صلاح الدین سلفی
رکن
- شمولیت
- فروری 23، 2017
- پیغامات
- 18
- ری ایکشن اسکور
- 5
- پوائنٹ
- 46
اللہ ﷻ کا ارشاد ہے : ﴿کَیۡفَ تَکۡفُرُوۡنَ بِاللّٰہِ وَ کُنۡتُمۡ اَمۡوَاتًا فَاَحۡیَاکُمۡ ۚ ثُمَّ یُمِیۡتُکُمۡ ثُمَّ یُحۡیِیۡکُمۡ ثُمَّ اِلَیۡہِ تُرۡجَعُوۡنَ ﴿۲۸﴾﴾“تم اللہ (کے ایک معبود ہونے) کا کیسے انکار کرتے ہو حالانکہ تم مردہ تھے پھر اللہ تعالیٰ نے تمہیں زندہ کیا ۔ پھر تمہیں وہ موت دے گا اور پھر (قیامت کے دن) وہ تمہیں زندہ کرے گا اور پھر تم اسی کی طرف لوٹ کر جاؤ گے ” (البقرۃ: ۲۸)
دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا :
﴿ثُمَّ اِنَّکُمۡ بَعۡدَ ذٰلِکَ لَمَیِّتُوۡنَ ﴿ؕ۱۵﴾ ثُمَّ اِنَّکُمۡ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ تُبۡعَثُوۡنَ ﴿۱۶﴾﴾
“پھر یقیناً تم اس کے بعد ضرور مرنے والے ہو اور پھر قیامت کے دن تم (زندہ کرکے) اٹھائے جاؤ گے ” (المؤمنون : ۱۵۔ ۱۶)
“پھر یقیناً تم اس کے بعد ضرور مرنے والے ہو اور پھر قیامت کے دن تم (زندہ کرکے) اٹھائے جاؤ گے ” (المؤمنون : ۱۵۔ ۱۶)
قیامت کے دن کافر کہیں گے :
﴿قَالُوۡا رَبَّنَاۤ اَمَتَّنَا اثۡنَتَیۡنِ وَ اَحۡیَیۡتَنَا اثۡنَتَیۡنِ فَاعۡتَرَفۡنَا بِذُنُوۡبِنَا فَہَلۡ اِلٰی خُرُوۡجٍ مِّنۡ سَبِیۡلٍ ﴿۱۱﴾ ﴾
(کافر کہیں گے کہ) اے ہمارے رب ! تو نے واقعی ہمیں دو مرتبہ موت اور دو دفعہ زندگی دے دی اب ہم اپنے قصوروں کا اعتراف کرتے ہیں۔ کیا اب یہاں سے نکلنے کی بھی کوئی سبیل ہے ؟ (المؤمن: ۱۱)
(کافر کہیں گے کہ) اے ہمارے رب ! تو نے واقعی ہمیں دو مرتبہ موت اور دو دفعہ زندگی دے دی اب ہم اپنے قصوروں کا اعتراف کرتے ہیں۔ کیا اب یہاں سے نکلنے کی بھی کوئی سبیل ہے ؟ (المؤمن: ۱۱)