• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دعاؤں میں انبیاء و اولیاء کی ذات کا وسیلہ کے تعلق سے عقائد امام ابوحنیفہ بمقابلہ عقائد دیوبندیہ

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
509
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
77
دعاؤں میں انبیاء و اولیاء کی ذات کا وسیلہ کے تعلق سے عقائد امام ابوحنیفہ بمقابلہ عقائد دیوبندیہ

تحریر: سلمان شیخ

جیسا کہ سب کو معلوم ہے دیوبندیہ نے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کو عقائد میں تقلید کے قابل نہیں سمجھا اور نہ ہی انہوں نے عقائد میں امام ابو حنیفہ کا کوئی عقیدہ مانا، یہ نفس پرست فرقہ عقائد میں اشعری اور ماتریدی بن بیٹھا لیکن حنفی نہیں بنا،
اس لیے میں اس باطل اور گمراہ فرقے کے عقائد اور امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے عقائد آپ کا سامنے رکھ رہا ہوں اس سلسلے میں آدھی درجن سے زائد پوسٹیں کروں گا ان شاء اللہ، اور امام ابوحنیفہ کے عقائد جو کہ اہل سنت و اہل حدیث والے ہیں اور دیوبندیہ کے عقائد جو کہ بدعتیو اور گمراہ فرقوں والے ہیں کتابوں سے آپ کو دکھاؤں گا ،
اس سلسلے میں پہلا عقیدہ دعاؤں میں انبیاء و اولیاء کی ذات کا وسیلہ ہے یہ دوسرے گمراہ و بدعتی فرقے بریلویہ کا بھی عقیدہ ہے، کیسی نفس پرستی ہے ان دونوں فرقوں کی دونوں ہی فروع میں حنفی ہونے کے دعویدار ہیں اور عقائد میں اشعری و ماتریدی بنے ہوئے ہیں،

فقہ اکبر امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی طرف منسوب کتاب ہے اس کی شرح معتبر حنفی عالم ملا علی قاری حنفی نے کی ہے، ملا علی قاری حنفی امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا عقیدہ بلکہ امام ابوحنیفہ کے شاگردوں قاضی ابو یوسف اور محمد بن حسن الشیبانی تینوں کا متفقہ عقیدہ نقل کرتے ہیں،
.
img_1_1644620787893.jpg

"امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اور صاحبین (ان کے شاگرد) فرماتے ہیں :
کسی آدمی کا اس طرح دعا مانگنا مکروہ ہے کہ اے اللہ میں تجھ سے فلاں کے وسیلے یا نبیوں اور رسولوں کے وسیلے سے اور بیت اللہ یا مشعر الحرام کے وسیلے سے دعا کرتا ہوں کیونکہ مخلوق کا خالق پر کوئی حق نہیں۔

اس کے خلاف چودہویں صدی کے دیوبندیہ کا عقیدہ ان کے عقیدے کی کتاب المھند علی المفند سے ملاحظہ فرمائیں :
img_1_1644621167969.jpg


ہمارے نزدیک اور ہمارے مشائخ کے نزدیک دعاؤں میں انبیاء اور صلحا اولیاء و شہداء و صدیقین کا وسیلہ ڈالنا جائز ہے، ان کی حیات میں یا بعد وفات، بایں طور کہ کہے یا اللہ میں بوسیلہ فلاں بزرگ تجھ سے دعا کی قبولیت اور حاجت براری چاہتا ہوں..

تو دونوں مختلف عقائد آپ کے سامنے ہیں ایک امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اور ان کے شاگردوں کا عقیدہ ہے جو کہ وہی عقیدہ ہے جو سلف صالحین اور اہل سنت اور آج اہل حدیث کا عقیدہ ہے،
جبکہ اس کے برعکس دیوبندیو کا عقیدہ ہے جو کہ بدعتی اور گمراہ فرقوں روافض اور صوفیاء کا عقیدہ ہے۔
 

اٹیچمنٹس

Top