• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دولت و شہرت کے حریص اورمغربی غلام افراد ۔

ابوحتف

مبتدی
شمولیت
اپریل 04، 2012
پیغامات
87
ری ایکشن اسکور
318
پوائنٹ
0
آج کل خوبصورتی اوربناﺅ سنگھار کے لیے مصنوعات تیارکرنےوالی ملٹی نیشنل کمپنیاںاور موسم گرما کے لیے تیار کیے جانے والے کپڑے اورمصنوعات بنانے والے ادارے بڑے بڑے ہوٹلوں میں جوفیشن شوکروارہے ہیں ان میں دکھائے جانے والے لباس صرف فیشن شوز میں پہنے جاسکتے ہیں۔ عام زندگی میں نہیں اور وہاں پرآنےوالے تمام شرکاءاورفیشن شوز منعقد کرنے والوں کا مقصد لباس سے کہیں زیادہ جسمانی نمائش ہوتاہے، ماڈلز کو جن ملبوسات میں کیٹ واک کروائی جاتی ہے ایسے لباس یورپ یا امریکا میں تو پہنے جاسکتے ہیں لیکن پاکستانی معاشرے میں کوئی ایسے لباس زیب تن نہیں کرتا۔

جسموں کی نمائش کافیشن شوز کے نام پر لگے اس بازارکی بے راہ روی ممکن تھی کہ صرف اس ہوٹل میں موجود اس کام کے دلدادہ چند لوگوں تک ہی محدود رہتی لیکن اب ہمارے میڈیا نے رہی سہی کسر نکال دی، ہرچینل ان فیشن شوز کی کوریج بڑی تفصیل اورجزئیات کے ساتھ پیش کرتاہے،ناچ گانے اورفلموں کے علاوہ نیوز چینل بھی انٹرٹینمنٹ کے نام پر ایسے شوز کی خبریں اورفلموں میں ہونے والے ناچ گانے کے ایسے مناظر ضرور دکھائیں گے جن سے بے حیائی عام ہوتی ہو۔ فیشن شوز کے نام پر ہونےوالی رنگا رنگ تقریبات جن میں لڑکیوں کو ایسے بے ہودہ لباس میں پیش کیاجاتا ہے وہ ایک اسلامی اقدار اورتعلیمات پر عمل کرنے والے معاشر ے کو زیب نہیں دیتا اورنہ ہی یہ بات مناسب ہے کہ ایسے مناظرکسی چینلز پر دکھائے جائیں۔

اس میں قصور ہمارا بھی ہے کہ ہم دولت اورشہرت کے حریص اورمغربی غلام چند افراد کی اس کوشش کوکامیاب ہونے دیتے ہیں، جو بھی ٹی وی چینل ایسا کوئی پروگرام دکھانے کی کوشش کرے یاکسی بھی علاقے میں ایسی بے حیائی کامظاہرہ ہو وہاں کے لوگ فوراً اپنا احتجاج اورناپسندیدگی ریکارڈ کروائیں۔ ٹی وی چینلز والوں کو اس بات پرمجبورکردیں کہ اگراپنا چینل کامیاب اورعوام میں مقبول دیکھنا چاہتے ہیں تو ایسی بے ہودہ حرکتوں سے باز رہ کرمعیاری چیزیں دکھائیں، صرف مغربی اقوام کوخوش کرنے کےلئے اور دولت کمانے کےلئے پاکستان کے پاکیزہ معاشرے اور پاک اور مقدس ذہنوں میں یہ غلاظت نہ بھرو، عورت کی ایک عزت اورمقام ہے اسکابناﺅ سنگھار بھی اس کے اپنے گھرمیں اچھا لگتاہے، چند ماڈلز کے ذریعے خواتین کے سامنے بے پردگی اوربے ہودہ فیشن کاایسا رنگ پیش نہ کرو کہ جس کو دیکھ کر پاکستان کی بہو بیٹی غیرمحرم نظروں کی دلچسپی کا سامان بننے لگ جائے، پھر اس سے نہ کسی گھر کی عزت محفوظ رہے گی اورنہ کسی عورت کی۔ روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے قتل ،لڑکیوں کاگھر سے فرارہونا، بے راہ روی کے مختلف واقعات ٹی وی چینلز پردیکھائے جانے والے مناظر کے اثرات ہی کی وجہ سے ہورہے ہیں۔

اس سلسلے میں اعلیٰ حکومتی اداروں کے افسران اورٹی وی چینلز کے مالکان سے گزارش کی جاتی ہے کہ فیشن شوز کی آڑ میں جو کچھ پیش کیاجارہاہے وہ ہمارے معاشرے کےلئے کسی بھی لحاظ سے مفید نہیں۔ اسلامی نقطہ نظر سے بھی یہ ایک گناہ اوربے حیائی کاکام ہے،سامراجی عناصر ان فیشن شوز کے ذریعے پاکستان کے پاکیزہ معاشرے کو ایسی گندگی اوردلدل میں ڈالنا چاہتے ہیں جس سے آج مغربی معاشرہ بے زارہوچکاہے، لہٰذا ایسا نہ ہوکہ حکومت اس بے حیائی کو روکنے میں ناکام ہوجائے اور عوام کی جانب سے کوئی ایسا ردعمل سامنے آجائے جو بعد میں مذہبی شدت پسندی قرار دے دیاجائے، میڈیا کو بھی چاہئے کہ وہ صحافت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ابلاغ عامہ کا فریضہ انجام دے ناکہ اس کی آڑ میں مذموم مقاصد کو پورا کرے۔
محمد نعیم تبسم
 
Top