کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
السلام علیکم
آپکا مراسلہ مسکراہٹ میں ہے اس لئے مزید آگے بڑھے تو بحث کی شکل اختیار کر جائے گا۔ اس مسکراہٹ پر جواب دے دیتے ہیں بعد میں آپ اس پر اپنی مفید معلومات مسکراہٹوں کے ساتھ جاری رکھ سکتے ہیں۔
زمین میں دفن، کسی چیز کو دفن کرنے کے لئے لاکز بنانا تاکہ مال محفوظ رہے۔ (لاکرز: مٹی کا مٹکا، اینٹوں سے تیار کردہ گڑھا، یا جست سے تیار کردہ گڑھا)
اور
زمین کی گہرائی، زمین کے نیچے جہاں تیل اور پانی موجود ہے وہ تو قدرتی طور پر جاری و ساری ہے۔ (ایسا نہیں کہ تیل پانی کے ساتھ مل جائے) آپکی نظر میں دونوں میں کوئی فرق نہیں؟
باقی زمین میں خزانہ دفن پر علم تو قرآن مجید سے بھی ہمیں ملتا ہے۔
فَانطَلَقَا حَتَّى إِذَا أَتَيَا أَهْلَ قَرْيَةٍ اسْتَطْعَمَا أَهْلَهَا فَأَبَوْا أَن يُضَيِّفُوهُمَا فَوَجَدَا فِيهَا جِدَارًا يُرِيدُ أَنْ يَنقَضَّ فَأَقَامَهُ قَالَ لَوْ شِئْتَ لَاتَّخَذْتَ عَلَيْهِ أَجْرًا
پھر دونوں چل پڑے یہاں تک کہ جب دونوں ایک بستی والوں کے پاس آ پہنچے، دونوں نے وہاں کے باشندوں سے کھانا طلب کیا تو انہوں نے ان دونوں کی میزبانی کرنے سے انکار کر دیا، پھر دونوں نے وہاں ایک دیوار پائی جو گرا چاہتی تھی تو (خضر علیہ السلام نے) اسے سیدھا کر دیا، موسٰی (علیہ السلام) نے کہا: اگر آپ چاہتے تو اس (تعمیر) پر مزدوری لے لیتے
18:77
وَأَمَّا الْجِدَارُ فَكَانَ لِغُلاَمَيْنِ يَتِيمَيْنِ فِي الْمَدِينَةِ وَكَانَ تَحْتَهُ كَنْزٌ لَّهُمَا وَكَانَ أَبُوهُمَا صَالِحًا فَأَرَادَ رَبُّكَ أَنْ يَبْلُغَا أَشُدَّهُمَا وَيَسْتَخْرِجَا كَنْزَهُمَا رَحْمَةً مِّن رَّبِّكَ وَمَا فَعَلْتُهُ عَنْ أَمْرِي ذَلِكَ تَأْوِيلُ مَا لَمْ تَسْطِع عَّلَيْهِ صَبْرًا
اور وہ جو دیوار تھی تو وہ شہر میں (رہنے والے) دو یتیم بچوں کی تھی اور اس کے نیچے ان دونوں کے لئے ایک خزانہ (مدفون) تھا اور ان کا باپ صالح (شخص) تھا، سو آپ کے رب نے ارادہ کیا کہ وہ دونوں اپنی جوانی کو پہنچ جائیں اور آپ کے رب کی رحمت سے وہ اپنا خزانہ (خود ہی) نکالیں، اور میں نے (جو کچھ بھی کیا) وہ اَز خود نہیں کیا، یہ ان (واقعات) کی حقیقت ہے جن پر آپ صبر نہ کر سکے
18:82
مضبوط گڑھے بنانا ایکسٹرا سیفٹی ہوتی ہو جس میں زمین گھومنا، زلزہ اور اس کے علاوہ اور بھی کوئی وجوہات ہو سکتی ہوں۔
پھر یہ کہ پہلے زمانوں میں یہ طریقے استعمال کئے جاتے تھے ہو سکتا ہے اب بھی دنیا میں کہیں پہاڑوں میں رہنے والے یا گاؤں میں رہنے والے ایسے طریقے استعمال کرتے ہوں۔
مگر ترکی یافتہ ممالک میں جہاں چوری کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے وہاں پرائیویٹ لاکرز کمپنیاں بنی ہوئی ہیں جو بہت کم قیمت میں لاکرز فراہم کرتی ہیں۔
والسلام
آپکا مراسلہ مسکراہٹ میں ہے اس لئے مزید آگے بڑھے تو بحث کی شکل اختیار کر جائے گا۔ اس مسکراہٹ پر جواب دے دیتے ہیں بعد میں آپ اس پر اپنی مفید معلومات مسکراہٹوں کے ساتھ جاری رکھ سکتے ہیں۔
دفن شدہ مال اتنے سالوں تک اسی جگہ نہیں رہتا اس لئے مالدار لوگ اس کے لئے اینٹوں سے لوہے کے رنگ جیسے زمین دوز لاکرز بنائے جاتے تھے کہ مال وہیں رہے۔
زمین میں دفن، کسی چیز کو دفن کرنے کے لئے لاکز بنانا تاکہ مال محفوظ رہے۔ (لاکرز: مٹی کا مٹکا، اینٹوں سے تیار کردہ گڑھا، یا جست سے تیار کردہ گڑھا)
زمین کی گہرائی، زمین کے نیچے جہاں تیل اور پانی موجود ہے وہ تو قدرتی طور پر جاری و ساری ہے۔ (ایسا نہیں کہ تیل پانی کے ساتھ مل جائے) آپکی نظر میں دونوں میں کوئی فرق نہیں؟
باقی زمین میں خزانہ دفن پر علم تو قرآن مجید سے بھی ہمیں ملتا ہے۔
فَانطَلَقَا حَتَّى إِذَا أَتَيَا أَهْلَ قَرْيَةٍ اسْتَطْعَمَا أَهْلَهَا فَأَبَوْا أَن يُضَيِّفُوهُمَا فَوَجَدَا فِيهَا جِدَارًا يُرِيدُ أَنْ يَنقَضَّ فَأَقَامَهُ قَالَ لَوْ شِئْتَ لَاتَّخَذْتَ عَلَيْهِ أَجْرًا
پھر دونوں چل پڑے یہاں تک کہ جب دونوں ایک بستی والوں کے پاس آ پہنچے، دونوں نے وہاں کے باشندوں سے کھانا طلب کیا تو انہوں نے ان دونوں کی میزبانی کرنے سے انکار کر دیا، پھر دونوں نے وہاں ایک دیوار پائی جو گرا چاہتی تھی تو (خضر علیہ السلام نے) اسے سیدھا کر دیا، موسٰی (علیہ السلام) نے کہا: اگر آپ چاہتے تو اس (تعمیر) پر مزدوری لے لیتے
18:77
وَأَمَّا الْجِدَارُ فَكَانَ لِغُلاَمَيْنِ يَتِيمَيْنِ فِي الْمَدِينَةِ وَكَانَ تَحْتَهُ كَنْزٌ لَّهُمَا وَكَانَ أَبُوهُمَا صَالِحًا فَأَرَادَ رَبُّكَ أَنْ يَبْلُغَا أَشُدَّهُمَا وَيَسْتَخْرِجَا كَنْزَهُمَا رَحْمَةً مِّن رَّبِّكَ وَمَا فَعَلْتُهُ عَنْ أَمْرِي ذَلِكَ تَأْوِيلُ مَا لَمْ تَسْطِع عَّلَيْهِ صَبْرًا
اور وہ جو دیوار تھی تو وہ شہر میں (رہنے والے) دو یتیم بچوں کی تھی اور اس کے نیچے ان دونوں کے لئے ایک خزانہ (مدفون) تھا اور ان کا باپ صالح (شخص) تھا، سو آپ کے رب نے ارادہ کیا کہ وہ دونوں اپنی جوانی کو پہنچ جائیں اور آپ کے رب کی رحمت سے وہ اپنا خزانہ (خود ہی) نکالیں، اور میں نے (جو کچھ بھی کیا) وہ اَز خود نہیں کیا، یہ ان (واقعات) کی حقیقت ہے جن پر آپ صبر نہ کر سکے
18:82
مضبوط گڑھے بنانا ایکسٹرا سیفٹی ہوتی ہو جس میں زمین گھومنا، زلزہ اور اس کے علاوہ اور بھی کوئی وجوہات ہو سکتی ہوں۔
پھر یہ کہ پہلے زمانوں میں یہ طریقے استعمال کئے جاتے تھے ہو سکتا ہے اب بھی دنیا میں کہیں پہاڑوں میں رہنے والے یا گاؤں میں رہنے والے ایسے طریقے استعمال کرتے ہوں۔
مگر ترکی یافتہ ممالک میں جہاں چوری کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے وہاں پرائیویٹ لاکرز کمپنیاں بنی ہوئی ہیں جو بہت کم قیمت میں لاکرز فراہم کرتی ہیں۔
والسلام