و علیکم السلام ورحمتہ اللہ و برکاتہ!
فرخ بھائی بہت خوشی ہوئی کہ آپ نےتحقیق کے ذریعے مسلک حق کو قبول کیا ہے۔
دیکھئے ہم فرقہ بندی کی تائید یا حمایت نہیں کرتے ہم صرف یہ کہتے ہیں کہ جب آپ سے آپکا مسلک دریافت کیا جائے تو جھوٹ مت بولو۔ جب کسی شخص سے اسکا مسلک دریافت کیا جاتا ہے اور وہ جواب میں یہ کہتا ہے کہ میرا تعلق کسی فرقے سے نہیں میں مسلمان ہوں تو وہ جھوٹ بولتا ہے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حقیقت کی خبر دی کہ پوری امت مسلمہ تہتر فرقوں میں تقسیم ہوجائے گی۔ اب جب کوئی شخص یہ کہتا ہے کہ میرا تعلق کسی فرقے سے نہیں تو گویا وہ خود کو اسلام اور امت مسلمہ سے باہر قرار دے رہا ہوتا ہے۔ اور دوسرا وہ لاکھ چھپائے یا انکار کرے اور کہے کہ وہ کسی بھی فرقے سے تعلق نہیں رکھتا لیکن اسکے عقائد اور اعمال خود ہی فیصلہ کردیتے ہیں کہ اسکا تعلق مسلمانوں کے کس خاص فرقے سے ہے۔اسی لئے عام طور پر کسی کو بتانے کی ضرورت نہیں پڑتی اور لوگ عمل اور عقیدہ دیکھ کر ہی جان لیتے ہیں کہ کس شخص کا کس فرقے سے تعلق ہے۔ تو پھر اپنی زبان سے اقرار کر لینے میں کیا حرج ہے؟
یہ بھی یاد رکھیں کہ آپ جو بھی عقیدہ یا عمل اپنائیں گے وہ پہلے ہی کسی خاص فرقے کا عقیدہ و عمل ہوگا اور آپ کے لاکھ انکار کے باوجود اس فرقے کی چھاپ آپ پر لگ جائے گی جسے آپ کوشش کے باوجود بھی نہ ہٹاسکیں گے۔ دوسرا مسلمانوں کے درمیان کسی شخص کا خود کو بطور پہچان مسلمان کہہ کر تعارف کروانا غلط ہے کیونکہ اس سے تاثر ابھرتا ہے کہ دوسرے مسلمان آپکی نظر میں مسلمان نہیں۔ کفار کے درمیان کسی شخص کا خود کو مسلمان کہہ کر متعارف کروانا درست ہے جبکہ مسلمانوں میں اس کا تعارف اسکے مسلک ہی کے ذریعے ممکن ہے۔