کلیم حیدر
ناظم خاص
- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,747
- ری ایکشن اسکور
- 26,381
- پوائنٹ
- 995
دعاء کرو قبولیت کی نظر سے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
اللہ تعالیٰ اس بندے کو پسند کرتے ہیں جو دلجمعی کے ساتھ برابر دعا کرتا رہے، چاہے دعا کی قبولیت میں دیر ہو جائے.’’بے شک دل برتن کی مانند ہوتے ہیں۔پس بعض دل دوسرے دلوں سے طلب خیر کے معاملے میں آگے ہوتے ہیں۔ سو تم جب بھی اللہ سے سوال کرو تو اس حال میں کرو کہ تمہیں اس کی قبولیت کا یقین ہو۔اس لیے کہ اللہ تعالیٰ غافل دل کی دعا قبول نہیں فرماتے‘‘۔(مسند احمد)
ایک مرفوع رویت میں آتا ہے کہ:’’ وَادعوهُ خَوفًا وَطَمَعًا ۚ إِنَّ رَحمَتَ اللَّهِ قَريبٌ مِنَ المُحسِنينَ ‘‘ (٥٦:اعراف)
اور اسے ڈر اور طمع سے پکارو بے شک الله کی رحمت نیکو کاروں سے قریب ہے۔
’’تم دعا کرنے سے ہاتھ مت کھینچنا، کیونکہ (زیادہ) دعائیں کرنے سے کوئی ہلاک نہیں ہو گا (یعنی کثرت سے دعا کرنے میں انسان کا کوئی نقصان نہیں بلکہ سراسر فائدہ ہے)۔‘‘(المستدرک للحاکم)