الجوہر النقی پر الرد التقی کے علاوہ بھی کام ہو چکا ہے جس کی تفصیل یہ ہے کہ جامعہ اسلامیہ مدینہ میں کلیۃ الحدیث کی طرف سے کئی طلبہ نے پی ایچ ڈی کے مقالات میں الجوہر النقی میں سنن البیھقی پر وارد اعتراضات کا جائزہ لیا ہے اور تعقبات ابن الترکمانی کی حقیقت خوب طشت از بام کی ہے ۔ طلبہ کا یہ کام بہت مفصل ہے جسے کئی طلبہ نے انجام دیا ہے ۔ مدینہ یونیورسٹی میں مقیم بھائی کلیۃ الحدیث کی لائبریری میں موجود ان بحوث سے بآسانی استفادہ کر سکتے ہیں ۔ علاوہ ازیں امام بیھقی اور ابن ترکمانی کے مابین مناقشات کے متعلق علوش کی بھی ایک کتاب ہے جو مکتبۃ الرشد کی طرف سے مطبوع ہے ۔