب تک میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے کسی کا خون نہ بہا دوں باز نہیں آ سکتا، چنانچہ وہ (اسی تلاش میں) نکلا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نقش قدم ڈھونڈتے ہوئے آپ کے پیچھے پیچھے چلا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک منزل میں اترے، اور فرمایا: "ہماری حفاظت کون کرے گا؟"، تو ایک مہاجر اور ایک انصاری اس مہم کے لیے مستعد ہوئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: "تم دونوں گھاٹی کے سرے پر رہو"، جب دونوں گھاٹی کے سرے کی طرف چلے (اور وہاں پہنچے) تو مہاجر (صحابی) لیٹ گئے، اور انصاری کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے، وہ مشرک آیا، جب اس نے (دور سے) اس انصاری کے جسم کو دیکھا تو پہچان لیا کہ یہی قوم کا محافظ و نگہبان ہے، اس کافر نے آپ پر تیر چلایا، جو آپ کو لگا، تو آپ نے اسے نکالا، یہاں تک کہ اس نے آپ کو تین تیر مارے، پھر آپ نے رکوع اور سجدہ کیا، پھر اپنے مہاجر ساتھی کو جگایا، جب اسے معلوم ہوا کہ یہ لوگ ہوشیار اور چوکنا ہو گئے ہیں، تو بھاگ گیا، جب مہاجر نے انصاری کا خون دیکھا تو کہا: سبحان اللہ! آپ نے پہلے ہی تیر میں مجھے کیوں نہیں بیدار کیا؟ تو انصاری نے کہا: میں (نماز میں قرآن کی) ایک سورۃ پڑھ رہا تھا، مجھے یہ اچھا نہیں لگا کہ میں اسے بند کروں۱؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: ۲۴۹۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۳۴۳، ۳۵۹) (حسن)
وضاحت: ۱؎ : یہ حدیث واضح طور سے اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ پیشاب اور پاخانہ کے مقام کے علاوہ جسم کے کسی اور مقام سے خون نکلنے سے وضو نہیں ٹوٹتا، خواہ خون اپنے نکلنے کی جگہ تک رہ جائے یا وہاں سے بہہ نکلے، یہی اکثر علماء کا قول ہے، نیز اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ زخم کا خون زخمیوں کے لئے پاک ہے، یہ مالکیہ کا مذہب ہے اور یہی صحیح ہے۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
احناف کے دلائل
أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ كَانَ «إِذَا رَعَفَ انْصَرَفَ فَتَوَضَّأَ، ثُمَّ رَجَعَ فَبَنَى وَلَمْ يَتَكَلَّمْ»
نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر جب نکسیر پھوٹتی ان کی نماز میں پھر آتے اور وضو کر کے لوٹ جاتے پھر بنا کرتے اور بات نہ کرتے۔ امام مالک کو پہنچا عبداللہ بن عباس کے نکسیر پھوٹتی تو باہر جا کر خون دھوتے پھر لوٹ کر بنا کر لیتے جس قدر کہ پڑھ چکے تھے ۔ (موطا امام مالک:جلد اول:حدیث نمبر 69
وقال أبو حنيفة : إذا سال الدم ففيه الوضوء وإن وقف على رأس الجرح لم يجب لعموم قوله عليه السلام : [ من قاء أو رعف في صلاته فليتوضأ ]
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ْْْجزاک اللہ ارسلان بھائی تصویر بہت چھوٹی ہےاس کو پڑھنا ممکن نہیں ہے ذرا بڑی کر کے اپلوڈ کریں
جزاک اللہ خیرا بھائی عمران
آپ نے صحیح کہا۔
ابوطلحہ بابر بھائی جب میں اس کا سائز بڑا کرتا ہوں کہ پکسل خراب ہو جاتے ہیں، اس کی کیا وجہ ہے؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
باب الْوُضُوءِ مِنَ الدَّمِ
باب: خون نکلنے سے وضو نہ ٹوٹنے کا بیان ۔
CHAPTER: Wudu' From Bleeding.
حدیث نمبر: 198
حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي صَدَقَةُ بْنُ يَسَارٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَقِيلِ بْنِ جَابِرٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَابِرٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْنِي فِي غَزْوَةِ ذَاتِ الرِّقَاعِ، ‏‏‏‏‏‏فَأَصَابَ رَجُلٌ امْرَأَةَ رَجُلٍ مِنَ الْمُشْرِكِينَ فَحَلَفَ أَنْ لَا أَنْتَهِيَ حَتَّى أُهَرِيقَ دَمًا فِي أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ، ‏‏‏‏‏‏فَخَرَجَ يَتْبَعُ أَثَرَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَنَزَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْزِلًا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ مَنْ رَجُلٌ يَكْلَؤُنَا ؟ فَانْتَدَبَ رَجُلٌ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ وَرَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ كُونَا بِفَمِ الشِّعْبِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَلَمَّا خَرَجَ الرَّجُلَانِ إِلَى فَمِ الشِّعْبِ، ‏‏‏‏‏‏اضْطَجَعَ الْمُهَاجِرِيُّ وَقَامَ الْأَنْصَارِيُّ يُصَلِّ، ‏‏‏‏‏‏وَأَتَى الرَّجُلُ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا رَأَى شَخْصَهُ عَرَفَ أَنَّهُ رَبِيئَةٌ لِلْقَوْمِ، ‏‏‏‏‏‏فَرَمَاهُ بِسَهْمٍ فَوَضَعَهُ فِيهِ فَنَزَعَهُ حَتَّى رَمَاهُ بِثَلَاثَةِ أَسْهُمٍ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ رَكَعَ وَسَجَدَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ انْتَبَهَ صَاحِبُهُ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا عَرِفَ أَنَّهُمْ قَدْ نَذِرُوا بِهِ هَرَبَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَمَّا رَأَى الْمُهَاجِرِيُّ مَا بِالْأَنْصَارِيِّ مِنَ الدَّمِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سُبْحَانَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏أَلَا أَنْبَهْتَنِي أَوَّلَ مَا رَمَى ؟ قَالَ:‏‏‏‏ كُنْتَ فِي سُورَةٍ أَقْرَؤُهَا فَلَمْ أُحِبَّ أَنْ أَقْطَعَهَا".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوہ ذات الرقاع میں نکلے، تو ایک مسلمان نے کسی مشرک کی عورت کو قتل کر دیا، اس مشرک نے قسم کھائی کہ جب تک میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے کسی کا خون نہ بہا دوں باز نہیں آ سکتا، چنانچہ وہ (اسی تلاش میں) نکلا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نقش قدم ڈھونڈتے ہوئے آپ کے پیچھے پیچھے چلا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک منزل میں اترے، اور فرمایا: "ہماری حفاظت کون کرے گا؟"، تو ایک مہاجر اور ایک انصاری اس مہم کے لیے مستعد ہوئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: "تم دونوں گھاٹی کے سرے پر رہو"، جب دونوں گھاٹی کے سرے کی طرف چلے (اور وہاں پہنچے) تو مہاجر (صحابی) لیٹ گئے، اور انصاری کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے، وہ مشرک آیا، جب اس نے (دور سے) اس انصاری کے جسم کو دیکھا تو پہچان لیا کہ یہی قوم کا محافظ و نگہبان ہے، اس کافر نے آپ پر تیر چلایا، جو آپ کو لگا، تو آپ نے اسے نکالا، یہاں تک کہ اس نے آپ کو تین تیر مارے، پھر آپ نے رکوع اور سجدہ کیا، پھر اپنے مہاجر ساتھی کو جگایا، جب اسے معلوم ہوا کہ یہ لوگ ہوشیار اور چوکنا ہو گئے ہیں، تو بھاگ گیا، جب مہاجر نے انصاری کا خون دیکھا تو کہا: سبحان اللہ! آپ نے پہلے ہی تیر میں مجھے کیوں نہیں بیدار کیا؟ تو انصاری نے کہا: میں (نماز میں قرآن کی) ایک سورۃ پڑھ رہا تھا، مجھے یہ اچھا نہیں لگا کہ میں اسے بند کروں۱؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: ۲۴۹۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۳۴۳، ۳۵۹) (حسن)
وضاحت: ۱؎ : یہ حدیث واضح طور سے اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ پیشاب اور پاخانہ کے مقام کے علاوہ جسم کے کسی اور مقام سے خون نکلنے سے وضو نہیں ٹوٹتا، خواہ خون اپنے نکلنے کی جگہ تک رہ جائے یا وہاں سے بہہ نکلے، یہی اکثر علماء کا قول ہے، نیز اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ زخم کا خون زخمیوں کے لئے پاک ہے، یہ مالکیہ کا مذہب ہے اور یہی صحیح ہے۔
جزاک اللہ خیرا عامر بھائی
 

ابوطلحہ بابر

مشہور رکن
شمولیت
فروری 03، 2013
پیغامات
674
ری ایکشن اسکور
843
پوائنٹ
195
امیجز پہلے سے ہی بڑے سائز کے ہیں جیسے کہ آپ ای میل میں دیکھتے ہیں ان کا سائز یہ ہے خاص طور پر چوڑائی کا سائز ۷۵۲ پکسل ہے، البتہ لمبائی کا سائز مختلف ہو سکتا ہے حدیث کے متن کی وجہ سے۔
فورم پر یہ مسئلہ صرف ان امیجز پر آ رہا ہے جس کی لمبائی زیادہ ہے البتہ جن امیجز کی لمبائی کم ہے ان کا ڈسپلے اچھا ہے۔
ایک اور چیز جو میں نے نوٹ کی ہے فورم پر یہ امیجز لگاتے ہوئے ان کی ریزولوشن خراب ہو جاتی ہے جبکہ میرے پاس اور ای میل میں جو میں امیجز بھیجتا ہوں ان کی ریزولوشن کافی بہتر ہوتی ہے۔
میں فورم پر ایک ٹیسٹنگ تھریڈ بنا کر ان امیجز کو چیک کرتا ہوں پھر آپ کو اس کے متعلق بتاتا ہوں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
امیجز پہلے سے ہی بڑے سائز کے ہیں جیسے کہ آپ ای میل میں دیکھتے ہیں ان کا سائز یہ ہے خاص طور پر چوڑائی کا سائز ۷۵۲ پکسل ہے، البتہ لمبائی کا سائز مختلف ہو سکتا ہے حدیث کے متن کی وجہ سے۔
فورم پر یہ مسئلہ صرف ان امیجز پر آ رہا ہے جس کی لمبائی زیادہ ہے البتہ جن امیجز کی لمبائی کم ہے ان کا ڈسپلے اچھا ہے۔
ایک اور چیز جو میں نے نوٹ کی ہے فورم پر یہ امیجز لگاتے ہوئے ان کی ریزولوشن خراب ہو جاتی ہے جبکہ میرے پاس اور ای میل میں جو میں امیجز بھیجتا ہوں ان کی ریزولوشن کافی بہتر ہوتی ہے۔
میں فورم پر ایک ٹیسٹنگ تھریڈ بنا کر ان امیجز کو چیک کرتا ہوں پھر آپ کو اس کے متعلق بتاتا ہوں۔
جی بھائی! یہ مسئلہ فورم پر بھی ہے، اور فیس بک پر بھی، جب میں ڈیزائن بناتا ہوں خاص کر کورل ڈرا میں تو اس طرح امیجز کے پکسلز اور کلرز خراب ہو جاتے ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
جی بھائی! یہ مسئلہ فورم پر بھی ہے، اور فیس بک پر بھی، جب میں ڈیزائن بناتا ہوں خاص کر کورل ڈرا میں تو اس طرح امیجز کے پکسلز اور کلرز خراب ہو جاتے ہیں۔
بھائی کورل میں کس طرح امیج خراب ہوتی ہے بتائے. ایسا نہیں ہو سکتا.
 
Top