محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِنَآ اُمَّۃً مُّسْلِمَۃً لَّكَ۰۠ وَاَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَتُبْ عَلَيْنَا۰ۚ اِنَّكَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيْمُ۱۲۸ رَبَّنَا وَابْعَثْ فِيْہِمْ رَسُوْلًا مِّنْھُمْ يَتْلُوْا عَلَيْہِمْ اٰيٰتِكَ وَيُعَلِّمُہُمُ الْكِتٰبَ وَالْحِكْمَۃَ وَيُزَكِّيْہِمْ۰ۭ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ۱۲۹ۧ
پہلی دعا بلد امین کے متعلق ہے ۔ دوسری وہاں کے رہنے والوں کے لیے۔ تیسری میں قبولیت کے لیے استدعا ہے ۔ چوتھی میں اپنے لیے اور اپنی اولاد کے لیے اسلام واخلاص طلب کیا ہے ۔پانچویں میں مناسک واحکام کی تشریح چاہی ہے ۔ چھٹی میں توبہ ورحمت کی درخواست کی ہے اور ساتویں میں فرمایا کہ اللہ ان میں ایک ایسا شان دار رسول بھیج جوتیرے احکام انھیں سنائے۔ جو کتاب وحکمت کی تعلیم دے اور جو ان کے دلوں اور دماغوں کو پاک اور بلند کردے۔
اب سوال یہ ہے کہ جب چھ کی چھ دعائیں قبول ہوگئیں۔ جیسا کہ تم دیکھ رہے ہو۔ پھر ساتویں کیوں قبول نہیں ہوئی؟ قرآن مجید کہتا ہے ۔ یہ بھی قبول ہوئی۔ بلد حرام کو کس نے حرمت بخشی۔ تین سوساٹھ بتوں کو نکال کر کس نے خدا کے گھر میں خدا کی عبادت کی اور وہ کون ہے جس نے بیت اللہ کو '' شوکت کا گھر'' بنایا ۔ جس نے ساری دنیا کے لیے اسے مفید قرار دیا اور جس نے کائنات کے ہرانسان کواس کے آستانہ ٔجلال پر جھکادیا۔جواب ملے گا کہ محمدﷺ۔پھر یہ بھی دیکھو کہ اللہ کی آیات کون دکھاتا ہے ۔ کون خدا کے کلمے پڑھ پڑھ کرسناتا ہے ۔ کتاب وحکمت کے کون بہاتا ہے اور کون ہے جودلوں اور دماغوں کی اصلاح کرتا ہے ۔وہ مذکر ومعلم اس کے سوا کون ہے جس نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی طرح مکہ جیسی زمین کو دعوت واشاعت کا مرکز بنایا اور دیکھتے ہی دیکھتے لوگ اس کو ماننے لگے۔ قبولیت عامہ کا یہ فخر کیا فریب کار اور جھوٹوں کو بھی دیاجاتا ہے ؟ جس طرح کعبہ تما م معابد ارضی کا مرکز ہے ، اسی طرح محمد ﷺ ساری کائنات کا آخری نقطۂ عقیدت ومحبت ہے ۔
{مَنَاسِک} جمع منسک۔ احکام وآداب۔{اَلْحِکْمَۃَ} دانائی کی بات۔ اسوہ رسولﷺ۔ { وَیُزَکِّیْھِمْ} ۔ مصدر تزکیہ۔ پاک کرنا۔ دلوں اور دماغوں میں لطافت ونزاکت پیدا کرنا یعنی جذبہ وخیال میں آخری ارتقا ء کے سامان بہم پہچانا۔
۱؎ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے سات دعائیں اللہ سے کیں:(۱) رَبِّ اجْعَلْ ھٰذَا بَلَدًا ٰاٰمِناً(۲) وَارْزُقْ اَھْلَہٗ (۳) رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا(۴)رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَیْنِ(۵) وَاَرِنَا مَنَاسِکَنَا (۶) وَتُبْ عَلَیْنَا(۷) رَبَّنَا وَابْعَثْ فِیْھِمْ رَسُوْلاً۔اور اے ہمارے رب! تو ہم دونوں کو اپنے لیے (مسلمان) فرمانبردار بنا اور ہماری اولاد میں سے بھی ایک مسلمان امت (نکال)اور ہمیں ہماری عبادت کا طریق سکھلا اور ہمیں بخش دے کیوں کہ توہی بخشنے والا مہربان ہے ۔(۱۲۸) اے ہمارے رب اور ان کے بیچ انھیں میں سے ایک رسول اٹھا جو تیری آیتیں ان پر پڑھے اور انھیں کتاب اور حکمت سکھائے اور انھیں سنوارے۔ توہی زبردست حکمت والا (پختہ کار) ہے ۔(۱۲۹)
پہلی دعا بلد امین کے متعلق ہے ۔ دوسری وہاں کے رہنے والوں کے لیے۔ تیسری میں قبولیت کے لیے استدعا ہے ۔ چوتھی میں اپنے لیے اور اپنی اولاد کے لیے اسلام واخلاص طلب کیا ہے ۔پانچویں میں مناسک واحکام کی تشریح چاہی ہے ۔ چھٹی میں توبہ ورحمت کی درخواست کی ہے اور ساتویں میں فرمایا کہ اللہ ان میں ایک ایسا شان دار رسول بھیج جوتیرے احکام انھیں سنائے۔ جو کتاب وحکمت کی تعلیم دے اور جو ان کے دلوں اور دماغوں کو پاک اور بلند کردے۔
اب سوال یہ ہے کہ جب چھ کی چھ دعائیں قبول ہوگئیں۔ جیسا کہ تم دیکھ رہے ہو۔ پھر ساتویں کیوں قبول نہیں ہوئی؟ قرآن مجید کہتا ہے ۔ یہ بھی قبول ہوئی۔ بلد حرام کو کس نے حرمت بخشی۔ تین سوساٹھ بتوں کو نکال کر کس نے خدا کے گھر میں خدا کی عبادت کی اور وہ کون ہے جس نے بیت اللہ کو '' شوکت کا گھر'' بنایا ۔ جس نے ساری دنیا کے لیے اسے مفید قرار دیا اور جس نے کائنات کے ہرانسان کواس کے آستانہ ٔجلال پر جھکادیا۔جواب ملے گا کہ محمدﷺ۔پھر یہ بھی دیکھو کہ اللہ کی آیات کون دکھاتا ہے ۔ کون خدا کے کلمے پڑھ پڑھ کرسناتا ہے ۔ کتاب وحکمت کے کون بہاتا ہے اور کون ہے جودلوں اور دماغوں کی اصلاح کرتا ہے ۔وہ مذکر ومعلم اس کے سوا کون ہے جس نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی طرح مکہ جیسی زمین کو دعوت واشاعت کا مرکز بنایا اور دیکھتے ہی دیکھتے لوگ اس کو ماننے لگے۔ قبولیت عامہ کا یہ فخر کیا فریب کار اور جھوٹوں کو بھی دیاجاتا ہے ؟ جس طرح کعبہ تما م معابد ارضی کا مرکز ہے ، اسی طرح محمد ﷺ ساری کائنات کا آخری نقطۂ عقیدت ومحبت ہے ۔
حل لغات