• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دعوتی میدان میں مسلکی پہچان کے اظہار کی اہمیت وافادیت

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,014
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
السلام علیکم ورحمتہ اللہ!

نئے مباحث پر مشتمل اور کئی حوالہ جات کے اضافے کے ساتھ اس مضمون کو ایک مرتبہ پھر پیش کیا جارہا ہے۔پچھلے مضمون میں رہ جانے والی دلائل کی کمی کو حتی الامکان دور کرنے کی اپنی سی کوشش کی گئی ہے اور مختلف شبہات کے جوابات سے مسئلہ کے مختلف پہلووں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,014
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
السلام علیکم!

اہل حدیث کے قدیم ترین مجلے پندرہ روزہ صحیفہ اہل حدیث میں میرا یہ مضمون مطبوع ہے۔والحمداللہ
دعوت اہل حدیث رسالے میں بھی عنقریب یہ مضمون شائع ہوگا۔ان شاء اللہ



 

فرخ

رکن
شمولیت
مئی 01، 2013
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
46
السلام و علیکم ورحمۃ اللہ۔۔۔
گو کہ میں خاندانی طور پر اھلحدیث نہیں ہوں، بلکہ اللہ نے اھلحدیث کی طرف راستہ ان دوستوں کے ذریعے ہموار کیا تھا، جو مجھے اپنے ساتھ نماز کے لئے اھلحدیث مسجد لے آتے تھے۔۔۔۔ مگر قصہ مختصر، ۔۔ اپنے مسلک کی تعریف اور بطور ایک فرقہ قائم ہونے کے لئے بڑے بڑے دلائل اور علماء و مشائخ کی باتوں کے باوجود، اگر دیکھا جائے تو موجودہ دور میں جو بھی فرقہ نظر آتا ہے ان کے پاس بھی دلائل ، تعریف و توضیح ، الفاظ و معانی کے تفاوت کے ڈھیر موجود ہوتے ہیں۔۔۔۔
مگر حقیقت نتائج کے ذریعے بھی پہچانی جاتی ہے ۔۔ اور وہ یہ ہے کہ آپ کسی بھی بہانے سے جب فرقہ پرستی کا دروازہ کھولتے ہیں، تو یہ سلسلہ پھر رکتا نہیں ، بلکہ وہ فرقہ خود بھی اسی روش کا شکار ہوتا چلا جاتا ہے یعنی فرقے کے اندر مزیدفرقے تقریباً اسی نہج پر جنم لیتے ہیں جن پر اسکی اپنی بنیا د پڑی تھی۔۔۔
یہ معاملہ بذات خود، نہ صرف اھلحدیث کے مختلف گروہوں ( گو کہ عقیدہ تقریباً ایک سا ہی ہو، مگر گروہ در گروہ ہورہے ہیں) کی صورت میں بھی نظر آئے گا، بلکہ دیوبندیوں، بریلیوں، اہل تشیعوں میں تو بہت زیادہ نظر آتا ہے۔۔ کہیں یہ زیادہ شدید ہے اور کہیں کم، مگر بچا ہوا کوئی بھی نہیں ہے۔۔۔۔
اس سے زیادہ کڑوی حقیت یہ بھی ہے ، کہ اسلاف کی نہج، قرآن وسنت کے راستے اور جنتی فرقہ ہونے کے نام پر جو سیاست چلی جاتی ہے، اس سے آج تک امت متحد نہیں ہوئی ، بلکہ تقسیم در تقسیم ہوتی چلی جا رہی ہے۔۔۔۔ اور اس کی وجہ ، میری ذاتی رائے میں یہی ہے ، کہ فرقہ بننے کی وجوہات اور بنیادیں، جتنی مرضی خوبصورت اور پر کشش اور دین اسلام کی باتوں سے مزین کی گئی ہوں، مگر جب فرقہ کی بنیاد پڑی گئی تو سراسر قرآن کے حکم کی خلاف ورزی شروع ہو گئی کہ:
اے ایمان والو، اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رہو اور تفرقہ میں نہ پڑو۔۔۔۔

اللہ امت کو قرآن و سنت پر اکھٹا فرمائے، نہ کسی جماعت اسلامی، نہ کسی اھلحدیث یا اسکے ذیلی گروپ، یا کسی اور فرقے کے پلیٹ فارم پر۔۔۔۔
آمین، یا رب العالمین۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,014
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
و علیکم السلام ورحمتہ اللہ و برکاتہ!

فرخ بھائی بہت خوشی ہوئی کہ آپ نےتحقیق کے ذریعے مسلک حق کو قبول کیا ہے۔

دیکھئے ہم فرقہ بندی کی تائید یا حمایت نہیں کرتے ہم صرف یہ کہتے ہیں کہ جب آپ سے آپکا مسلک دریافت کیا جائے تو جھوٹ مت بولو۔ جب کسی شخص سے اسکا مسلک دریافت کیا جاتا ہے اور وہ جواب میں یہ کہتا ہے کہ میرا تعلق کسی فرقے سے نہیں میں مسلمان ہوں تو وہ جھوٹ بولتا ہے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حقیقت کی خبر دی کہ پوری امت مسلمہ تہتر فرقوں میں تقسیم ہوجائے گی۔ اب جب کوئی شخص یہ کہتا ہے کہ میرا تعلق کسی فرقے سے نہیں تو گویا وہ خود کو اسلام اور امت مسلمہ سے باہر قرار دے رہا ہوتا ہے۔ اور دوسرا وہ لاکھ چھپائے یا انکار کرے اور کہے کہ وہ کسی بھی فرقے سے تعلق نہیں رکھتا لیکن اسکے عقائد اور اعمال خود ہی فیصلہ کردیتے ہیں کہ اسکا تعلق مسلمانوں کے کس خاص فرقے سے ہے۔اسی لئے عام طور پر کسی کو بتانے کی ضرورت نہیں پڑتی اور لوگ عمل اور عقیدہ دیکھ کر ہی جان لیتے ہیں کہ کس شخص کا کس فرقے سے تعلق ہے۔ تو پھر اپنی زبان سے اقرار کر لینے میں کیا حرج ہے؟

یہ بھی یاد رکھیں کہ آپ جو بھی عقیدہ یا عمل اپنائیں گے وہ پہلے ہی کسی خاص فرقے کا عقیدہ و عمل ہوگا اور آپ کے لاکھ انکار کے باوجود اس فرقے کی چھاپ آپ پر لگ جائے گی جسے آپ کوشش کے باوجود بھی نہ ہٹاسکیں گے۔ دوسرا مسلمانوں کے درمیان کسی شخص کا خود کو بطور پہچان مسلمان کہہ کر تعارف کروانا غلط ہے کیونکہ اس سے تاثر ابھرتا ہے کہ دوسرے مسلمان آپکی نظر میں مسلمان نہیں۔ کفار کے درمیان کسی شخص کا خود کو مسلمان کہہ کر متعارف کروانا درست ہے جبکہ مسلمانوں میں اس کا تعارف اسکے مسلک ہی کے ذریعے ممکن ہے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
جزاک اللہ بھائی آپ نے بڑی مفید باتیں کی-

لفظ اہلحدیث یا اہل سنت والجماعت یہ سلف نہ اپنے لئے باطل کہ سامنے پہچان کہ لئے اختیار کیا اس پر سلف کا اجماع ہے سلف میں سے کسی نہ اس کو غلط نہیں کہا

میری اس پوسٹ سے آپکو اور واضح ہو جائے گا-

1474560_588821104506640_385683057_n.jpg
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,014
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
فرخ بھائی نے یہاں تو ہماری پوسٹ کا کوئی جواب نہیں دیا لیکن فیس بک پر انکے اشکالات کا اظہار فرمارہے ہیں۔https://www.facebook.com/photo.php?fbid=671517252868695&set=a.171186389568453.33241.100000312780652&type=1&comment_id=2104694&offset=0&total_comments=48&ref=notif¬if_t=photo_comment_tagged
میں نے جو جواب فیس بک پر دیا ہے اسے یہاں پیش کررہا ہوں تاکہ اگر کسی اور کے بھی ایسے اشکالات ہوں تو دور ہوسکیں۔

دیکھئے فرخ وحید بھائی آپ بات کو سمجھ نہیں پارہے۔ بے شک فرقہ بندی قرآنی حکم کے خلاف ہے۔ لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق جنت میں جانے والا گروہ بھی فرقہ ہوگا۔ اس سے معلوم ہوا کہ جنت میں جانے والا فرقہ قرآنی حکم کا مخالف نہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ شروع میں صرف ایک ہی مسلمانوں کی جماعت تھی کوئی فرقہ نہیں تھا لیکن جیسے ہی کچھ گروہوں نے اس جماعت سے عقیدہ پر اختلاف کیا تو وہ اس جماعت سے کٹ کر ایک فرقہ بن گئے پھر آہستہ آہستہ لوگ اس ایک جماعت سے عقیدہ کی مخالفت کی بنا پر علیحدہ ہوتے رہے اور مختلف ناموں سے فرقہ بنتے رہے اور سب ہی خود کو مسلمان کہلانے لگے تو جو اصل جماعت مسلمانوں کی بچ گئی باطل فرقوں سے تمیز کے لئے اسے بھی ایک خاص نام یعنی اہل سنت اور اہل حدیث اختیار کرنا پڑا جس کی وجہ سے وہ جماعت بھی فرقہ بن گئی۔ لیکن یہ فرقہ دوسرے گمراہ فرقوں کی طرح نہیں کیونکہ دوسرے فرقے حق سے اختلاف کرکے الگ فرقہ بنے جبکہ اہل حدیث خود کو اصل دین پر رکھنے کی وجہ سے خودبخود فرقہ بن گئے۔ تو معلوم ہوا کہ فرقہ ہونا فی نفسہ برا نہیں بلکہ فرقہ بن کر حق کی مخالفت کرنا برا ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ اہل حدیث کی جو مختلف جماعتیں ہیں وہ فرقہ نہیں ہیں کیونکہ فرقہ عقائد اور اصول میں اختلاف کی وجہ سے وجود میں آتا ہے جبکہ اہل حدیث کی مختلف جماعتوں کے عقائد ایک ہی ہیں اس لئے انہیں فرقہ کہنا ہرگز درست نہیں۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,014
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!

ایک سال قبل میں نے یہ خبر دی تھی کہ میرا یہ مضمون عنقریب ماہنامہ دعوت اہل حدیث میں بھی شائع ہوگا۔ اب الحمدللہ یہ مضمون شائع ہوگیا ہے لیکن غلطی سے میرے نام کی جگہ کسی اور شخصیت کے نام سے مضمون چھپ گیا ہے۔ مضمون میں مصنف کا نام شیخ محمد شاہد نذیر حفظہ اللہ فاضل المعہد السلفی، مدرس معہدالشیخ بدیع رحمہ اللہ کراچی درج ہے۔ اس کا قصہ کچھ یوں ہے کہ دعوت اہل حدیث کے مدیر محترم ذوالفقار علی طاہر حفظہ اللہ سے میں نے ذکر کیا تھا کہ میں نے کچھ مضامین لکھے ہیں تو انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ مضامین انہیں بھجوائے جائیں۔ میں نے ایک مضمون دعوتی میدان میں مسلکی پہچان کے اظہار کی اہمیت و افادیت انہیں کسی کے ہاتھ بھجوا دیا۔ جب میں نے دو ڈھائی ماہ بعد ان سے اپنے مضمون کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے بتایا کہ مضمون گم ہوگیا ہے لہذا آپ دوبارہ مضمون ارسال کردیں بہرحال میں نے دوبارہ مضمون بھیج دیا پھر جب عرصے بعد اسکے بارے میں دریافت کیا تو شیخ نے معذرت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ مضمون بھی کہیں کاغذات کے انبار میں گم ہوگیا ہے۔ پھر میں نے چپ سادھ لی یہ سوچ کر کہ شاید وہ مضمون ان کے معیار پر پورا نہیں اترا اس لئے اسے شائع نہیں کرنا چاہتے۔ بہرحال ایک عرصے بعد انہیں مضمون مل گیا چونکہ اس کے آخر میں میں نے صرف شاہد نذیر کراچی لکھا تھا اس لئے وہ سمجھے کہ یہ انکے ایک شاگرد جس کا نام بھی شاہد نذیر تھا اس کا مضمون ہے اس لئے اسکے تعارف کے ساتھ میر ا مضمون چھاپ دیا۔ بہرحال میں نے انہیں مطلع کردیا ہے کہ ان سے غلطی ہوئی ہے انہوں نے اس پر بہت افسوس کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ آئندہ شمارے میں اس غلطی کی تصحیح شائع کردی جائے گی۔ان شاء اللہ

 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
جزاک اللہ خیرا شاہد بھائی ۔​
اللہ تعالیٰ آپ کے علم وعمل میں برکت عطا فرمائے۔آمین​
 
Top