ماریہ انعام
مشہور رکن
- شمولیت
- نومبر 12، 2013
- پیغامات
- 498
- ری ایکشن اسکور
- 377
- پوائنٹ
- 164
میڈیکل سائنس کا یہ کہنا ہے انسان کے تمام اعمال و افعال اور اس کے خیالات کا مرکز دماغ ہوتا ہے۔۔۔دماغ کی حیثیت جسم کے کنٹرولر کی سی ہوتی ہے ۔۔۔تمام آڈرز کا صدور یہیں سے ہوتا ہے ۔۔اور دل کی حیثیت اور پمپ مشین سے زیادہ کی نہیں ہے ۔۔۔انسان کے افعال کے ساتھ اس کا کوئی تعلق نہیں ہوتا
جبکہ یہ حدیث ہمیں بتاتی ہے کہ اصل شہنشاہ دل ہے۔۔جسم کے درست یا خراب ہونے کا مرکز یہی ہے۔۔کیونکہ سارے اعضاء دل کی بات مانتے ہیں۔۔۔دل کہتا ہے تو ہاتھ اٹھ جاتا ہے آنکھ کھل جاتی ہے پاؤں چل پڑتے ہیں۔۔۔گویا یہ ہیڈ کوارٹر ہے
صادق المصدوق کا ہر فرمان سر آنکھوں پر ۔۔۔۔پتہ نہیں سائنس اپنا مغالطہ کب دور کرے گی۔۔؟؟؟
جبکہ یہ حدیث ہمیں بتاتی ہے کہ اصل شہنشاہ دل ہے۔۔جسم کے درست یا خراب ہونے کا مرکز یہی ہے۔۔کیونکہ سارے اعضاء دل کی بات مانتے ہیں۔۔۔دل کہتا ہے تو ہاتھ اٹھ جاتا ہے آنکھ کھل جاتی ہے پاؤں چل پڑتے ہیں۔۔۔گویا یہ ہیڈ کوارٹر ہے
صادق المصدوق کا ہر فرمان سر آنکھوں پر ۔۔۔۔پتہ نہیں سائنس اپنا مغالطہ کب دور کرے گی۔۔؟؟؟