ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
خلاصۂ کتاب دفاع قراء ات
(ا) : مصحف عثمانی اور سبعہ احرف کا منکر کافر و واجب القتل ہے
(١) قال أبوعبید والقرآن الذی جمعہ عثمان بموافقۃ الصحابۃ لو أنکر بعضہ منکر کان کافراً حکمہ حکم المرتد یستتاب فإن تاب وإلا ضرب عنقہ(تفسیر قرطبی:۱؍۶۰)
’’ابوعبیدرحمہ اللہ کا قول ہے کہ وہ قرآن جسے عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے بموافقت صحابہ رضی اللہ عنہم جمع فرمایاہے اگر کوئی منکر اُس کے صرف بعض حصے کا بھی انکار کردے تو وہ بھی کافر ہوگا۔ اُس کا حکم، مرتد کاسا ہوگا اولاً اس کو توبہ کی دعوت دی جائے بازآجائے تو ٹھیک وگرنہ اُس کی گردن اُڑا دی جائے۔‘‘
(٢) یحکم علیٰ من أنکر من مصحف عثمان شیئاً مثل ما یحکم علی المرتد من الاستتابۃ فإن أبی فالقتل(ابوعبید) (فضائل القرآن، ص۱۹۴)
’’عثمانی مصحف کی کسی ایک چیز کے انکارکرنے والے پر بھی مرتد کا سا حکم لگایا جائے گا کہ اس کوتوبہ کی دعوت دی جائے گی اگر انکار کرے تو قتل کردیا جائے۔‘‘
(٣) ومن قرأ وجادل علی مایخالف خطَّ المصحف ودعا الناس إلیہ وجب علیہ القتل۔ (أبوالعباس المھدوی) (منجدالمقرئین، ص۲۲۱)
’’جو شخص رسم مصحف عثمانی کے برخلاف شاذ قراء توں کے پڑھنے پر اصرار و ہٹ دھرمی کرے اور لوگوں کو اس کی دعوت دے وہ واجب القتل ہے۔‘‘
(٤) لو سمع علیٌ أحداً یذکرہ فی القرآن لامضٰی علیہ الحد وحکم علیہ بالقتل… (أبوبکر بن الانباری) (تفسیرالقرطبی:۱؍۶۰)
’’روافض کی مصنوعی قراء تیں اپنے تذکرہ فی القرآن کی بابت حضرت علی رضی اللہ عنہ سن لیتے تو خود اُن پر حد نافذ فرماتے اوراُن کے قتل کافیصلہ صادر فرماتے۔‘‘