صبح وشام کے اذکار
صبح وشام کے اذکار :
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:جو شخص صبح کے وقت آیۃ الکرسی [اللهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الحَيُّ القَيُّومُ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الأَرْضِ مَنْ ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِنْدَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ وَلَا يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا وَهُوَ العَلِيُّ العَظِيمُ] {البقرة:255} پڑھےوہ شام تک جنوں سے محفوظ ہو جاتا ہے،اورجو اسے شام کے وقت پڑھےوہ صبح تک ان شےمحفوظ ہوجاتاہے
(النسائی،وصححہ الالبانی فی صحیح الترغیب:658)
ترجمہ آیۃ الکرسی:"اللہ کےعلاوہ کوئی(سچا)معبود نہیں،وہ ہمیشہ سے زندہ ہے اور تمام کائنات کی تدبیر کرنے والا ہے،اسے نہ اونگھ آتی ہےاور نہ نیند،آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے سب اسی کی ملکیت ہے،کون ہے جو اس کی جناب میں بغیر اس کی اجازت کے کسی کےلئے شفاعت کرے،وہ تمام وہ کچھ جانتا ہےجولوگوں کے سامنے اور ان کے پیچھے ہے،اس کی کرسی کی وسعت آسمانوں اور زمین کو شامل ہے،اور ان کی حفاظت ان پر بھاری نہیں،وہی بلندی اور عظمت والاہے"(البقرہ:255)
سورۃ الاخلاص(قُل هُوَ اللهُ أَحَدٌ)،سورۃ الفلق(قُل أَعُوذُ بِرَبِّ الفَلَقِ)اور سورۃ الناس (قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ)جو شخص صبح وشام تین مرتبہ پڑھےگاتو یہ سورتیں ہر چیز سے کافی ہوجائیں گی۔
حسن (صحيح الترمذي 3/182)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ جو شخص یہ دعا صبح وشام تین تین بار پڑھےگا اس کو کوئی چیز تکلیف نہیں دے گی۔
"بسم الله الذي لا يضرُّ مَعَ اسمِهِ شيءٌ في الأرضِ وَلاَ في السماءِ وهُوَ على السميعُ العليمُ"
"اس اللہ کے نام کے ساتھ جس کے نام کے ہوتے ہوئے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتی،زمین کی ہویا آسمانوں کی،وہ خوب سننے والا بڑا جاننے والا ہے"
(ابوداؤد،ترمذی)
تین تین بار صبح وشام یہ دعا پڑھنا بھی ثابت ہے:
اللَّهُمَّ عَافِنِي في بَدَني، اللَّهُمَّ عافِني في سَمْعي، اللَّهُمَّ عافِنِي في بَصَري، لا إله إلاَّ أنت، اللَّهُمَّ إني أعُوذُ بِكَ من الكُفْرِ، والفَقْرِ، اللَّهُمَّ إني أعُوذُ بِكَ مِنْ عذابِ القَبْرِ، لاَ إله إلاَّ أنْتَ"
"اے اللہ !مجھے میرے جسم میں عافیت دے، اے اللہ !مجھے میرےکانوں میں عافیت دے، اے اللہ !مجھے میری آنکھوں میں عافیت دے،تیرے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں، اے اللہ !میں کُفر اور فقر سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور عذابِ قبر سے تیری پناہ چاہتا ہوں،تیرے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں"
حسن (صحيح سنن أبي داود 3/959)
یہ دعا بھی ثابت ہے:
"يا حَيُّ يا قَيومُ بِرَحْمَتِكَ أستَغِيثُ أصْلِحْ لي شأنِي كُلّهُ ولاَ تَكِلْنِي إلى نفسي طرفَةَ عَيْنٍ"
"اے ہمیشہ زندہ رہنے والے!اے ہر چیز کو قائم رکھنے والے1!میں تیری ہی رحمت سے فریاد کرتا ہوں،میرے تمام کام درست کردے،اور ایک آنکھ جھپکنے کے برابرمجھےمیرےنفس کے سُپرد نہ کر"
رواه الحاكم وصححه الألباني (صحيح الترغيب ص 273 رقم 657)
سيد الاستغفار:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:"جو شخص یقین کی حالت میں شام کے وقت یہ دعا پڑھے اور اسی رات وفات پاجائےتو وہ جنت میں جائےگا،اسی طرح جو شخص اسے یقین کے ساتھ صبح کے وقت پڑھ لےاور شام تک وفات پاجائےتو وہ بھی جنت میں جائےگا"
"اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّي لا إلهَ إلاَّ أنْتَ خَلَقْتني وأنا عَبْدُك وأنا على عَهْدِكَ وَوَعْدِك ما استطعْتُ أعُوذ بكَ من شَرِّ ما صَنَعتُ أَبُوء لك بِنعمتك علي وأَبوءُ لك بذنبي فاغْفر لي فإنَّه لا يَغْفر الذُنُوبَ إلاَّ أنتَ "
"اے اللہ !تو میرا رب ہے،تیرے علاوہ کوئی (سچا)معبود نہیں،تونے مجھے پیدا فرمایا اور میں تیرا بندہ ہوں،اور میں اپنی طاقت کے مطابق تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں،اپنے کئے کے شر سے تیری پناہ میں آتاہوں،میں اپنے اوپر تیرے انعام کا اقرار کرتاہوں،اورمیں تجھ سے اپنے گناہ کا اقرار کرتاہوں،تو مجھے معاف کردے،اسلئے کہ تیرے سوا کوئی بھی گناہ معاف نہیں کرسکتا"
(بخاری كتاب الدعوات "باب ماذا يقول إذا أصبح")
یہ دعا بھی ثابت ہے:
"اللَّهُمَّ عَالِمَ الغَيْبِ والشهادة، فاطِرَ السموات والأرض، رَبَّ كُلِّ شيءٍ ومليكه، أشهدُ أن لا إله إلاَّ أنت أعُوذُ بِكَ من شرِّ نفسي ومن شَرِّ الشيطان وشركِهِ وأن أقترف على نفسي سوءاً أو أجُرَّهُ إلى مسلم"
"اے اللہ! غیب اور حاضر کے جاننے والے!آسمانوں اور زمین کو بے مثال پیدا کرنے والے! اے ہرچیز کے رب اور مالک!میں گواہی دیتا ہوں کہ (سچا)معبود تو ہی ہے،میں تیری پناہ میں آتا ہوں،اپنے نفس کے شر سے، اور شیطان کے شرسے،اور اس کے پھندےسے،اور اس بات سے کہ اپنے ہی خلاف ہی کسی بُرے کام کاارتکاب کروں یا اسے کھینچ لاؤں کسی مسلمان کی طرف"
الكلم الطيب تحقيق الألباني برقم 220 صحيح (صحيح الترمذي 3/142)
یہ دعا بھی ثابت ہے:
"اللَّهُمَّ إنِّي أسْألُك العافية في الدُّنيا والآخِرَةِ، اللَّهُمَّ إنِّي أسألك العَفْو والعافية في ديني ودُنْيايَ وأهْلي ومَالي، اللَّهُمَّ اسْتُرْ عَوراتي وَآمِنْ روعاتي، اللَّهُمَّ احفظني من بين يديَّ ومِنْ خَلْفي وَعَنْ يميني وعَنْ شِمَالي ومِنْ فَوقِي وأَعُوذُ بعظمتك أن أُغتال مِنْ تحتي"
"اے اللہ!میں تجھ سے دنیا اور آخرت میں معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں، اے اللہ!میں تجھ سے معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں اپنےدین اور اپنی دنیا اور اپنے اہل اور اپنے مال میں،اے اللہ!میری پردہ والی باتوں پر پردہ ڈال دےاور میرے خوف وہراس کو (امن میں)بدل دے، اےاللہ!تو میری حفاظت فرما،میرے سامنے سے اور میرے پیچھے سے،اور میرے دائیں سے اور میرے بائیں سے،اور اوپر سے،اور میں تیری عظمت کی پناہ چاہتاہوں اس بات سے کہ ناگہاں اپنے نیچے سے اُچک لیا جاؤں"
( ابوداؤد،ابن ماجہ)
یہ دعا بھی ثابت ہے:
"اللَّهُمَّ بِكَ أصبحنا وبِكَ أمسينَا وبِكَ نَحْيا وبكَ نَمُوتُ وإليك النُشُورُ"
"اے اللہ!تیرے نام کے ساتھ ہم نے صبح کی،اور تیرے نام کے ساتھ ہم نے شام کی،اور تیرے نام کے ساتھ ہم زندہ ہیں،اور تیرے نام کے ساتھ ہم مرتے ہیں،اور تیری طرف ہی لوٹناہے"
ìاورشام کے وقت یہ دعا کہے: "اللَّهُمَّ بك أمسَيْنا وبِكَ أصبحنا وبِكَ نحيا وبِكَ نموتُ وَإِليكَ المصيرُ" .
"اے اللہ!تیرے نام کے ساتھ ہم نے شام کی،اور تیرے نام کے ساتھ ہم نے صبح کی،اور تیرے نام کے ساتھ ہم زندہ ہیں،اور تیرے نام کے ساتھ ہم مرتے ہیں،اور تیری طرف ہی لوٹ کر جاناہے"
صحيح (صحيح الترمذي 3/142)
یہ دعا بھی ثابت ہے:
"أمسينا وأمسى المُلْكُ لله، والحَمْدُ لله، لاَ إلَهَ إلاَّ الله وحده لا شريك له،له المُلْك ولَهُ الحَمْدُ وهُو على كُلِّ شيءٍ قَديرٌ، رَبِّ أسْألُك خير ما في هذه الليلة وخَيْرَ ما بعدَها وأعُوذُ بِكَ من شرِّ هذه الليلة وشرِّ ما بعدها رَبّ أعُوذُ بِكَ من الكَسَل وسُوءِ الكِبَرِ، ربِّ أعُوذُ بِك من عَذَابٍ في النارِ وَعَذَابٍ في القَبْرِ"
"ہم نے شام کی اور اللہ کی بادشاہی نے شام کی،اور تمام تعریف اللہ کےلئے ہے،اللہ کےعلاوہ کوئی عبادت کےلائق نہیں،وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں،اسی کی بادشاہی ہے، اور اسی کےلئے حمد ہے،اور وہ ہر چیز پر قادر ہے،اے میرے رب!اس رات میں جو خیر ہے اور جو اس کے بعد میں خیر ہےمیں تجھ سے اس کا سوال کرتا ہوں،اور اس رات کے شرسے اور اس کے بعد والی رات کے شر سےتیری پناہ چاہتا ہوں،اے میرےرب!میں سستی اور بُڑھاپےکی بُرائی سے تیری پناہ چاہتا ہوں، اے میرےرب!میں آگ میں عذاب دئیے جانے سے،اور قبر میں عذاب دئیے جانے سے تیری پناہ چاہتاہوں"
اور جب صبح ہوتی تو یہی الفاظ کہتے اور شروع میں کہتے: "أصْبَحْنَا وأصْبَح المُلْك لله... ". "یعنی ہم نے صبح کی اور اللہ کے ملک نے صبح کی"
(رواه مسلم 4/2089)
جو شخص دن میں سومرتبہ "سبحان الله وبحمده" (اللہ پاک ہے ،اور اپنی ساری تعریفوں کے ساتھ ہے)کہے اس کے گناہ مٹادئے جائیں گے اگرچہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں۔
(رواه مسلم 4/2071)
یہ دعا بھی ثابت ہے:
"لا إله إلاَّ الله وحده لا شريك له، له الملك وله الحمد وهو على كل شيءٍ قدير"
(اللہ کےعلاوہ کوئی عبادت کےلائق نہیں،وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں،اسی کا ملک ہے اور اسی کےلئے حمد ہے،اور وہ ہر چیز پر قادر ہے)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جس نے ایک دن میں سو بار یہ الفاظ کہے،اسے دس غلام آزاد کرنے کا ثواب ہوگا،اور اس کےلئے(نامئہ اعمال میں)سو نیکیاں لکھی جائیں گی،اوراس کے سو گناہ مٹا دئیے جائیں گے،اور ان کی وجہ سے سارا دن رات تک وہ شیطان سے محفوظ رہےگا،اور کسی کا عمل اس کےعمل سے افضل نہیں ہوگا،سوائے اس شخص کےجو اس سے زیادہ ذکر کرے"
(بخاری ح:3293،6403-مسلم ح:2691،28)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو شخص مجھ پر دس بار صبح اور دس بار شام درود بھیجے گا ،اسےقیامت کے دن میری شفاعت نصیب ہوگی"
(رواه الطبراني في الكبير وحسنه الألباني (صحيح الترغيب ص 273 رقم 650)
صرف صبح کی دعا:
"سُبْحَانَ الله وبِحَمْدِهِ عدد خلقِهِ وَرِضا نفسِهِ وزِنَةَ عَرْشِهِ ومِدَادَ كلماتِهِ"
"اللہ پاک ہے،اوراپنی ساری تعریفوں کے ساتھ ہے،اپنی مخلوق کی گنتی کے برابر،اور اپنے نفس کی رضا کے برابر،اور اپنے عرش کے وزن کے برابر"(تین مرتبہ)
(رواه مسلم 4/2090)
صرف شام کی دعا:
"أعُوذُ بِكَلِمَاتِ الله التَّامَّاتِ من شَرِّ ما خَلَقَ"
"میں اللہ کے کلمات تامہ کے ذریعہ ان تمام چیزوں کے شر سے پناہ مانگتاہوں جو اس نے پیدا کی ہیں"(تین مرتبہ)
(رواه مسلم 4/2081)
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جس نے سورہ بقرہ کی آخری آیتیں رات میں پڑھ لیں وہ اسے ہر آفت سے بچانے کےلئےکافی ہوجائیں گی"
(رواه البخاري:5008)