• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دنیا کی حقیقت

شمولیت
ستمبر 14، 2011
پیغامات
114
ری ایکشن اسکور
576
پوائنٹ
90
ہارون الرشید پانی پی رہا تھا کہ اس کے پاس ایک محدث تشریف فرما تھے جنکا نام محمد بن سماک رحمہ اللہ علیہ تھا ۔ ہارون نے کہا کہ مجھے کچھ نصیحت کیجئے ۔
فرمانے لگے کہ پانی تیرے ہاتھ میں ہے ۔ تُو صحرا میں بھٹک جائے اور پیاس سے مرنے لگے ، کوئی شخص تجھے کہے کہ میں تجھے پانی دیتا ہوں ۔ لیکن اس کے بدلے مجھے کیا دو گے تو اس شخص کو کیا دو گے؟ ہارون نے کہا کہ اپنی آدھی سلطنت ۔
محمد بن سماک رحمہ اللہ علیہ کہنے لگے کہ اچھا پانی پی لو ۔ ہارون نے پانی پی لیا تو پھر کہا کہ یہ پانی تیرے پیٹ میں جاکر ٹھہر جائے اور نکلے نہیں تو تُو تڑپنے لگے اور ایک آدمی تجھے کہے کہ یہ پانی میں نکال سکتا ہوں تو اس شخص کو کیا دو گے ؟
ہارون نے کہا کہ باقی کی آدھی سلطنت دے دوں گا ۔
محمد بن سماک رحمہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ وہ ملک جس کے آدھے کی قیمت چند گھونٹ پانی اور اور باقی آدھے کی قیمت چند قطرے پیشاب ہو ، اس قابل نہیں ہے کہ اس کیلئے اللہ کو ناراض کیا جائے ۔
 
شمولیت
ستمبر 05، 2014
پیغامات
161
ری ایکشن اسکور
59
پوائنٹ
75
بات تو بالکل درست ہے لیکن یہ کہاں لکھی ہے؟ اس کا کوئی حوالہ مل سکتا ہے ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
بات تو بالکل درست ہے لیکن یہ کہاں لکھی ہے؟ اس کا کوئی حوالہ مل سکتا ہے ۔
یہ واقعہ علامہ ابن کثیر نے ’’ البدایہ و النہایہ ‘‘ میں نقل کیا ہے ؛
ودخل عليه ابن السماك يوما فاستسقى الرشيد فأتي بقلة فيها ماء مبرد فقال لابن السماك: عظني.
فقال: يا أمير المؤمنين! بكم كنت مشتريا هذه الشربة لو منعتها؟ فقال: بنصف ملكي.
فقال: اشرب هنيئا، فلما شرب قال: أرأيت لو منعت خروجها من بدنك بكم كنت تشتري ذلك؟ قال بنصف ملكي الآخر.
فقال: إن ملكا قيمة نصفه شربه ماء، وقيمة نصفه الآخر بولة، لخليق أن لا يتنافس فيه.
فبكى هارون.

ابن سماک ایک مرتبہ خلیفہ ہارون الرشید سے ملاقات کیلئے گئے ، اس دوران خلیفہ ہارون الرشید نے پینے کیلئے پانی منگوایا ۔ایک مٹکے میں ٹھنڈا پانی انہیں پیش کیا گیا ،
خلیفہ ہارون الرشید نے ابن سماک سے کہا کچھ نصیحت کیجئے ۔۔
ابن سماک نے کہا : دیکھئے اگر یہ پانی اگر آپ کو نہ ملے تو آپ اسے کس قیمت پر خریدیں گے ؟
خلیفہ ہارون الرشید نے کہا : اپنی آدھی سلطنت کے عوض خریدوں گا ،
ابن سماک نے کہا : آپ آرام سے پانی پی لیں ، جب انہوں نے پی لیا تو ابن سماک نے پوچھا کہ جو پانی پیا ہے اگر وہ آپ کے بدن سے باہر نہ نکلے ،تو آپ اس کیلئے کیا خرچ کریں گے ؟
خلیفہ ہارون الرشید نے اپنی باقی آدھی سلطنت اس کیلئے دے دوں گا ،
ابن سماک نے کہا :آپ کی آدھی سلطنت کی قیمت چند گھونٹ پینے کا پانی ،اور دوسری آدھی سلطنت کی قیمت
پیشاب ہے،
یہ اس قابل نہیں کہ اس خواہش و طلب کی جائے۔
(البدایہ و النہایہ جلد ۱۰ ۔۔ص۲۳۴ )
 
Last edited:
Top