یک پاکستانی یا ایرانی شیعہ رافضی کو زیب نہیں دیتا کہ وہ ایک مذہبی منافق ملا کی حمایت کرے....جیسا کے ابھی پاکستانی ملحد سعودی شیعہ شیخ نمر النمر کی سزائے موت پر سوگ منا رہے ہیں...شیخ النمر نے اپنی مذہبی تعلیم شام اور ایران میں حاصل کی..مگر نہ ہی اسے شام میں حافظ الاسد و بشار الاسد کا قتل عام نظر آیا نہ ہی ایران میں شیعہ آیت اللہ حکومت کا ظلم ستم...جہاں پر معمولی سیاسی اختلافات پر سرے عام پھانسی دینا ایک روایت ہے ...سیاسی اختلافات سے قطع نظر سعودی حکومتی خرچ پر شیخ النمر کی کینسر میں مبتلا بیوی کو امریکا میں علاج مہیا کیا گیا اور دوران علاج ہی اس کی بیوی کا انتقال ہوا...جب کہ شیخ النمر کا بیٹا سعودی اسکالر شپ پر امریکا میں اعلی تعلیم حاصل کر رہا ہے ...شیخ النمر کو بار ہا بار گرفتار اور پھر رہائی دی گئی...شیخ النمر کی شر انگیز تقریر کی وجہ سے سعودی عرب کے شرقی علاقہ میں پولیس اہلکاروں پر قاتلانہ حملہ ہوے..