• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دورِ اجنبیت میں اے استقامت والیو!

شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
66
خیر کو کبھی زوال نہیں آتا، وہ ہمیشہ زندہ رہتی ہے

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا كہا كرتى تھيں:
"جب يہ آيت نازل ہوئى :
اور وہ اپنى اوڑھنياں اپنے گريبانوں پر ڈال كر ركھيں ."

تو ان عورتوں نے اپنى نيچے باندھنے والى چادروں كو كناروں سے دو حصوں ميں پھاڑ ليا اور اس سے اپنے سروں اور چہروں كو ڈھانپ ليا "
صحيح بخارى حديث نمبر ( 1448 ).

اور سنن ابو داود ميں يہ الفاظ ہيں:
"اللہ تعالى پہلى مہاجر عورتوں پر رحم كرے جب يہ آيت: "اور چاہيے كہ وہ اپنى اوڑھنياں اپنے گريبانوں پر ڈال كر ركھيں ."
نازل ہوئى تو انہوں نے اپنى چادروں كو دو حصوں ميں پھاڑ كر اپنے اوپر اوڑھ ليا "
يعنى اپنے چہرے ڈھانپ ليے.

شيخ محمد امين شنقيطى رحمہ اللہ كہتے ہيں:
اور يہ حديث ان صحابيات كے متعلق صريح ہے جن كا اس ميں ذكر ہوا ہے كہ انہوں نے اس آيت:
" اور وہ اپنى اوڑھنياں اپنے گريبانوں پر ڈال كر ركھيں ."
كا يہ معنى سمجھى تھيں كہ اسكا تقاضا يہى ہے كہ وہ اپنے چہرے ڈھانپ كر ركھيں، اور انہوں نے اپنى تہہ بند كو دو حصوں ميں پھاڑ كر اپنے اوپر اوڑھ ليا، يعنى انہوں نےاللہ تعالى كے اس فرمان:

"اور وہ اپنى اوڑھنياں اپنے اوپر اوڑھ كر ركھيں ."
پر عمل كرتے ہوئے اپنے چہرے ڈھانپ ليے، اور يہ چہرہ ڈھانپنے كا مقتضى ہے.

عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا نے اللہ سبحانہ و تعالى كے اس حكم كو تسليم كرنے ميں جلدى كرنے كے بارہ ميں ان عورتوں كى تعريف كى ہے، اور يہ تو معلوم ہى ہے كہ انہوں نے نبى كريم صلى اللہ عليہ كے بغير اس آيت سے چہرہ كے پردہ كا مفہوم نہيں ليا، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم ان ميں موجود تھے، اور دين كے متعلق انہيں جو بھى اشكال ہوتا وہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے دريافت كرتى تھيں.

اے محترم بہنو!
کیا آپ جانتی ہیں کہ امتِ اسلامیہ کی خواتین نے چہرے کا پردہ کب ختم کر ڈالا تھا؟

فقط 100 سال پہلے، یعنی 1919 عیسوی سے پہلے، مسلمان خواتین تمام کی تمام نقاب کیا کرتی تھیں.


دیکھو یہ پردہ، یہ عفّت اور فضیلت، اللہ کی تمہارے لیے محبت ہے.

پس جان لو کہ یہ تمہارے لیے اسکی محبت ہے تو اسکی محبوب چیز کو اپنے لیے بھی محبوب بنا لو.

دورِ اجنبیت میں اے استقامت والیو!
(بے دین) حکومتوں کے حجاب کے خلاف فیصلوں کو چیلنج کرنے میں ہی آپکی عزت و وقار ہے.

اللہ کی قسم!
اس طرح سے تمہاری استقامت، مَردوں کی ثابت قدمی کو بڑھا دے گی.


پختہ قسم کھا کر کہتی ہوں،
مغرب کی طرف سے آنے والی بے پردگی کی آلودہ ہواؤں کے اس دور میں، پردہ اور عزت و وقار پر آپکی پختگی، اس امت کے لیے ثبات ہو گی.

پس اپنی تحقیر مت کرو،
اس اُمت کو تمہاری استقامت کی اشد ضرورت ہے!
 
Top