نور الایمان
رکن
- شمولیت
- اپریل 25، 2016
- پیغامات
- 45
- ری ایکشن اسکور
- 13
- پوائنٹ
- 36
السلام علیکم ..
ایک دوست ہے جو ہمیشہ سے اپنے ملک سے باہر رہی ہے اور اس کا اپنے کچھ رشتے داروں سے قلبی تعلق نہیں ہے .. اب اس کے دادا دادی اس کے پاس آئے ہیں وہ ان کی خدمت تو کرتی ہے لیکن بعض نظریاتی اختلافات اور سوچ کے فرق کی وجہ سے اور کچھ ان کے مزاج کی گرمی کی مابدولت وہ ان سے باتیں زیادہ نہیں کرتی اور نہ زیادہ ان کے پاس بیٹھتی ہے کیونکہ اس کو ڈر ہوتا ہے کہ کہیں کسی بات پر بحث نہ ہوجائے ...اور دوسرا بعض اوقات ان کا اسکی والدہ کے ساتھ رویہ جس کی وجہ سے وہ دل برداشتہ ہوجاتی ہے..
اب اس کی والدہ پرزور ہیں کے وہ اپنے دادا دادی کے ساتھ بیٹھا کرئے جبکہ وہ سمجھتی ہے کہ وہ باقی سارے کام جو اس کے دادا دادی کے ہوتے ہیں کر لیتی ہے اس سے اسکا خدمت کرنے کا فرض ادا ہوجاتا ہے...
کیا اس کا رویہ صحیح ہے؟
کیا دادا ،دادی، نانا ، نانی والدین کے برابر ہوتے ہیں ؟ یعنی ان کی نافرمانی بھی کبیرہ گناہ میں شمار ہو گی؟
ایک دوست ہے جو ہمیشہ سے اپنے ملک سے باہر رہی ہے اور اس کا اپنے کچھ رشتے داروں سے قلبی تعلق نہیں ہے .. اب اس کے دادا دادی اس کے پاس آئے ہیں وہ ان کی خدمت تو کرتی ہے لیکن بعض نظریاتی اختلافات اور سوچ کے فرق کی وجہ سے اور کچھ ان کے مزاج کی گرمی کی مابدولت وہ ان سے باتیں زیادہ نہیں کرتی اور نہ زیادہ ان کے پاس بیٹھتی ہے کیونکہ اس کو ڈر ہوتا ہے کہ کہیں کسی بات پر بحث نہ ہوجائے ...اور دوسرا بعض اوقات ان کا اسکی والدہ کے ساتھ رویہ جس کی وجہ سے وہ دل برداشتہ ہوجاتی ہے..
اب اس کی والدہ پرزور ہیں کے وہ اپنے دادا دادی کے ساتھ بیٹھا کرئے جبکہ وہ سمجھتی ہے کہ وہ باقی سارے کام جو اس کے دادا دادی کے ہوتے ہیں کر لیتی ہے اس سے اسکا خدمت کرنے کا فرض ادا ہوجاتا ہے...
کیا اس کا رویہ صحیح ہے؟
کیا دادا ،دادی، نانا ، نانی والدین کے برابر ہوتے ہیں ؟ یعنی ان کی نافرمانی بھی کبیرہ گناہ میں شمار ہو گی؟