• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دین میں زبردستی نہیں

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
میری رائے میں یہ گرافکس کچھ غیر مناسب معلوم ہوتی ہیں۔
اس سے کچھ یوں تاثر ملتا ہے کہ جیسے والدین اپنی اولاد پر زبردستی نہیں کر سکتے۔ حالانکہ نماز وغیرہ کے سلسلے میں زبردستی کر کے پڑھانے کا حکم ہے!
واللہ اعلم!
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,094
پوائنٹ
1,155
میری رائے میں یہ گرافکس کچھ غیر مناسب معلوم ہوتی ہیں۔
اس سے کچھ یوں تاثر ملتا ہے کہ جیسے والدین اپنی اولاد پر زبردستی نہیں کر سکتے۔ حالانکہ نماز وغیرہ کے سلسلے میں زبردستی کر کے پڑھانے کا حکم ہے!
واللہ اعلم!
شاکر بھائی! اس میں نماز کے متعلق نہیں بلکہ دین کے معاملات میں زبردستی سے ممانعت کی بات ہے جیسا کہ آیت سے ظاہر ہے، اور گرافکس سے ظاہر ہے کہ کسی کو دین اسلام قبول کرنے میں زبردستی نہیں کی جا سکتی۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
اصل میں اس آیت کے ترجمہ یا مفہوم کو بلا وضاحت کے پیش کرنے سے مسلم عوام الناس میں غلط فہمی پھیلتی ہے، بلکہ پھیل چکی ہے۔ اور وہ یہ سمجھنے لگے ہیں کہ اسلامی شریعت پر عمل کرنے یا نہ کرنے کے سلسلہ میں آزاد ہیں کیونکہ قرآن خود کہتا ہے کہ ۔۔۔ لااکراہ فی الدین ۔ یہ تصور میں نے دنیوی طور پر اعلیٰ تعلیم یافتہ افرادکی زبان سے بھی سنا ہے

1۔ دنیا کے ہر نظم، ادارے، مملکت وغیرہ میں ”جبر“ شامل ہوتاہے، جسے رولز ریگولیشن کہتے ہیں۔ ان قوائد و ضوابط کی پابندی اس نظم یا ادارے کے تمام ارکان پر بزور قوت (جبر) نافذ کرائی جاتی ہے اور ایسا نہ کرنے یا اس کی خلاف ورزی پر سزا بھی دی جاتی ہے۔ البتہ اس نظم ، ادارے یا مملکت سے باہر کے افراد پر ایسا کوئی ”جبر“ نہیں کیا جاتا کہ وہ لازماً اس نظم میں شامل ہو۔

2۔ یہی حال اسلام کا بھی ہے۔ دائرہ اسلام کے اندر شامل ہر فرد شریعت کے قوائد و ضوابط پر عملدرآمد کا پابند ہوتا ہے۔ عدم پابندی پر مجاز اتھارٹی سزا دے سکتی ہے ۔ لیکن جو افراد اس دائرہ اسلام سے باہر ہیں، اُن پر ایسا کوئی جبر نہیں کہ وہ لازماً اسلام کو قبول کریں۔ اسلام قبول کرنے کے سلسلہ میں کوئی جبر نہیں ہے (جس کا ذکر اس آیت میں ہے) ورنہ تو قرآن و حدیث میں جا بجا ”جبر اور پابندی“ کا ذکر ہے جو مسلمانوں پر اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ے عائد کیا گیا ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
جزاک اللہ خیراً۔یہ آیت ان کے لیے ہے جو دائرہ اسلام میں داخل نہیں، جب کہ دین اسلام کے ماننے والے پر یہ حکم لاگو نہیں ہوتا۔اللہ ہدایت دے۔آمین
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
جزاکم اللہ خیرا یوسف ثانی بھائی۔ آپ نے بہت عمدہ طریقے سے وضاحت کر دی۔
دراصل گرافکس کو دیکھئے، تو زبردستی کرنے والا ہاتھ مردانہ ہے اور جس پر زبردستی کی جا رہی ہے وہ کسی بچے کا ہے۔ اس لئے میں نے کہا ایسا تاثر ملتا ہے کہ بچہ پر اس کا سرپرست زبردستی کر رہا ہے۔ اور اکثر صورتوں میں یہ زبردستی دینی معاملات ہی میں ہوتی ہے نا کہ کافر بچے کو مسلمان مرد زبردستی کر کے مسلمان بناتا ہے۔
بہرحال ، یہ وہ تاثر تھا جو میں نے محسوس کیا۔ اگر کسی اور کو ایسا محسوس نہیں ہوتا تو کوئی حرج نہیں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,094
پوائنٹ
1,155
جزاک اللہ خیراً۔یہ آیت ان کے لیے ہے جو دائرہ اسلام میں داخل نہیں، جب کہ دین اسلام کے ماننے والے پر یہ حکم لاگو نہیں ہوتا۔اللہ ہدایت دے۔آمین
آمین
جزاک اللہ خیرا
 
Top