• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دہشت گردوں کی سرکوبی پر واویلا کیوں؟

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
یک پاکستانی یا ایرانی شیعہ رافضی کو زیب نہیں دیتا کہ وہ ایک مذہبی منافق ملا کی حمایت کرے....جیسا کے ابھی پاکستانی ملحد سعودی شیعہ شیخ نمر النمر کی سزائے موت پر سوگ منا رہے ہیں...شیخ النمر نے اپنی مذہبی تعلیم شام اور ایران میں حاصل کی..مگر نہ ہی اسے شام میں حافظ الاسد و بشار الاسد کا قتل عام نظر آیا نہ ہی ایران میں شیعہ آیت اللہ حکومت کا ظلم ستم...جہاں پر معمولی سیاسی اختلافات پر سرے عام پھانسی دینا ایک روایت ہے ...سیاسی اختلافات سے قطع نظر سعودی حکومتی خرچ پر شیخ النمر کی کینسر میں مبتلا بیوی کو امریکا میں علاج مہیا کیا گیا اور دوران علاج ہی اس کی بیوی کا انتقال ہوا...جب کہ شیخ النمر کا بیٹا سعودی اسکالر شپ پر امریکا میں اعلی تعلیم حاصل کر رہا ہے ...شیخ النمر کو بار ہا بار گرفتار اور پھر رہائی دی گئی...شیخ النمر کی شر انگیز تقریر کی وجہ سے سعودی عرب کے شرقی علاقہ میں پولیس اہلکاروں پر قاتلانہ حملہ ہوے..
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ايران – سعودی عرب تعلقات ميں کشيدگی پر امريکی موقف


ہم سعودی عرب کی حکومت پر زور ديتے ہیں کہ انسانی حقوق کی حفاظت اور تمام عدالتی مقدمات میں منصفانہ اور شفاف عدالتی کارروائی کو یقینی بناۓ۔


امریکی حکومت سعودی حکام پر زور ديتی ہے کہ پرامن اظہار راۓ کی اجازت دے اور سزائے موت کے تناظر میں پيدا ہونے والی کشیدگی کو کم کرنے کے ليے تمام کمیونٹی رہنماؤں کے ساتھ مل کر کام کرے۔


علاوہ ازيں ہم يہ سمجھتے ہيں کہ خطے کے رہنماؤں کو علاقائی کشیدگی کو ختم کرنے کے ليے اپنی کوششيں تيز کرنے کی ضرورت ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
شامی معصوم بچی اپنے معصوم بھائی کو بچاتے ہوئے:

روس، ایران اور بشار الاسد کی بمباری سے روزانہ سینکڑوں شامی شہری شہید ہورہے ہیں، گذشتہ روز بھی شہری آبادی پر بمباری کی گئی اور معصوم بچوں کو ابدی نیند سلادیا گیا، ایک معصوم بچی اپنے معصوم بھائی کو بمباری سے بچانے کے لیے سڑکوں پر دوڑ رہی ہے اور اپنے والدین کو دیوانہ وار ڈھونڈ رہی ہے۔۔۔ ۔ ۔ ۔

سعودی عرب میں ایک دہشت گرد کو سزائے موت دینے پر شور مچانے والا میڈیا، اینکرز سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ۔ ۔

ویڈیو


لنک




اللہ کی قسم ! امت کا یہ حال دیکھ کر بہت تکلف ہوتی ہے
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
سعودی .. ذرا تحمل سے رہیں ......
....
اگرچہ سعودیوں نے کسی ایرانی شہری کا ناخن تک نہیں اکھاڑا ..
...........لیکن وہ تحمل سے رہیں ..
یہ بھی ہے کہ تہران میں ان کا سفارت خانہ جلا دیا گیا
............. لیکن وہ تحمل سے رہیں ..
بغداد میں ان کے سفارت خانے پر راکٹ برسائے گیے
............لیکن ان کو تحمل سے رہنا چاہیے
سچ ، کہ انہوں نے کبھی تہران ، مشہد ،قم پر کوئی دعوی نہیں کی
...........پھر بھی تحمل اچھا ہے ...
جی ہاں یہ نصیحتیں ہیں جو عالمی سیاست کے "مامے" ایران ، اور سعودیہ کو دے رہے ہیں ...شعر کا وزن برابر کرنے کو وہ دونوں کا ذکر کرتے ہیں مگر مقصود یہی ہوتا ہے کہ "سعودیہ تحمل سے رہے" ... ان کی دادا گیری پر صبر کرے ... سر نیچے کر کے " کٹ " کھاتا رہے ...ان "ساون کے اندھوں" کو نظر کیوں نہیں آتا کہ اگر ایران کا راستہ نہ روکا گیا تو سارے عالم اسلام میں وہی ہو گا جو شام اور عراق میں ہو رہا ہے ..کہ سنی نوجوان ہر جگہ اٹھ جائیں گے ..اور اپنی حکومتوں پر چار حرف بھیجتے ہوے خود سے ہتھیار اٹھا لیں گے .....حقیقت ہے کہ سعودیوں کو احساس ہو چکا تھا کہ جس طرح ایران اس پر چڑھا آ رہا ہے اگر اس نے خود آگے بڑھ کر اس کو نہ روکا تو نوجوان طبقہ مزید نہیں ٹھرے گا اور فساد پھیل جائے گا اور ان کا ملک تباہ ہو جائے گا...سو یہ ردعمل ان کی بقا کی مجبوری تھی ...لیکن ہم بھی آپ کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوے کہہ دیتے ہیں ..کہ "ذرا تحمل سے رہیں "


..........ابو بکر قدوسی
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
سعودی عرب اور ایران کے مابین کشمکش شدت اختیار کرگئی ھے . یہ کھینچاتانی تقریبا تین عشروں سے مسلسل جاری ھے لیکن ایک بات سمجھ میں نہیں آئی کہ اس طویل دورانیہ میں ایک سعودی باشندہ نے بھی ایران جا کر غنڈہ گردی نہیں کی. نہ جلوس نکالااور نہ ہی کوئی جلسہ و احتجاج کیااور نہ ہی کوئی سیاسی مقاصد ان کی سرزمین میں داخل ہو کر حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن اس کے برخلاف خمینی انقلاب کے بعد سے ایران مسلسل اپنے حاجیوں کے ذریعہ حرمین شریفین میں اور وہ بھی عبادات کے مواقع پر افراتفری پیدا کراتا رہا ھے . سعودی حکومت کے خلاف نعرہ بازی.احتجاج .جلوس اور اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے مسلسل غنڈہ گردی کراتا چلا آرہا ھے. اگر اسے سعودی حکومت سے ہی پرخاش ھے تو اس میں حرمین شریفین کا اور وہاں آئے ہوئے زائرین کا کیا قصور ھے جو دور دراز ملکوں سے وہاں صرف عبادات کی ادائیگی کیلئے آتے ہیں . اس طرح یہ مختلف طریقوں سے ان میں خوف و ہراس پیدا کر کے ان کے ناک میں دم کئے رکھتا ھے . یہ دوسری جگہوں میں جا کر احتجاج کیوں نہیں کرتا اور مسلسل حرمین شریفین کا تقدس کیوں پامال کر رہا ھے . محض اس لئے کہ اپنا سیاسی فائدہ لوگوں کی کثرت کی وجہ سے حاصل کرے ؟.اور ان لوگوں کی وجہ سے سعودی حکومت کی پوری دنیا میں جگ ہنسائی کرائے؟.افسوس کہ اس طویل غنڈہ گردی پر تو کسی کے کان پر جوں تک نہ رینگی لیکن جب سعودی حکومت نے آنکھیں دیکھانی شروع کی ھیں تو ایران اور اس کے تمام دم چھلوں کو جان کے لالے پڑ رہے ہیں .اور انہیں اب حقوق انسانی بھی نظر آنے شروع ہوگئے ھیں . پہلے یہ سب خواب غفلت کی چادر تان کر سوئے ھوئے تھے . ھمارے ناقص خیال کے مطابق سعودیہ نے اس کی بندش میں بہت تاخیر کی ھے اسے بہت پہلے ہی اس غنڈہ گردی کے راستہ میں بند باندہ دینا چاہئے تھا.دعا ہے کہ اللہ رب العزت اسے توفیق نصیب فرمائے .آمین یارب العالمین .

اللہ بچائے ان خارجیوں کے فتنے سے....


 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
شیخ نمر کو سزائے موت، سعودی گرینڈ مفتی بھی میدان میں آگئے، واضح اعلان کر دیا

شہربین ٹائمز

جدہ(مانیٹرنگ ڈیسک) شیعہ عالم شیخ نمر کا سرقلم کیے جانے پر سعودی عرب کے مفتی اعظم بھی میدان میں آ گئے ہیں اور انہوں نے واضح اعلان کر دیا ہے کہ شیخ نمر سمیت 47لوگوں کے سرقلم کیے جانے کا فیصلہ اللہ کی کتاب قرآن مجید اور حضورﷺ کی سنت کے عین مطابق تھا۔ سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کے سرقلم کیا جانا شریعت کے عین مطابق اور ریاست کے تحفظ کے لیے ضروری تھا۔
مفتی اعظم نے مزید کہا کہ ’’ایسے فیصلے لوگوں میں تمیز نہیں کرتے۔‘‘ انہوں نے بیان میں حضورﷺ کی ایک حدیث کا بھی حوالہ دیا کہ ’’حضورﷺ نے فرمایا کہ بنی اسرائیل کو اس لیے سانحات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ وہ انصاف کے معاملے میں امیر اور غریب میں فرق روا رکھتے تھے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’یہ دہشت گرد بہت بڑے جرم کے مرتکب ہوئے تھے، انہوں نے کئی لوگ قتل کیے تھے اور بم تیار کیے تھے۔ انہوں نے ریاست کو عدم تحفظ کا شکار کرنے کی کوشش کی، ریاست کو غیرمستحکم کیا اور معاشرے میں دہشت پھیلائی۔ جو کچھ ان لوگوں نے کیا وہ بہت بڑی بدی اور گناہ تھا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’ہر قتل کے مقدمے کی سماعت 9ججوں سے ہو کر مکمل ہوتی ہے اور سعودی عرب کا نظام انصاف مکمل طور پر شریعت پر مبنی ہے اور تمام جج اپنے فرائض منصبی میں آزاد ہیں اور ان کے شرعی فیصلوں پر عملدرآمدریاست کے تحفظ و استحکام اورشہریوں، سیاحوں اور حج و عمرے کے لیے آنے والوں کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے پر عمل درآمد کا مقصد دوسروں کو بھی ایسے سنگین جرائم سے باز رکھنا تھا۔‘
 
Top