جی بالکل ، ایسے ہی ہے ۔ میرے پاس بعض تبدیلیاں نظر آرہی ہیں ، بعض نہیں ۔ لہذا مہربانی کرکے اپنے سسٹم کے ’ فونٹس ‘ ہمین بھی عنایت کردیں ، تاکہ سب کچھ ہمیں بھی نظر آئے ۔ :)
محترم شیخ صاحب!
ان شاء اللہ جو فونٹس میں نےسسٹم میں انسٹالڈ کر رکھے ہیں انہیں آپ کو ٹیلیگرام کرنے کی کوشش کروں گا۔
ویسے اصل سوال یہ ہے کہ:
و علیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ !
اگر ہم ایم -ایس ورڈ کی فائل سے اُردو تحریر فارمیٹ سمیت کاپی کرنا چاہیں تو کیسے کرینگے؟
اور اس کا جواب حاضر ہے:
میرے پاس گھر کے کمپیوٹرمیں آفس2010 انسٹال ہے۔
ورڈ کی فائل میں موجود ٹیکسٹ کی فارمیٹنگ کر لیں۔ یعنی اپنی مرضی کا رنگ، سائز اور سٹائل دے دیں۔
اس کے بعد ٹیکسٹ کو منتخب کر لیں اور ایک بار رائٹ کلک کریں اور کاپی کے بٹن کو کلک کر دیں۔۔اور پھر اس کے نیچے پیسٹ آپشن میں موجود "کیپ سورس فارمٹنگ" کے بٹن کو کلک کریں۔جیسا کہ نیچے دیکھا گیا ہے۔
اس کے بعد محدث فورم کے ایڈیٹر میں پیسٹ کر دیں۔۔ ایسے۔۔
الْحَمْدُ لِلَّـهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ﴿٢﴾
سب تعریفیں اللہ تعالٰی کے لیے ہیں (۱) جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے (۲(
ف ۱ اَلْحَمْدُ میں ' ال ' مخصوص کے لئے ہے یعنی تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں یا اس کے لئے خاص ہیں کیونکہ تعریف کا اصل مستحق اور سزاوار صرف اللہ تعالٰی ہے۔ کسی کے اندر کوئی خوبی، حسن یا کمال ہے تو وہ بھی اللہ تعالٰی کا پیدا کردہ ہے اس لئے حمد (تعریف) کا مستحق بھی وہی ہے۔ اللہ یہ اللہ کا ذاتی نام ہے اس کا استعمال کسی اور کے لئے جائز نہیں لَا اِلٰہَ افضل الذکر اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کو افضل دعا کہا گیا ہے۔ (ترمذی، نسائی وغیرہ) صحیح مسلم اور نسائی کی روایت میں ہے اَلْحَمْدُ لِلّہِ میزان کو بھر دیتا ہے اسی لئے ایک اور حدیث میں آتا ہے کہ اللہ اس بات کو پسند فرماتا ہے کہ ہر کھانے پر اور پینے پر بندہ اللہ کی حمد کرے۔ (صحیح مسلم(
ف۲ )رَبْ ( اللہ تعالٰی کے اسمائے حسنٰے میں سے ہے، جس کا معنی ہرچیز کو پیدا کر کے ضروریات کو مہیا کرنے اور اس کو تکمیل تک پہنچانے والا۔ اس کے استعمال بغیر اضافت کے کسی اور کے لئے جائز نہیں (الْعَالَمِيْنَ) عَالَمْ (جہان) جہان کی جمع ہے۔ ویسے تو تمام خلائق کے مجموعہ کو عالم کہا جاتا ہے، اس لئے اس کی جمع نہیں لائی جاتی۔ لیکن یہاں اس کی ربوبیت کاملہ کے اظہار کے لئے عالم کی بھی جمع لائی گئی ہے، جس سے مراد مخلوق کی الگ الگ جنسیں ہیں۔ مثلا عالم جن، عالم انس، عالم ملائکہ اور عالم وحوش و طیور وغیرہ۔ ان تمام مخلوکات کی ضرورتیں ایک دوسرے سے قطعا مختلف ہیں لیکن رَبِّ الْعَالَمِيْنَ سب کی ضروریات، ان کے احوال و ظروف اور طباع و اجسام کے مطابق مہیا فرماتا ہے۔