محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,798
- پوائنٹ
- 1,069
درود کی برکت سے آدمی کی ماں کی سڑی ہوئی لاش دوبارہ صحیح سالم ہوگئی
ایک مشہور اصلاحی واقعہ
درود کی برکت سے آدمی کی ماں کی سڑی ہوئی لاش دوبارہ صحیح سالم ہوگئی
حافظ ابو نعیم رحمۃ اللہ علیہ، حضرت سفیان ثوری رحمۃ اللہ علیہ سے نقل کرتے ہیں کہ :
"میں ایک دفعہ باہر جارہا تھا۔ میں نے ایک جوان کو دیکھا کہ جب وہ قدم اٹھاتا ہے یا رکھتا ہے تو یوں کہتا ہے: اللھم صل علیٰ محمد و علیٰ اٰل محمد، میں نے اس سے پوچھا کیا کسی علمی دلیل سے تیرا یہ عمل ہے؟ (یا محض اپنی رائے سے)۔ اس نے پوچھا تم کون ہو؟ میں نے کہا سفیان ثوری رحمۃ اللہ علیہ۔ ۔ ۔ میں نے پوچھا یہ درُود کیا چیز ہے؟ اس نے کہا، میں اپنی ماں کے ساتھ حج کو گیا تھا۔ میری ماں وہیں رہ گئی (یعنی مر گئی) اس کا منہ کالا ہوگیا اور اس کا پیٹ پھول گیا جس سے مجھے یہ اندازہ ہوا کہ کوئی بہت بڑا سخت گناہ ہوا ہے۔ اس سے میں نے اللہ جل شانہ، کی طرف دُعا کیلئے ہاتھ اُٹھائے تو میں نے دیکھا کہ تہامہ (حجاز) سے ایک ابر آیا اس سے ایک آد می ظاہر ہوا۔ اس نے اپنا مبارک ہاتھ میری ماں کے منہ پر پھیرا جس سے وہ بالکل روشن ہوگیا اور پیٹ پر ہاتھ پھیرا تو ورم بالکل جاتا رہا۔ میں نے عرض کیا کہ آپ کون ہیں کہ میری اور میری ماں کی مصیبت کو آپ نے دور کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ میں تیرا نبی محمد ﷺ ہوں میں نے عرض کیا مجھے کوئی وصیت کیجئے تو حضور ﷺ نے فرمایا کہ جب کوئی قدم رکھا کرے یا اُٹھا یاکرے تو اللھم صل علیٰ محمد و علیٰ اٰل محمد.پڑھا کر۔”
موضوع (من گھڑت): یہ بالکل جھوٹی حکایت ہے:
۱: اس حکایت سے مراد چاہے خواب ہو یا عالمِ بیداری کا واقعہ جس میں نبی ﷺ کے بارے میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ آپ نے غیر عورت کے چہرے اور پیٹ پر ہاتھ پھیرا، حالانکہ رسول اللہ ﷺ اتنے شرم و حیاء والے تھے کہ آپ نے اپنی ساری زندگی میں کسی غیر عورت سے ہاتھ تک نہیں ملایا تھا۔
۲: یہ حکایت نزہۃ مجالس نامی کتاب میں نہیں ملی ۔ اور اگر اس کتاب میں مل بھی جائے تو بھی باطل ہے۔ کیونکہ:
٭عبد الرحمٰن صفوری (متوفی ۸۹۴ھ) کی (بے سند روایات والی) کتاب: "نزہۃ المجالس و منتخب النفائس" ناقابلِ اعتماد کتاب ہے۔
٭برہان الدین محدث دمشق نے اس کتاب کو پڑنے سے منع کیا اور جلال الدین سیوطی نے اس کے مطالعے کو حرام قرار دیا۔ دیکھئے کتاب: کتب حذر منھا العلماء (ج۲ص۱۹)
تنبیہ: اس قسم کا ایک ضعیف و مردود واقعہ ایک "مرد میت" کے بارے میں ابن ابی الدنیا کی کتاب المنامات (ح۱۱۸) میں لکھا ہوا ہے لیکن غیر عورت کے بارے میں اس طرح کا کوئی واقعہ کہیں بھی نہیں ملا اور نہ ابو نعیم کی کسی کتاب میں اس کا کوئی نام و نشان ہے۔
http://zaeefhadees.blogspot.com/2015/03/Durood-ki-Barkat-sy-Lash-ka-Dobara-Sahih-Hojana.html
ایک مشہور اصلاحی واقعہ
درود کی برکت سے آدمی کی ماں کی سڑی ہوئی لاش دوبارہ صحیح سالم ہوگئی
حافظ ابو نعیم رحمۃ اللہ علیہ، حضرت سفیان ثوری رحمۃ اللہ علیہ سے نقل کرتے ہیں کہ :
"میں ایک دفعہ باہر جارہا تھا۔ میں نے ایک جوان کو دیکھا کہ جب وہ قدم اٹھاتا ہے یا رکھتا ہے تو یوں کہتا ہے: اللھم صل علیٰ محمد و علیٰ اٰل محمد، میں نے اس سے پوچھا کیا کسی علمی دلیل سے تیرا یہ عمل ہے؟ (یا محض اپنی رائے سے)۔ اس نے پوچھا تم کون ہو؟ میں نے کہا سفیان ثوری رحمۃ اللہ علیہ۔ ۔ ۔ میں نے پوچھا یہ درُود کیا چیز ہے؟ اس نے کہا، میں اپنی ماں کے ساتھ حج کو گیا تھا۔ میری ماں وہیں رہ گئی (یعنی مر گئی) اس کا منہ کالا ہوگیا اور اس کا پیٹ پھول گیا جس سے مجھے یہ اندازہ ہوا کہ کوئی بہت بڑا سخت گناہ ہوا ہے۔ اس سے میں نے اللہ جل شانہ، کی طرف دُعا کیلئے ہاتھ اُٹھائے تو میں نے دیکھا کہ تہامہ (حجاز) سے ایک ابر آیا اس سے ایک آد می ظاہر ہوا۔ اس نے اپنا مبارک ہاتھ میری ماں کے منہ پر پھیرا جس سے وہ بالکل روشن ہوگیا اور پیٹ پر ہاتھ پھیرا تو ورم بالکل جاتا رہا۔ میں نے عرض کیا کہ آپ کون ہیں کہ میری اور میری ماں کی مصیبت کو آپ نے دور کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ میں تیرا نبی محمد ﷺ ہوں میں نے عرض کیا مجھے کوئی وصیت کیجئے تو حضور ﷺ نے فرمایا کہ جب کوئی قدم رکھا کرے یا اُٹھا یاکرے تو اللھم صل علیٰ محمد و علیٰ اٰل محمد.پڑھا کر۔”
(فضائل درود ص ۱۲۲۔۱۲۳، بحوالہ نزہتہ المجالس)
موضوع (من گھڑت): یہ بالکل جھوٹی حکایت ہے:
۱: اس حکایت سے مراد چاہے خواب ہو یا عالمِ بیداری کا واقعہ جس میں نبی ﷺ کے بارے میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ آپ نے غیر عورت کے چہرے اور پیٹ پر ہاتھ پھیرا، حالانکہ رسول اللہ ﷺ اتنے شرم و حیاء والے تھے کہ آپ نے اپنی ساری زندگی میں کسی غیر عورت سے ہاتھ تک نہیں ملایا تھا۔
۲: یہ حکایت نزہۃ مجالس نامی کتاب میں نہیں ملی ۔ اور اگر اس کتاب میں مل بھی جائے تو بھی باطل ہے۔ کیونکہ:
٭عبد الرحمٰن صفوری (متوفی ۸۹۴ھ) کی (بے سند روایات والی) کتاب: "نزہۃ المجالس و منتخب النفائس" ناقابلِ اعتماد کتاب ہے۔
٭برہان الدین محدث دمشق نے اس کتاب کو پڑنے سے منع کیا اور جلال الدین سیوطی نے اس کے مطالعے کو حرام قرار دیا۔ دیکھئے کتاب: کتب حذر منھا العلماء (ج۲ص۱۹)
تنبیہ: اس قسم کا ایک ضعیف و مردود واقعہ ایک "مرد میت" کے بارے میں ابن ابی الدنیا کی کتاب المنامات (ح۱۱۸) میں لکھا ہوا ہے لیکن غیر عورت کے بارے میں اس طرح کا کوئی واقعہ کہیں بھی نہیں ملا اور نہ ابو نعیم کی کسی کتاب میں اس کا کوئی نام و نشان ہے۔
http://zaeefhadees.blogspot.com/2015/03/Durood-ki-Barkat-sy-Lash-ka-Dobara-Sahih-Hojana.html