اخلاق احمد سراجی
مبتدی
- شمولیت
- نومبر 06، 2013
- پیغامات
- 41
- ری ایکشن اسکور
- 54
- پوائنٹ
- 19
بَعَثَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مُعَاذًا نَحْوَ الْيَمَنِ قَالَ لَهُ " إِنَّكَ تَقْدَمُ عَلَى قَوْمٍ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ فَلْيَكُنْ أَوَّلَ مَا تَدْعُوهُمْ إِلَى أَنْ يُوَحِّدُوا اللَّهَ تَعَالَى فَإِذَا عَرَفُوا ذَلِكَ فَأَخْبِرْهُمْ أَنَّ اللَّهَ فَرَضَ عَلَيْهِمْ خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِي يَوْمِهِمْ وَلَيْلَتِهِمْ، فَإِذَا صَلُّوا فَأَخْبِرْهُمْ أَنَّ اللَّهَ افْتَرَضَ عَلَيْهِمْ زَكَاةً فِي أَمْوَالِهِمْ تُؤْخَذُ مِنْ غَنِيِّهِمْ فَتُرَدُّ عَلَى فَقِيرِهِمْ، فَإِذَا أَقَرُّوا بِذَلِكَ فَخُذْ مِنْهُمْ وَتَوَقَّ كَرَائِمَ أَمْوَالِ النَّاسِ "
ترجمہ:- جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا تو ان سے کہا ، تم اھل کتاب میں سے ایک قوم کے پاس جا رہے ہو تو سب سے پلے تم انہیں (توحید) اللہ کے وحدانیت کی 'طرف دعوت دینا جب وہ اسے سمجھ لین جو انہیں بتانا کہ اللہ تعالی نے دن اور رات میں انکے اوپر پانچ وقت کی نمازیں فرض کی ہیں جب وہ نماز پڑھنے لگیں تو انہیں بتانا کہ اللہ نے ان کے اموال میں انپر زکوۃ کو فرض کیا ہے جو ان کے مالداروں سے لی جائے گئ اور ان کے فقیروں میں تقسیم کر دی جائے گی جب وہ اس کا بھی اقرار کر لیں تو ان سے زکوۃ لینا اور لوگوں کے عمدہ مال لینے سے پرھیز کرنا-
(1) اس حدیث مبارک میں دعوت و تبلیغ کے اسلوب اور طریقہ کار کو بیان کیا گیا ہے ایک داعی کے لئے ضروری ہے کہ اپنے دعوت کی ابتدا توحید سے کرے اللہ کے ایک ہونے اور اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت ے اقرار کے بعد ہی دعوت کو آگے بڑھایا جائے۔
(2)دعوت و تبلیغ بتدریج کی جائے یعنی آھستہ آھستہ جیسا کہ حدیث مذکور میں صاف واضح ہے تاکہ اسلامی قوانین کو اپنانے میں مدعو علیہ کو کوئی پرشانی نہ ہو اور وہ اپنے اوپر بوجھ محسوس نہ کرے
(3) نماز کی فرضیت اور اسکی اھمیت کا بھی پتہ چلتا ہے ۔
اللہ تعالی ہم سب کو اسلامی احکام کو اپنانے کی توفیق عطا فرمائے اور اپنا مخلص بندے بنائے آمین
تقبل یا رب العالمین ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ترجمہ:- جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا تو ان سے کہا ، تم اھل کتاب میں سے ایک قوم کے پاس جا رہے ہو تو سب سے پلے تم انہیں (توحید) اللہ کے وحدانیت کی 'طرف دعوت دینا جب وہ اسے سمجھ لین جو انہیں بتانا کہ اللہ تعالی نے دن اور رات میں انکے اوپر پانچ وقت کی نمازیں فرض کی ہیں جب وہ نماز پڑھنے لگیں تو انہیں بتانا کہ اللہ نے ان کے اموال میں انپر زکوۃ کو فرض کیا ہے جو ان کے مالداروں سے لی جائے گئ اور ان کے فقیروں میں تقسیم کر دی جائے گی جب وہ اس کا بھی اقرار کر لیں تو ان سے زکوۃ لینا اور لوگوں کے عمدہ مال لینے سے پرھیز کرنا-
(1) اس حدیث مبارک میں دعوت و تبلیغ کے اسلوب اور طریقہ کار کو بیان کیا گیا ہے ایک داعی کے لئے ضروری ہے کہ اپنے دعوت کی ابتدا توحید سے کرے اللہ کے ایک ہونے اور اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت ے اقرار کے بعد ہی دعوت کو آگے بڑھایا جائے۔
(2)دعوت و تبلیغ بتدریج کی جائے یعنی آھستہ آھستہ جیسا کہ حدیث مذکور میں صاف واضح ہے تاکہ اسلامی قوانین کو اپنانے میں مدعو علیہ کو کوئی پرشانی نہ ہو اور وہ اپنے اوپر بوجھ محسوس نہ کرے
(3) نماز کی فرضیت اور اسکی اھمیت کا بھی پتہ چلتا ہے ۔
اللہ تعالی ہم سب کو اسلامی احکام کو اپنانے کی توفیق عطا فرمائے اور اپنا مخلص بندے بنائے آمین
تقبل یا رب العالمین ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ