مفتی عبداللہ
مشہور رکن
- شمولیت
- جولائی 21، 2011
- پیغامات
- 531
- ری ایکشن اسکور
- 2,183
- پوائنٹ
- 171
السلام علیکم محترم علماء کرام ایک صاحب سے ملاقات ہوئی انھوں نے اس آیت مبارکہ کا ترجمہ ایسا کیا
اویزوجھم ذکرانا واناثا
اور یا جوڑ بناکر دیتے ہیں ان کو مذکر اور موءنث یعنی کچھ انسانوں کو اللہ تعالی ایسے پیدا کردیتے ہیں جو مذکر بھی ہوتے ہیں اور موءنث بھی اور بقول ان صاحب کےحضرت مریم علیہا السلام ایسی ہی تھی (نعوذ باللہ ) ا
یہ صاحب چونکہ حدیث کو مانتے نھیں غالبا اور نا کسی مفسر کو تو گرامر کے لحاظ سے اس ترجمے کی تغلیط کیسی ہوگی ؟؟؟ واذاالنفوس زوجت کا لفظی ترجمہ تو یہ ہے نا کہ جب نفوس کو ملایا
جایگا اب اگر وہ زوجت کے ترجمے کی طرح اویزوجہم کا ترجمہ وہ یہ کرے کہ ملاکر دیتاہے ان کو اور ذکران بروزن فعلان بضم الفاء وسکون العین کا وزن تو ثلاثی مجرد کے اوزان میں بھی ہے نا اسی طرح اناث بروزن فعال بکسرالفاء بھی ثلاثی مجرد کی مصادر کے اوزان میں موجود ہے تو اگر وہ یہ کہیں کہ یہ دونوں الفاظ یھاں مصدری معنی پر ہے تو پورا ترجمہ یہ بنیگا کہ یا ملاکردیتا ہے ان کو مذکر اور موءنث یعنی ایک ایسا انسان جو مذکر بھی ہو اور موءنث بھی ہو توگرامر کے لحاظ سے اس کا جواب کیا ہوگا؟؟ کیا یہ ترجمہ یا حضرت مریم علیہا السلام کے بارے میں یہ خیال صحیح ہے ؟؟ براے مہربانی مجلس علماء سے رہنمائی کا درخواست ہے
اویزوجھم ذکرانا واناثا
اور یا جوڑ بناکر دیتے ہیں ان کو مذکر اور موءنث یعنی کچھ انسانوں کو اللہ تعالی ایسے پیدا کردیتے ہیں جو مذکر بھی ہوتے ہیں اور موءنث بھی اور بقول ان صاحب کےحضرت مریم علیہا السلام ایسی ہی تھی (نعوذ باللہ ) ا
یہ صاحب چونکہ حدیث کو مانتے نھیں غالبا اور نا کسی مفسر کو تو گرامر کے لحاظ سے اس ترجمے کی تغلیط کیسی ہوگی ؟؟؟ واذاالنفوس زوجت کا لفظی ترجمہ تو یہ ہے نا کہ جب نفوس کو ملایا
جایگا اب اگر وہ زوجت کے ترجمے کی طرح اویزوجہم کا ترجمہ وہ یہ کرے کہ ملاکر دیتاہے ان کو اور ذکران بروزن فعلان بضم الفاء وسکون العین کا وزن تو ثلاثی مجرد کے اوزان میں بھی ہے نا اسی طرح اناث بروزن فعال بکسرالفاء بھی ثلاثی مجرد کی مصادر کے اوزان میں موجود ہے تو اگر وہ یہ کہیں کہ یہ دونوں الفاظ یھاں مصدری معنی پر ہے تو پورا ترجمہ یہ بنیگا کہ یا ملاکردیتا ہے ان کو مذکر اور موءنث یعنی ایک ایسا انسان جو مذکر بھی ہو اور موءنث بھی ہو توگرامر کے لحاظ سے اس کا جواب کیا ہوگا؟؟ کیا یہ ترجمہ یا حضرت مریم علیہا السلام کے بارے میں یہ خیال صحیح ہے ؟؟ براے مہربانی مجلس علماء سے رہنمائی کا درخواست ہے